‘ووڈ پیکر’ پرندے پر چونچ سے 25 گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
امریکی ریاست میساچوسٹس کے ایک قضبے میں ایک ‘ووڈ پیکر’ پرندے نے 25 سے زیادہ گاڑیوں کو نقصان پہنچا دیا ہے۔
گاڑیوں کو اپنے ہتھوڑی نما چونچ سے نشانہ بناتے ہوئے اس پرندے کی تصویریں اور ویڈیوز بھی بنائی گئیں ہیں جس میں اسے گاڑیوں کے شیشوں کو چونچ مار کر توڑتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
قضبے کے ایک رہائشی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ہمارے محلے میں ایک توڑ پھوڑ کرنے والا پرندہ ہے جس کی قد 18 سے 24 انچ ہے، یہ سیاہ اور سفید رنگ کی ہے اور اس پر ایک سرخ ٹوپی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: نیوزی لینڈ میں زخمی پرندوں کے لیے ہسپتال کا قیام، پہلا مریض کونسا پرندہ رہا؟
رہائشی نے بتایا کہ انہیں معلوم ہے کہ اس پرندے نے کم از کم 25 گاڑیوں کے سائیڈ مررز اور کھڑکیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
بعض رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے گاڑیوں کے شیشوں کی حفاظت کرنے کے لیے پلاسٹک کے کوور استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
براؤن یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ یہ ایک وحشی پرندہ ہے، اور یہ واقعی طاقتور ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ ایک ہتھوڑی کے مساوی ہے۔
ایک اور ماہر کا کہنا تھا کہ ووڈ پیکر پرندہ عکاسی کرنے والے شیشوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اگر وہ اپنے عکس کو دیکھ رہے ہیں، تو وہ نہیں سمجھتے کہ یہ ایک عکس ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک حریف ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرندہ ووڈ پیکر پرندہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کہ یہ ایک
پڑھیں:
بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ’’ڈیٹنگ ریئلٹی شولازوال عشق‘‘ غیر اخلاقی انداز میں پروموشن اور کیمروں کی ریکارڈنگ کے دوران غیر محرم افراد کا ایک ساتھ گھر میں رہنا شرمناک اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ایسے پروگراموں کا مقصد نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے ، مسلم معاشرے میںفحاشی و عریانیت پھیلانا اوریورپین طرز پر استوار کرنے کے لئے راہیں ہموار کرنا ہے ،کچھ دین بیزار لوگ پاکستان کے اسلامی تشخص کو نقصان پہنچانے کے لئے غیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں ، ان کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر اخلاقی انداز میں غیر مناسب پروگرام کی پروموشن کرنے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میںآیا ، یہاں صرف اور صرف اللہ اور اس کے رسول ﷺکا نظام زندگی ہی کامیابی سے چل سکتے ہیں ، ایسے افراد جو ہماری نوجوان نسل کو اپنے گھٹیاحربوں کے ذریعے بے راہ روی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں ان کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔
یہ وہی لوگ ہیں جو ہر سال عورت مارچ کے نام پر اپنامعاشری اقدار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ہم پوری قوت کے ساتھ ان کا راستہ روکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام بے حیائی اور فحاشی سے روکتا ہے۔ فحاشی پر مبنی پروگرام اور ڈرامے قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلام کا طرزتعلیم وتربیت برائیوں اورجرائم کی طرف جانیوا لے راستوں پرپابندی عائدکرتا ہے۔رہنے کیلئے ایک صالح اورپاکیزہ ماحول مہیاکرتاہے، اس کے بعد سزا و جزاکا عمل حرکت میں آتاہے۔جب تک ماحول اورمعاشرہ کی اصلاح وتعمیر نہیں ہوگی، اس جنسی درندگی کے واقعات منظر عام پرآتے رہیں گے۔وطن عزیزکی اسلامی روح اور پاکستانی تہذیب و ثقافت کو مجروح کیاجارہاہے۔ مغربی سماج سے شرم وحیا اورعفت و عصمت جیسی خوبیاں عرصہ دراز سے دم توڑچکی ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اگر ہم مسلمان بن کر زندہ رہنا چاہتے ہیں تو پھر معاشرے میںاسلامی اقدارکو رواج دیں۔ پیمراجیسے اداروں کوموثربنا کرہرطرح کے ذرائع ابلاغ پرکڑی نظر رکھتے ہوئے،وہاں سے بے حیائی کاخاتمہ کریں۔تعلیمی اداروں میں اسلامی اخلاقیات کی تعلیم وتربیت کا اہتمام کریں۔ موم بتیاں اٹھا کر‘‘ہمارا جسم، ہماری مرضی’’ کا نعرہ لگانے والوں اوران کی فنڈنگ کرنیوالی این جی اوزپر مستقل پابندی لگائی جائے۔