پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھارت کے جارحانہ بیانات کے پیش نظر متفقہ جواب دینے کے لیے تمام جماعتوں سے بات کرنے اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت کو آج رات یا کل ہی مشترکہ اجلاس بلا لینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آجائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یک جہتی چاہیے تو حکومت اپنی ذات سے نکلے، حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک تصویر آجائے جس میں بانی پی ٹی آئی، وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ایک ساتھ نظر آجائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور بھارت دیکھ لے تو بھارت کی جرات نہیں ہو گی، حکومت انگیج کرے تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی یک جہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے، بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ملک کو تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے، میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے، پاکستان کے دفاع کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے، نواز شریف کو خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے، کھل کر بات کرنی چاہیے۔
علی محمد خان نے کہا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں، بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں لیکن جب ماں پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت والے دوست ممالک جائیں، دوست ممالک کو بھی انگیج کریں، حکومت والوں کو سعودی عرب، چین اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں، یہ تنقید کا وقت نہیں ہے، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا اقدام ہے لیکن یہ ردعمل ہے، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہئیں تھے، ہمیں دشمن کے خلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔
علی محمد خان نے کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا، افغان طالبان نہیں بلکہ کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملے کیے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی مشترکہ اجلاس علی محمد خان نے کہا کہ کہ اجلاس تھا کہ
پڑھیں:
اقتصادی کونسل اجلاس،وزیراعظم سے سندھ حکومت کے شکوے
وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کیلئے بیس ارب اضافی دینے پر آمادگی
ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب سے بڑھا کر ستر ارب کر دیا گیا ، اندرونی کہانی سامنے آگئی
وزیراعظم شہباز شریف سے اقتصادی کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کے شکووں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔تفصیلات کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اقتصادی کونسل اجلاس کا اندرونی احوال سامنے آ گیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے چھوٹے صوبوں کے مسائل توجہ سے سنے، وزیر اعظم نے سندھ کے شکوے پر وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کے لیے بیس ارب روپے اضافی دینے پر آمادگی ظاہر کی۔اس کے علاوہ ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب روپے سے بڑھا کر ستر ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ این ای سی میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئندہ سال ٹریکٹرز درآمد پر ڈیوٹی کی رعایت مانگی تھی تاہم پنجاب کی درآمدی ٹریکٹرز پر ڈیوٹی میں ریلیف کی تجویز نہیں مانی گئی۔اجلاس میں سندھ کا ترقیاتی بجٹ سینتالیس ارب سے بڑھا کر پینسٹھ ارب روپے کر دیا اور کراچی پورٹ سے حیدرآباد تا سکھر ایم سکس کیلئے مختص فنڈ آدھا کر دیا گیا ہے جبکہ ایم سکس کا بجٹ تیس ارب سے کم کرکے پندرہ ارب روپے کر دیا گیا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ زراعت کی پیداوارکم ہو رہی ہے بڑھائی جائے، سندھ حکومت کا مؤقف تھا کہ زرعی انکم ٹیکس لگنے سے زراعت کی پیداوار مزید کم ہوگی۔خیبرپختونخوا نے بقایاجات کی مد میں محاصل اور این ایف سی ریوائز کرنے کا مطالبہ کیا، اجلاس میں این ایف سی کو ازسرنو مقرر کرنے کیلئے اگست میں اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔