Islam Times:
2025-04-28@11:41:09 GMT

چین نے پہلگام حملے کی فوری منصفانہ تحقیقات کی حمایت کردی

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

چین نے پہلگام حملے کی فوری منصفانہ تحقیقات کی حمایت کردی

نجی ٹی وی کے مطابق چین، برطانیہ اور ایران کے رہنماؤں سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو میں وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے نئی دہلی کی جانب سے ’بے بنیاد پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات‘ کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی سیاسی قیادت پہلگام حملے کے تناظر میں بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات اور جھوٹے الزامات کو چھپانے کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے غیر ملکی دارالحکومتوں کے ساتھ رابطے جاری رکھے ہوئے ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چین، برطانیہ اور ایران کے رہنماؤں سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو میں وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے نئی دہلی کی جانب سے بے بنیاد پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات کی طرف توجہ مبذول کرائی، جس میں سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرنے کا فیصلہ بھی شامل ہے، جو ملک کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

اسحٰق ڈار نے برطانیہ اور چین کے اپنے ہم منصبوں سے بات کی اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے ساتھ ساتھ اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لیے اسلام آباد کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے اسحٰق ڈار کو بتایا کہ بیجنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری توجہ دے رہا ہے، انہوں نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے چین کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔ وانگ ژی نے کہا کہ ایک آہنی دوست اور ہر موسم میں اسٹریٹجک تعاون کرنے والے شراکت دار کی حیثیت سے چین پاکستان کے جائز سیکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر سمجھتا ہے، اور پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے اس کی حمایت کرتا ہے۔

وانگ ژی نے کہا کہ چین فوری اور منصفانہ تحقیقات کی وکالت کرتا ہے، اور اس کا ماننا ہے کہ تنازع نہ تو بھارت اور نہ ہی پاکستان کے بنیادی مفادات کو پورا کرتا ہے، اور نہ ہی اس سے علاقائی امن اور استحکام کو کوئی فائدہ ہوگا۔ چینی وزیر خارجہ (جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن بھی ہیں) نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق تحمل کا مظاہرہ کریں گے، ایک دوسرے کی طرف بڑھیں گے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ برطانوی وزیر خارجہ سے علیحدہ گفتگو میں اسحٰق ڈار نے ڈیوڈ لیمی کو بھارت کے جھوٹے الزامات، بے بنیاد پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا، جب کہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ نے مذاکرات اور مسائل کے پرامن حل کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، ان کوششوں کو سراہتے ہوئے اسحٰق ڈار نے حقائق کا پتہ لگانے کے لیے کسی بھی آزادانہ اور شفاف تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اظہار بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے فعال رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسح ق ڈار نے پاکستان کی کے لیے

پڑھیں:

پہلگام حملے کے بعد سرحدی کشیدگی میں اضافہ، لوگوں نے بنکروں کی صفائی شروع کردی

کسانوں کا کہنا ہے کہ 2021ء کے بعد سے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات میں کمی آئی، لیکن پہلگام حملے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام حملے کے بعد سرحدی علاقوں میں شدید کشیدگی کے سبب جموں کے سانبہ ضلع کے رام گڑھ علاقے میں کسان اپنے کھیتوں میں کھڑی گندم کی فصل جلد سے جلد کاٹنے کے لئے بے چین ہیں۔ سرحدوں پر بڑھتی ہوئی کشیدگی نے کسانوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ جتنا جلدی ہو سکے، اپنی فصلیں کاٹ لیں۔ اسی کے ساتھ مقامی لوگوں نے اپنے گھروں میں موجود زیر زمین بنکروں کی صفائی کرنی شروع کر دی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں اسے استعمال کیا جا سکے۔ ان کسانوں کا کہنا ہے کہ 2021ء کے بعد سے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات میں کمی آئی، لیکن پہلگام حملے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔ اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے بنکرز کو تیار حالت میں رکھیں۔

یہ بے چینی جموں کے تمام سرحدی علاقوں میں محسوس کی جا سکتی ہے۔ اس ہفتے پہلگام میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 25 سیاحوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کے بعد سے سرحد پر ہندوستانی اور پاکستانی افواج کے بیچ لگاتار گولی باری ہو رہی ہے۔ حالات مزید بگڑنے کے خدشے کے پیش نظر کسانوں نے اپنی فصلوں کی کٹائی تیز کر دی ہے اور ان 15,000 زیر زمین بنکروں کی صفائی بھی شروع کر دی ہے جو مودی حکومت نے 2018ء سے گزشتہ سال تک 415 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے تھے۔ جموں میں بھارت کا پاکستان کے ساتھ 221 کلومیٹر طویل بین الاقوامی بارڈر ہے جو کٹھوعہ ضلع سے کنچک علاقے تک پھیلا ہوا ہے۔

اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول، جو جموں کے اکھنور سیکٹر سے شروع ہو کر راجوری، پونچھ اور کشمیر وادی تک 744 کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ عام طور پر یہاں پر مزدوروں کی کمی کے باعث کٹائی کا عمل تاخیر کا شکار رہتا ہے، لیکن موجودہ کشیدگی کے پیش نظر کسان دونوں سرحدوں پر جلد از جلد کام مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سچیت گڑھ، آر ایس پورہ کے کسانوں نے کہا کہ یہ اپنے مفاد میں ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لئے تیار رہیں۔ کشیدگی کی موجودہ فضا میں یہ کہنا مشکل ہے کہ کب حالات قابو سے باہر ہو جائیں۔ جموں کے مارڈھ بلاک کے کسانوں نے 2017ء کے تصادم کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ان کے گھر پر مارٹر گولے گرنے سے شدید نقصان پہنچا تھا۔

اس جھڑپ میں 30 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور 4,500 سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں کو چھوڑ کر نو شہرہ میں قائم ریلیف کیمپوں میں منتقل ہونا پڑا تھا۔ اسی طرح 2018ء میں بھی سرحد پار سے فائرنگ اور گولہ باری میں 60 شہری اور سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ حالانکہ حالیہ برسوں میں جنگ بندی معاہدے کے بعد سرحدی فائرنگ میں نمایاں کمی آئی، لیکن پہلگام حملے کے بعد بڑھ رہی سرحدی کشیدگی کے پیش نظر مقامی لوگ کسی خطرے کو نظر انداز کرنے کے لئے تیار
نہیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ: چینی وزیر خارجہ کا انسداد دہشتگردی کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت کا اعلان
  • پہلگام حملے کے بعد سرحدی کشیدگی میں اضافہ، لوگوں نے بنکروں کی صفائی شروع کردی
  • تنازع کسی بھی صورت بھارت اور پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ
  • پاکستان کا پہلگام اور جعفر آباد حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ
  • پہلگام واقعہ؛ ایران نے پاک بھارت کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش کردی
  • پہلگام اور جعفرآباد حملے کی تحقیقات کیلیے عالمی ماہرین کی غیرجانبدار کمیٹی بنائی جائے، وزیرداخلہ
  • پہلگام: غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں، شہباز شریف
  • پہلگام واقعہ، وزیراعظم پاکستان نے بھارت کو غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کردی
  • فلسطینی صدر محمود عباس کا پہلگام واقعہ کی مذمت ،بھارت سے اظہار یکجہتی اور حمایت کااعادہ