بھارتی شہریوں کے واہگہ بارڈرسے واپس جاتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے WhatsAppFacebookTwitter 0 28 April, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز)بھارتی شہری واہگہ بارڈرسے واپس جاتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے لگے۔
واہگہ بارڈر پر بات چیت کرتے ہوئے بھارتی شہریوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوا، پاکستانیوں نے ہمارے دل جیت لئے ہمیں پاکستان سے بہت پیار ملا۔بھارتی شہری نے کہا کہ پاکستانیوں نے بہت محبت دی، پیار دیا، عزت دی، پاکستان کی جانب سے مہمان نوازی بہت اچھی کی گئی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہم بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے، ملکی سلامتی کیلئے سب یکجا ہیں، سینیٹ ارکان ہم بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے، ملکی سلامتی کیلئے سب یکجا ہیں، سینیٹ ارکان تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول سے 28فٹ بلند ہوگیا پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ چند بھارتی غنڈے آئیں اور ختم کر دیں،سینیٹر عرفان صدیقی اسلام آباد ہائیکورٹ ،ڈی جی امیگریشن اور ڈائریکٹر نیب کو شوکاز نوٹس کا معاملہ ،جسٹس بابر ستار کے ایک اور آرڈر جاری کرنے پر.

.. حقیقی ترقی کے خواہاں مسلمان مساجد آباد کریں، مولانا عمران عطاری عالمی بینک سے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پرکوئی بات نہیں ہوئی، وزیر خزانہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پاکستان، بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے، بلاول بھٹو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جون 2025ء) پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پیر کے روز لندن میں اسکائی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، تشویش کا اظہار کیا کہ 10 مئی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اعلان کردہ امریکی ثالثی میں جنگ بندی کے باوجود دونوں حریفوں، بھارت اور پاکستان، کے درمیان تناؤ خطرناک حد تک بلند ہے۔

آئی ایس آئی اور را میں باہمی تعاون سے دہشت گردی کم ہو سکتی ہے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ گوکہ اس وقت بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعات کی حد ہماری تاریخ میں سب سے کم ہے۔ ’’ہم نے جنگ بندی حاصل کر لی ہے، لیکن ہم نے امن حاصل نہیں کیا ہے۔‘‘

خیال رہے کہ اپریل میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ایک حملے میں 26 سیاح ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان میں مقیم گروپوں پر لگایا، جس کی اسلام آباد نے سختی سے تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

بھارت 'آبی تنازعے پر پہلی ایٹمی جنگ‘ کی بنیاد رکھ رہا ہے، بلاول

اس واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان چار دنوں تک میزائل اور ڈرون حملے ہوئے اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں دونوں طرف مزید شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔

اور دونوں حریفوں کے درمیان باضابطہ جنگ کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں فائر بندی ہوئی جو اب تک جاری ہے۔

اس ماہ کے اوائل میں، پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعہ پر اپنا نقطہ نظر دنیا کے سامنے پیش کرنے اور نئی دہلی کے الزامات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایکسفارتی مہمشروع کی تھی۔ اس مہم کے حصے کے طور پر، وفد نے امریکہ کا دورہ کیا ہے، اور اس وقت لندن میں ہے، اور پھر برسلز بھی جائے گی۔

جنگ میں بھارت پر برتری کا دعویٰ

بلاول بھٹو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت سے جنگ کے دوران ہمیں برتری حاصل رہی، اس برتری کے باوجود، ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہو گی۔‘‘

امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی کے بعد کشمیر تنازعہ جلد حل ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر، بلاول نے امید ظاہر کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کی حکومت اپنا وعدہ پورا کرے گی کیونکہ تنازعہ کے دوران پاکستان کی دفاعی پوزیشن بھارت سے بہتر تھی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ بین الاقوامی سطح پر، چاہے وہ امریکہ ہو یا برطانیہ، وہ سب اپنا کردار ادا کریں گے اور بھارت کو بات چیت کے ذریعے پاکستان کی شکایات حل کرنے پر راضی کریں گے۔

کشمیر حملے میں پاکستانی ملوث ہونے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ بھارت نے کوئی قابل اعتماد ثبوت پیش نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’وہ ایک جوہری طاقت کے ساتھ جنگ ​​کرنا چاہتے تھے لیکن حملے میں شامل اب بھی کسی ایک دہشت گرد کا نام نہیں لے سکے۔‘‘ تمام مسائل کا حل صرف بات چیت

بلاول نے متنبہ کیا کہ ثبوت سے قطع نظر ایک اور حملہ فوری طور پر جنگ کو ہوا دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بھارت کہتا ہے کہ بھارت یا بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کہیں بھی دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے تو اس کا مطلب جنگ ہے، لیکن یہ کوئی قابل عمل صورتحال نہیں ہے۔

‘‘

انہوں نے دہشت گردی، کشمیر اور آبی تنازعات سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے کے لیے پاکستان کے مذاکرات اور سفارت کاری کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

انہوں نے سندھ طاس آبی معاہدے پر بھارت کے موقف کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی جانب سے پانی کے اخراج میں تاخیر سے پاکستان کی زراعت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ پاکستان کے مختص دریاؤں پر نئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کی کسی بھی کوشش کو جارحیت کے طور پر دیکھا جائے گا۔ ’’یہ جنگ کے مترادف ہو گی۔‘‘

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

متعلقہ مضامین

  • بھارتی میڈیا بے نقاب
  • اسرائیلی قیدیوں کو ہرصورت زندہ یا مردہ واپس لانا چاہتے ہیں: نیتن یاہو
  • آسیان ریجنل فورم پر پاکستان بھارت سفارتی ٹاکرا: ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کا بھارتی الزامات کا منہ توڑ جواب
  • بھارت کے بھونڈے الزامات پرپاکستان کا کرارا جواب
  • آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد دفاعی نظام کی خریداری، بھارت کی جنگی تیاریاں تیز
  • اسرائیلی قیدیوں کو ہر صورت زندہ یا مردہ واپس لانا چاہتے ہیں، نیتن یاہو
  •  بھارتی اقدامات خطے، عالمی امن، سلامتی کیلئے خطرناک، دنیا جوابدہی کرے: بلاول
  • اگر حالات مجبور کریں تو اپنے صوبے کے اعلان کا حق محفوظ رکھتے ہیں، محمود خان اچکزئی
  • بارود اور دلیل کا چراغ
  • پاکستان، بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے، بلاول بھٹو