پاکستان کی مسلح افواج نے ہمیشہ پیشہ ورانہ معیار اور آپریشنل تیاری کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے بے مثال عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔

پاکستانی فضائیہ فضائی جنگ میں ایک طاقتور قوت کے طور پر اپنا لوہا منوا چکی ہے جو جدید ٹیکنالوجی اور دفاع کے کئی شعبوں میں مہارتوں سے لیس ہے۔ جدید ترین جنگی طیاروں جیسے J-10C اور JF-17 Block-III کی شمولیت، جو PL-15 میزائلوں سے لیس ہیں، نے پاک فضائیہ کی جنگی صلاحیتوں میں نمایاں طور پر اضافہ کیا ہے۔ یہ جدید ترین دفاعی اثاثے پاکستان کی فضائی دفاع کو ناقابل تسخیر بناتے ہیں اور ہمارے مخالفین کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ ہمارے وطن کی فضاؤں کا دفاع مضبوط ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جنرل عاصم منیر کا پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس کا دورہ، انڈس شیلڈ 2024 مشقوں کا مشاہدہ

سیدو سے پسنی تک پاک فضائیہ چوکس نگرانی اور فوری جوابدہی کی صلاحیتوں پر مشتمل اپنا مستقل وجود رکھتی ہے۔ اپنی متحرک قیادت کے زیر نگرانی پاک فضائیہ نے جدت کے سفر کو جاری رکھتے ہوئے نیکسٹ جینریشن کی ٹیکنالوجی کو مختلف شعبوں میں ضم کیا ہے۔

پاک فضائیہ نے جدید ہوائی پلیٹ فارم، ہائی ٹو میڈیم ایلٹیچیوٹ ایئر ڈیفنس سسٹمز (HIMADS)، بغیر پائلٹ جنگی فضائی طیاروں (UCAVs)، خلا، سائبر، الیکٹرانک جنگ کی صلاحیتوں اور مصنوعی ذہانت سے لیس جدید نظام کو سرعت کیساتھ اپناکر فعال کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاک فضائیہ کی قربانیوں، بہادری و پیشہ ورانہ مہارت کی قابل فخر تاریخ ہے، ایئرچیف مارشل ظہیر بابر سدھو

پاکستان ایئرفورس اپنے ملک کی خودمختاری کے تحفظ، جارحیت کو روکنے اور امن کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ بہادری، جدت، اور عزم کی ایک تاریخ کے ساتھ، پاک فضائیہ ہر چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور ساتھ یہ یقینی بنا رہی ہے کہ پاکستان کے آسمان آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک ایئرفورس پاک فضائیہ جنگی جہاز دفاع طیارے فوج.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک ایئرفورس پاک فضائیہ جنگی جہاز دفاع طیارے فوج پاک فضائیہ کے لیے کیا ہے

پڑھیں:

اسرائیل کے بعد مودی کا جنگی جنون بھی بڑھنے لگا: جدید ہائپرسونک میزائل تجربے کی تیاری

نئی دہلی (اوصاف نیوز)اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی طرح مودی حکومت بھی جنگی عزائم ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی جہاں نریندرا مودی کی قیادت میں بھارت تیزی سے جارحانہ ہتھیاروں کیلئے پر تول رہا ہے۔

بھارتی نیوز چینل”زی نیوز“ کی رپورٹ کے مطابق بھارت دنیا کے جدید ترین ہائپرسونک میزائل ”ET-LDHCM“ کے تجربے کی تیاری کر رہا ہے، جو ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) کے خفیہ پروگرام ”پروجیکٹ وشنو“ کے تحت تیار کیا جا رہا ہے۔

زی نیوز کے مطابق یہ میزائل آواز کی رفتار سے آٹھ گنا تیز، تقریباً 11,000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک سیکنڈ میں تین کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتا ہے۔

اس کی رینج 1500 کلومیٹر ہے اور یہ روایتی یا نیوکلیئر وار ہیڈ لے جا سکتا ہے جن کا وزن 1000 سے 2000 کلوگرام تک ہو سکتا ہے۔ اس ہتھیار کو زمین، فضا اور سمندر سے لانچ کیا جا سکتا ہے اور یہ دشمن کے ریڈار، کمانڈ سینٹرز یا بحری بیڑوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت اس میزائل کو ”گیم چینجر“ قرار دے رہا ہے جو خطے میں طاقت کے توازن کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارت، امریکہ، روس اور چین کی صف میں شامل ہو جائے گا۔

پاکستان نے ان بھارتی اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ پاکستانی مؤقف واضح ہے کہ اس قسم کی جارحانہ تیاریوں سے خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ اسلحے پر قابو پانے، اعتماد سازی اور بامقصد مذاکرات پر زور دیا ہے اور اس کی جوہری و دفاعی پالیسی خالصتاً دفاعی نوعیت کی ہے۔

پاکستان نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ایسے اقدامات سے اجتناب کرتا ہے جو کشیدگی میں اضافے کا باعث بنیں، لیکن اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ پہلے کیا، نہ آئندہ کرے گا۔

بھارتی جنگی جنون کا ایک اور اظہار اس وقت دیکھنے میں آیا جب بزنس ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے 10,000 کروڑ روپے کی لاگت سے I-STAR (انٹیلیجنس، سرویلنس، ٹارگٹ ایکوزیشن اینڈ ریکونیسسنس) پروجیکٹ کے تحت تین جدید فضائی طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ طیارے دشمن کی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر اس کی پوزیشنز کی نگرانی، نشاندہی اور نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں جدید سینسرز اور الیکٹرانک سسٹمز نصب ہوں گے اور یہ بھارت کی فضائی برتری کو یقینی بنانے کے لیے ریئل ٹائم انٹیلیجنس فراہم کریں گے۔

اس تمام پس منظر میں واضح ہے کہ مودی حکومت خطے میں اجارہ داری قائم کرنے کے خواب دیکھ رہی ہے، مگر پاکستان اس کا ہر محاذ پر مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ معرکہ بنیان مرصوص کے بعد مودی حکومت کا جنگی جنون نئی حدوں کو چھو رہا ہے، لیکن پاکستان اپنے دشمن کو کسی بھی محاذ پر سرپرائز دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے،72 گھنٹے اہم، واشنگٹن کو پیشگی باخبر کردیا

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حملہ ایران کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے،اسحاق ڈار
  • ممکنہ اسرائیلی حملہ، پاکستان ایران کیساتھ کھڑا ہوگا، ملیحہ لودھی
  • اسرائیل کے بعد مودی کا جنگی جنون بھی بڑھنے لگا: جدید ہائپرسونک میزائل تجربے کی تیاری
  • بھارتی جنگی جنون بے قابو؛ خطے پر اجارہ داری کیلیے مودی سرکار کا نیا منصوبہ منظر عام پر
  • مودی کا جنگی جنون، 30 ہزار کروڑ کے دفاعی نظام کی منظوری
  • مودی سرکار کا جنگی جنون، 30 ہزار کروڑ روپے کے دفاعی نظام کی منظوری
  • پاک فضائیہ نے بھارت کا کولڈ اسٹارٹ جنگی نظریہ ناکام بنا دیا، ایئر یونیورسٹی سابق وائس چانسلر فائز امیر
  •  ملکی دفاع کے لیے ہم افواج پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، فاروق خان سعیدی 
  • صدر ٹرمپ کا لاس اینجلس شہر کا کنٹرول واپس لینے کے لیے فوجی دستے تعینات کرنے کا دفاع
  • بھارتی آبی جارحیت، بجٹ میں جنگی بنیاد پر آبی ذخائر میں اضافے کا اعلان