قرضِ جاں کی ’بسمہ‘ تزین حسین نے نئی زندگی کا آغاز کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اور سینئر اداکارطلعت حسین کی صاحبزادی اور اداکارہ اور پروڈیوسر پروفیسر تزین حسین نے دوسری بار رشتۂ ازدواج میں بندھ کر نئی زندگی کا آغاز کیا ہے۔
اداکارہ کی شادی کی خبریں اس وقت گردش کر رہی ہیں جب ان کی قریبی دوست نے انسٹاگرام پر ان کی شادی کی تصاویر شیئر کیں۔ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تقریب نہایت سادہ اور نجی نوعیت کی تھی، جو کراچی میں منعقد ہوئی۔
تقریب میں صرف قریبی رشتہ داروں، عزیز و اقارب اور چند دوستوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ تزین حسین نے اس خوشی کے موقع پر روایتی انداز میں سرخ اور سنہری امتزاج کا عروسی لباس پہنا اور سادگی کو ترجیح دیتے ہوئے زیورات اور میک اپ میں بھی ایک نرم انداز اپنایا۔
تزین حسین کے شوہر کا نام عامر سیدین ہے، جو کراچی سے ہیں اور اعلیٰ تعلیم لاہور سے حاصل کرنے کے بعد 2001ء سے سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ عامر سیدین مالیاتی شعبے سے وابستہ ہیں، تاہم ادبی دنیا میں بھی ایک سرگرم شخصیت ہیں اور قلمی نام ’عین سین‘ سے مختلف کتب اور غزلیں تحریر کر چکے ہیں۔
تزین حسین طویل عرصے سے تدریسی شعبے سے منسلک ہیں اور مختلف جامعات میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور شعبہ جاتی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ شوبز میں انہوں نے 2023ء میں ڈرامہ سیریل ’یونہی‘ کے ذریعے اسکرین پر واپسی کی تھی، جس کے بعد وہ مختلف ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتی نظر آئیں۔
یاد رہے کہ تزین حسین ماضی میں مشہور ڈراموں اور ٹیلی فلمز جیسے ’مہلت‘ اور ’عورت‘ میں بھی اپنی اداکاری کا لوہا منوا چکی ہیں۔ ان کی حالیہ شادی نے نہ صرف ان کے مداحوں کو خوشی دی ہے، بلکہ ان کی زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز بھی کیا ہے۔
مزیدپڑھیں:سندھ طاس معاہدہ نشانہ اور پہلگام واقعہ بہانہ ہے، حنیف عباسی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
فلم جوائے لینڈ کرنے پر ثروت گیلانی کو پچھتاوا؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی
پاکستان کے ٹی وی ڈراموں اور فلموں کی اداکارہ ثروت گیلانی کا کہنا ہے کہ جوائے لینڈ‘ متنازع فلم تھی اور یہ فلم بین الاقوامی ناظرین کے لیے بنائی گئی۔
اداکارہ ثروت گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہ فلم ’جوائے لینڈ‘ کی ٹیم کو اس کے متنازع ہونے کا علم تھا اور اسے پاکستان کے بجائے بین الاقوامی فلم فیسٹیولز کے لیے بنایا گیا تھا۔
ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فلم کو خاص طور پر کانز فلم فیسٹیول کے لیے تیار کیا گیا، جہاں اسے نہ صرف پذیرائی ملی بلکہ ایوارڈ بھی حاصل ہوا۔
اداکارہ کے مطابق فلم کی کہانی پاکستانی معاشرے میں حساس موضوعات پر مبنی تھی، اس لیے اسے ملک میں ریلیز کرنا مشکل تھا۔ انہوں نے پاکستانی فلم انڈسٹری کی مختلف تکنیکی کمزوریوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اگر ان شعبوں میں بہتری آتی تو آج ہماری انڈسٹری کا معیار مختلف ہوتا۔
ثروت گیلانی نے اپنی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کے تجربے کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی پروڈیوسرز نے ان کی کارکردگی کو سراہا، جو پاکستانی پروڈیوسرز میں کم دیکھنے کو ملتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب صرف ایسے منصوبوں میں کام کریں گی جو بین الاقوامی معیار کے ہوں، کیونکہ پاکستانی ڈراموں میں خواتین کو اکثر کمزور کرداروں میں دکھایا جاتا ہے، جو ان کے نظریات بےحد مختلف ہے۔