سوشل میڈیا پر حساس اداروں اور سربراہ کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرنے پر شہری کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے پر مقدمہ ملزم وقار خان کے خلاف تھانہ شادباغ میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے مزید قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔

دوسری جانب، پیکا ایکٹ ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس جواد احسان اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیا۔

درخواست گزار کے وکیل نعمان محب کاکا خیل کا موقف تھا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کرکے غلط اور جھوٹی خبروں پر سزائیں متعارف کروا دی گئی ہیں، پیکا ایکٹ کے سیکشن 26 اے سمیت متعدد سیکشنز میں ترمیم کی گئی ہے لیکن ترمیم مبہم ہے اور فیک نیوز کی تشریح نہیں کی گئی کہ فیک نیوز کونسی ہوگی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ترمیم میں خلاف ورزی پر بڑی بڑی سزائیں رکھی گئی ہیں۔ ترمیم میں جج، اراکین اسمبلی اور دیگر اداروں کے خلاف کوئی بھی بات کرنے پر سزا مقرر کی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے کیونکہ آرٹیکل 19 اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، یہ ترمیم جمہوریت اور انسانی حقوق اور احتساب پر وار ہے، یہ ترمیم اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے کی گئی ہے۔

عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے ایک ماہ کے اندر جواب طلب کر لیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ کے خلاف کی گئی

پڑھیں:

کوئٹہ، بدکاری کے بعد شادی نہ کرنے پر مرد کیخلاف مقدمہ درج

ائیر پورٹ روڈ پولیس تھانے میں درج ایف آئی آر میں خاتون کا کہنا ہے کہ وارث بادیزئی نامی شخص نے پہلے نشہ آور ڈرنک پلا کر زنا کا نشانہ بنایا، بعد ازاں شادی کا وعدہ کرکے مزید سیاہ کاری کی۔ اب فون نہیں اٹھا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی خاتون رہائشی نے بدکاری کے بعد شادی نہ کرنے پر ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کروا لیا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزم نے پہلے نشہ آور چیز پلا کر زنا کا نشانہ بنایا، بعد ازاں شادی کا جھانسہ دے کر سیاہ کاری کی۔ خاتون حاملہ ہوئی، تو اب ملزم فون نہیں اٹھاتا۔ کوئٹہ میں پیش آنے والے انوکے واقعہ کی ایف آئی آر کوئٹہ کے ائیرپورٹ روڈ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ جس میں سائرہ کاکڑ نامی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ وارث بادیزئی نامی شخص نے پہلے اس سے دوستی کی، بعد ازاں اسے اپنے ساتھ لے جاکر نشہ آور کولڈ ڈرنگ پلا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ واقعہ کے بعد حاملہ ہونے پر وارث بادیزئی نے شادی کا وعدہ کیا اور مزید زنا کرتا رہا۔ اب فون نہیں اٹھا رہا ہے۔ خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ پولیس کے مطابق وارث بادیزئی نامی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ واقعہ کی تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
  • شہری 804 نمبر والی گاڑی منہ مانگی قیمت پر خریدنے کو تیار، سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی لگادی
  • امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
  • خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ
  • کوئٹہ، بدکاری کے بعد شادی نہ کرنے پر مرد کیخلاف مقدمہ درج
  • پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
  • حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت
  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلیے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر