Jang News:
2025-11-03@14:46:36 GMT

فافن کی الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی پر رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT

فافن کی الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی پر رپورٹ

فوٹو: فائل

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی پر اپنی رپورٹ جاری کردی۔

فافن رپورٹ میں کہا گیا کہ 8 فروری کے الیکشن کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے بعد بھی الیکشن ٹریبونلز نے قومی اسمبلی کی 26 فیصد اور صوبائی اسمبلی کی 42 فیصد درخواستیں نمٹائی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک الیکشن ٹریبونلز 136 درخواستیں نمٹا چکے جو کُل درخواستوں کا 37 فیصد ہے۔

فافن رپورٹ کے مطابق یکم فروری سے 20 اپریل تک 24 درخواستیں نمٹائی گئیں، جن میں سے 21 پنجاب، 2 بلوچستان اور ایک سندھ سے تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب کے 8 الیکشن ٹریبونلز نے 192 میں سے 66 درخواستیں نمٹائیں، جو 34 فیصد ہے جبکہ سندھ کے 5 ٹریبونلز نے 83  میں سے 18 نمٹائیں، جو 22 فیصد ہے۔

فافن رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے 6 الیکشن ٹریبیونلز نے 42 میں سے 9 درخواستیں نمٹائیں، یوں صوبائی اسمبلیوں کی 248 درخواستوں میں سے 103 نمٹائی گئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبائی اسمبلیوں کی نمٹائی گئی درخواستوں میں سے 47 پنجاب، 35 بلوچستان، 14 سندھ اور 7 کے پی سے ہیں۔

فافن رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی 124 درخواستوں میں سے 33 نمٹائی گئی ہیں، جن میں 19 پنجاب، 8 بلوچستان، 4 سندھ اور 2 کے پی سے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نمٹائی گئی 136 درخواستوں میں سے 133 مسترد کی گئیں جبکہ 3 منظور ہوئیں، مسترد کی گئی 52 درخواستیں ناقابل سماعت قرار دی گئیں۔

فافن رپورٹ کے مطابق 21 درخواستیں الزامات ثابت نہ ہونے پر مسترد کی گئیں، 9 درخواستیں الیکشن ٹریبونلز سے واپس لے لی گئیں، 14 درخواستیں عدم پراسیکیوشن پر نمٹادی گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جے یو آئی امیدواروں کے خلاف دائر 39 فیصد درخواستیں نمٹائی گئیں، ن لیگ اور پی پی امیدواروں کے خلاف دائر 36 فیصد درخواستیں نمٹائی گئیں۔

فافن رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے امیدواروں کے خلاف دائر 27 فیصد درخواستیں نمٹائی گئیں، مسترد کی گئیں 51 درخواستوں پر دائر اپیلوں میں 22 پی ٹی آئی نے دائر کیں۔

رپورٹ کے مطابق مسترد درخواستوں پر دائر اپیلوں میں 6 پیپلز پارٹی اور 5 مسلم لیگ ن کی ہیں، 25 اپیلیں ن لیگ کے کامیاب امیدواروں، 6 پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدواروں کیخلاف دائر کی گئیں۔ 5 اپیلیں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کامیاب امیدواروں کے خلاف دائر کی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: امیدواروں کے خلاف دائر درخواستیں نمٹائی گئیں فافن رپورٹ کے مطابق درخواستوں میں سے الیکشن ٹریبونلز مسترد کی گئی کی گئیں

پڑھیں:

بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ

بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ  میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔

سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔

 یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔

عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا  کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔

لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ