’آپ ہندو، ہندو کیا کررہے ہیں؟‘، بھارتی میڈیا کو آئینہ دکھانے پر اداکار شتروگھن سنہا تنقید کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار شتروگھن سنہا نے پہلگام حملے کے بعد صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حملے میں مارے جانے والے لوگوں کو ہندو، ہندو کیوں کہہ رہے ہیں۔ وہاں پر موجود ہندو، مسلمان سب بھارتی ہی ہیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ مودی اور ان کی حکومت کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، اس واقعہ کو بہت گہرائی کے ساتھ دیکھنا چاہیے۔ ہمیں ایسی کوئی بات نہیں کرنی چاہیے جس سے تناؤ بڑھے ابھی زخموں پر مرہم کی ضرورت ہے۔
Why are you saying Hindu Hindu Hindu.
Both Hindu & Muslims are Indians there..!
Shameful! The media has become a PR wing, not the fourth pillar of democracy." — Sinha#ShatrughanSinha #GodiMedia #MediaAccountability #TruthMatters #SpeakUp
????️????????️???? pic.twitter.com/GAa5np2eV7
— We Dravidians (@WeDravidians) April 23, 2025
پہلگام واقعے پر بیان دینے کے بعد اداکار شتروگھن سنہا شدید تنقید کی زد میں آ گئے۔ ایک صارف نے کہا کہ ان کو کلمہ آتا ہو گا اب تو ان کا مسلمانوں میں آنا جانا ہے۔
Isko kalma ata hoga ab to inka to ana jana hain
— Aashish Ojha (@AashishOO9) April 25, 2025
ایک بھارتی صارف نے کہا کہ پوری سنہا فیملی کا ان کےداماد نے برین واش کر دیا ہے۔
Whole sinha family is brainwashed by their son in law
— Ritik Singh (@RitikSingh1012) April 25, 2025
انجو نامی صارف نے لکھا کہ جس کی بیٹی مسلمان لڑکے سے شادی کرے گی اس کو ہندوؤں سے مسئلہ تو ضرور ہو گا۔
Jiski beti muzlims main shadi karegi usko Hindus se problem hogi hi https://t.co/4Fl3hsYnwJ
— Anju Chopra (@anjuchopra73) April 24, 2025
سابق اینکر اور عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کا شتروگھن سنہا کے بیان پر کہنا تھا کہ ایک فلمی اداکار کے سفارتی ہنر اکثر پیشہ ور سیاستدانوں سے کہیں بہتر ہوتے ہیں۔ شاید سیاستدانوں اور وزیروں کو دونوں طرف کی سرحدوں پر ان سے کچھ سیکھنا چاہیے۔ شترو گھن سنہا کو سلام۔
A film actor has far better diplomatic skills than most career politicians. Maybe learn a thing or two. This applies to politicians & ministers on both sides of the border. Respect for Shatru jee pic.twitter.com/HrItRPhxel
— Reham Khan (@RehamKhan1) April 25, 2025
جہاں کئی بھارتی صارفین اداکار پر تنقید کرتے نظر آئے وہیں چند بھارتی صارفین شتروگھن سنہا کی بات سے متفق نظر آئے اور ان کا کہنا تھا کہ وہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ پہلگام حملہ شتروگھن سنہا مودیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ پہلگام حملہ شتروگھن سنہا
پڑھیں:
پاکستان سے جنگ میں شکست کے بعد امریکی صدر ٹرمپ بھارتی میڈیا کے نشانے پر
عالمی سطح پر بھارت کا دوغلا پن بے نقاب ہوگیا، پاکستان کے ہاتھوں 6-0 کی عبرتناک شکست کے بعد بھارتی میڈیا نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نشانے پر رکھ لیا۔
بھارت کی جنگی شکست اور سفارتی ہزیمت نے نئی شکل اختیار کر لی ہے۔ بھارت کی جانب سے امریکا سے جنگ بندی کی درخواست کی گئی تاہم اب ماننے سے انکاری ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’’پاک بھارت جنگ بندی میں ان کا اہم کردار رہا‘‘ لیکن جب ٹرمپ نے امن کوششوں کا کریڈٹ لیا تو بھارتی میڈیا چیخنے لگا کہ ’’ٹرمپ جھوٹا ہے، غیر ذمہ دار ہے!‘‘
بھارت نے امریکا سے ثالثی کی درخواست کر کے ٹرمپ مخالف مہم چلا دی۔ بھارتی حکومت کا مؤقف ہے کہ جنگ بندی ڈی جی ایم اوز کے رابطے سے ہوئی۔
بھارتی اینکر ارناب گوسوامی نے ٹرمپ کو ’’غیر سنجیدہ، جھوٹا، توجہ کا بھوکا‘‘ قرار دیا جبکہ یہی ارناب جنگ کے دوران امریکا کو ’’اسٹریٹیجک پارٹنر‘‘ کہہ رہا تھا۔
جنگ میں ناکامی کے بعد بھارت، ٹرمپ پر تنقید، ڈبلیو ٹی او میں امریکا کے خلاف شکایت اور امریکی صحافیوں پر قدغنیں جیسے حربے استعمال کر چکا ہے۔ امریکی صحافی جیکسن ہنکل کو بھارت میں بلاک کر دیا گیا کیونکہ وہ بھارتی فالس فلیگ کو پہچان چکے تھے۔
بھارت ٹرمپ کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ امریکی پالیسیوں کو ’’دھوکا‘‘ قرار دے رہا ہے۔ بھارت کا امریکا پر الزامات لگانا، اپنی شکست، کمزوری اور ناکام حکمت عملی کو چھپانے کا ایک طریقہ ہے۔
آج بھارت امریکی ٹیرفس کو ’’غیر منصفانہ‘‘ قرار دے کر واویلا مچا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا، حکومت اور دفاعی تجزیہ کار سب مل کر دنیا کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں۔
دفاعی تجزیہ کار کے مطابق بھارت کا مضحکہ خیز مؤقف ہے کہ امریکا اور چین دونوں بھارت کو اقتصادی مقابلہ سمجھتے ہیں، بھارت جنگ میں شکست کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہے اس لیے امریکا جیسے ملک کو بھی دشمن کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
دفاعی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی کمزوری چھپانے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے، پھر چاہے امریکہ اور ٹرمپ کو دشمن ہی کیوں نہ بنانا پڑے۔