Islam Times:
2025-04-28@00:51:22 GMT

جولانی اسرائیل سے دوستانہ تعلقات کا خواہاں

اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT

جولانی اسرائیل سے دوستانہ تعلقات کا خواہاں

اسلام ٹائمز: احمد الشرع جو پہلے ابو محمد الجولانی کے نام سے معروف تھے نے 2000ء میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور 2003ء میں عراق پر امریکہ کی فوجی جارحیت کے دوران عراق میں سرگرم کردار ادا کیا۔ کوری ملز ٹرمپ کے سخت حامی ہیں جو عراق پر امریکہ کی فوجی جارحیت کے دوران فوج میں تھے اور اسنائپر شوٹر کے طور پر جنگ میں شامل تھے۔ اس کے بعد وہ فوجی ٹھیکیدار بن گئے۔ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ملز نے احمد الشرع کو بتایا کہ وہ ان سے ایسے بات چیت کرنا چاہتا ہے جیسے "ایک سپاہی سپاہی سے بات کرتا ہے"۔ احمد الشرع کی جانب سے ابراہیم معاہدے میں شمولیت کی خواہش کے اظہار نے اسے متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ لا کھڑا کیا ہے جنہوں نے 2020ء میں اس معاہدے میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ تحریر: علی احمدی
 
شام کا نیا صدر احمد الشرع اسرائیل سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کا خواہش مند ہو گیا ہے۔ یاد رہے احمد الشرع وہی ابو محمد الجولانی ہے جو کئی سالوں تک القاعدہ اور اس کے ذیلی گروہوں النصرہ فرنٹ اور ھیئت تحریر الشام میں سرگرم کمانڈر کے طور پر دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے چکا ہے۔ شام پر امریکہ نے عرصہ دراز سے شدید اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی تھیں جو صدر بشار الاسد کی حکومت ختم ہو جانے اور ابو محمد الجولانی کا نام بدل کر احمد الشرع کے طور پر شام کے نئے صدر کے طور پر اقتدار سنبھال لینے کے باوجود جوں کی توں ہیں۔ اب احمد الشرع ان پابندیوں کو ختم کروانے کی کوشش میں مصروف ہے اور اس نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ اگر اس مقصد کے لیے ابراہیم معاہدے میں شامل ہو کر اسرائیل سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے پڑے تو وہ اس سے دریغ نہیں کرے گا۔
 
احمد الشرع نے ایک امریکی ماہر قانون سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام "مناسب حالات" کی صورت میں ابراہیم معاہدے میں شامل ہو سکتا ہے۔ مڈل ایسٹ آئی نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس کے ریپبلکن رکن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی کوری ملز نے گذشتہ ہفتے شام کا دورہ کیا اور دمشق میں 90 منٹ تک احمد الشرع سے ملاقات کی۔ یہ دورہ شام نژاد امریکی شہریوں کی حمایت سے انجام پایا اور اس کا مقصد زمینی حقائق کا قریب سے جائزہ لینا بتایا گیا ہے۔ کوری ملز نے بلوم برگ کو بتایا کہ محمد الشرع سے ملاقات کے دوران شام پر امریکی پابندیاں مرحلہ وار ختم کرنے کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے۔ کوری ملز کے بقول اس نے احمد الشرع پر زور دیا ہے کہ وہ سابق صدر بشار اسد کے زمانے میں موجود کیمیکل ہتھیاروں کی باقیات کو ختم کرے۔
 
کوری ملز نے اسی طرح احمد الشرع پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمسایہ ممالک سے تعاون کرے اور ھیئت تحریر الشام میں شامل غیر ملکی جنگجو عناصر کا مقابلہ کرے۔ ملز نے احمد الشرع سے یہ بھی کہا کہ اسے اسرائیل کو کچھ چیزوں کے بارے میں گارنٹی فراہم کرنی پڑے گی۔ یاد رہے جب سے شام میں صدر بشار اسد حکومت کا خاتمہ ہوا ہے اس وقت سے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم نے شام پر شدید فضائی اور زمینی فوجی جارحیت شروع کر رکھی ہے۔ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حکم پر صیہونی فوج نے شام کی حدود میں گھس کر جنوب مغربی علاقوں میں واقع پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا ہے جہاں سے اسے دارالحکومت دمشق پر بھی مکمل احاطہ حاصل ہے۔ اسرائیل کی جانب سے شام پر غاصبانہ قبضہ محمد الشرع کی سربراہی میں شام کی نئی حکومت کو درپیش ایک اور چیلنج ہے۔
 
امریکہ نے شام پر اس وقت سے شدید اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی تھیں جب خطے میں مختلف عرب ممالک میں احتجاجی تحریکیں جنم لے رہی تھیں اور شام میں بھی تکفیری عناصر نے صدر بشار اسد کے خلاف بغاوت کا اعلان کر رکھا تھا۔ امریکہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر شام پر یہ پابندیاں عائد کی تھیں۔ اسی طرح امریکہ نے 1979ء سے شام کو دہشت گردی کی حامی حکومتوں کی فہرست میں بھی شامل کیا تھا۔ شام کے خلاف امریکہ کی عائد کردہ پابندیاں "قیصر" نامی قانون کے تحت لگائی گئی تھیں جن کا بنیادی مقصد خطے میں ایسے تمام ممالک کو کمزور کرنا تھا جو کسی نہ کسی طرح اسرائیل کے مخالف اور دشمن تصور کیے جاتے تھے۔ چونکہ شام خطے میں اسلامی مزاحمتی بلاک کا حصہ تصور کیا جاتا تھا لہذا اسے امریکی پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
 
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ شام پر امریکی پابندیوں کا نتیجہ خلیجی ریاستوں اور ترکی کی جانب سے شام میں سرمایہ کاری میں اہم رکاوٹ ثابت ہوئی ہیں۔ یہ وہ ممالک ہے جن کے بارے میں قوی امکان ہے کہ شام میں تعمیر نو پراجیکٹس انہیں سونپے جائیں گے۔ ٹرمپ حکومت نے شام پر اقتصادی پابندیاں ہٹانے میں کوئی خاص دلچسپی ظاہر نہیں کی لیکن اس مقصد کے لیے کچھ چھوٹے چھوٹے اقدامات انجام پائے ہیں۔ مارچ میں رویٹرز نے رپورٹ دی تھی کہ امریکہ نے قطر کو اردن کی گیس پائپ لائن کے ذریعے شام کو گیس فراہمی کی اجازت دی ہے۔ اسی طرح اپریل کے شروع میں رویٹرز نے ایک اور رپورٹ شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب عالمی بینک میں شام کے قرضے ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں شام میں تعمیر نو کے لیے کئی ملین ڈالر جمع ہو سکیں گے۔
 
احمد الشرع جو پہلے ابو محمد الجولانی کے نام سے معروف تھے نے 2000ء میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور 2003ء میں عراق پر امریکہ کی فوجی جارحیت کے دوران عراق میں سرگرم کردار ادا کیا۔ کوری ملز ٹرمپ کے سخت حامی ہیں جو عراق پر امریکہ کی فوجی جارحیت کے دوران فوج میں تھے اور اسنائپر شوٹر کے طور پر جنگ میں شامل تھے۔ اس کے بعد وہ فوجی ٹھیکیدار بن گئے۔ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ملز نے احمد الشرع کو بتایا کہ وہ ان سے ایسے بات چیت کرنا چاہتا ہے جیسے "ایک سپاہی سپاہی سے بات کرتا ہے"۔ احمد الشرع کی جانب سے ابراہیم معاہدے میں شمولیت کی خواہش کے اظہار نے اسے متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ لا کھڑا کیا ہے جنہوں نے 2020ء میں اس معاہدے میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ابراہیم معاہدے میں ابو محمد الجولانی میں شمولیت اختیار معاہدے میں شمولیت نے احمد الشرع کی جانب سے امریکہ نے کے طور پر کوری ملز بات چیت سے بات کہ شام اور اس

پڑھیں:

کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کل 26 اپریل (ہفتہ) کی ہڑتال اسرائیل، بھارت اور امریکا پر مشتمل مثلث کے خلاف ہے، قوم متحد ہو کر پیغام دے کہ وہ ان تینوں سے نفرت کرتی ہے‘ شیطانی ٹرائی اینگل پوری دنیا میں بدامنی کا سبب ہے۔ پشاور میں آل تاجران غزہ یکجہتی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے آبی جارحیت کی، پاکستان عالمی عدالت سے رجوع کرے، عالمی برادری مودی حکومت کے یکطرفہ اقدام کا نوٹس لے، ہندوتوا سرکار مسلمانوں، دلتوں، عیسائیوں سمیت بھارت میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے خلاف ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بھارت کے خلاف پوری قوم کو متحد کرے۔ امیر جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع، امیر پشاور بحراللہ خان، صدر پاکستان بزنس فورم کاشف چودھری، صدر سرحد چیمبر آف کامرس فضل مقیم اور تاجروں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت نے کہا کہ 26اپریل کو پہیہ جام کے لیے ٹرانسپورٹر سے بھی رابطے کررہے ہیں، ملک بھر میں شٹرڈائون کے ساتھ پہیہ جام بھی ہو گیا تو دنیا کو مزید واضح پیغام جائے گا۔ تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ مکمل یکسوئی سے ہڑتال کریں، اسرائیل گزشتہ ڈیڑھ برس سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، ہماری بدقسمتی کہ 57اسلامی ممالک کا حکمران طبقہ اس ظلم پر خاموش ہے، مسلم حکمران امریکا کی جانب للچائی نظروں سے دیکھ رہے ہیں، انھیں صرف اپنا اقتدار عزیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس نے پوری انسانیت کو مزاحمت کا درس دیا، اسرائیل کو فائدہ کو پہنچانے والی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، حکمرانوں پر پریشر بڑھایا جائے، انھوں نے کہا کہ حکومت بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کرے، سیاسی ورکرز اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر بھارت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں، روس
  •  بھارت اسرائیل اور امریکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا سبب ہیں، یہ ہرجگہ انسانیت کا خون بہا رہے ہیں، نعیم الرحمن 
  • شام بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلیے تیار؛ امریکی رکن کانگریس کا دعوی
  • شام بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلیے تیار؛ امریکی رکن کانگریس کا دعویٰ
  • شامی صدراحمد الشرع سے رکن کانگریس کوری ملز کی ملاقات، اسرائیل کیساتھ تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق
  • الجولانی کیجانب سے قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کا پہلا اشارہ
  • شامی صدر احمد الشرع اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ، امریکی رکن کانگریس
  • امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم