چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا جبکہ بھارتی الزامات کو مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد ہم نے انتظار کیا کہ بھارت کیا مؤقف اپناتا ہے مگر اس نے پاکستان کا براہ راست نام نہیں لیا اور کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس معاہدے میں واضح لکھا ہے کہ اسے ختم کرنے کے لیے دونوں فریقوں کی رضا مندی ضروری ہے اسحاق ڈار نے کہا کہ پانی پاکستان کی 24 کروڑ عوام کی زندگی سے جڑا مسئلہ ہے اور قومی سلامتی کمیٹی پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ پانی کی بندش کو جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں امن اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے اور سارک کو بھی بھارت کی ہٹ دھرمی نے آگے بڑھنے سے روک رکھا ہے وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ سارک ویزا پر موجود تمام بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی طور پر مکمل طور پر ایک پیج پر ہیں اور اپوزیشن لیڈر کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے مکمل حمایت کی اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ سفارتی سطح پر پاکستان کی کوششیں جاری ہیں اور اب تک 26 ممالک کو موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جا چکی ہے جبکہ مزید ممالک کو آج آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آج شام سعودی وزیر خارجہ سے بھی ان کی اہم گفتگو طے ہے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں اور اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو ردعمل ماضی جیسا سخت ہو گا

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

اقوام متحدہ:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

 نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا اور اجلاس میں پاکستان کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی، قرارداد 2788 (2005) میں تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

قرارداد میں رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے پرامن ذرائع استعمال کریں اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر موثر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

رکن ممالک اور اقوام متحدہ کو تنازعات کو بڑھنے سے روکنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، جس میں بروقت سفارتی کوششیں، ثالثی، اعتماد سازی اور بین الاقوامی، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر بات چیت شامل ہے۔

پاکستان کی قرارداد میں تنازعات کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں کی کوششوں کو بڑھانے اور ان تنظیموں اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور،سخت سزا کا مطالبہ
  • سینیٹ: بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے پر متفقہ مذمتی قرارداد منظور
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور ۔
  • سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور
  • بلوچستان میں بس سے اتار کر 9 بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد متفقہ منظور