ڈی آئی خان, ڈی ایس پی کی گاڑی کے قریب دھماکہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک:ڈیرہ اسماعیل خان تحصیل درابن کی حدود میں کلاچی موڑ کے قریب ڈی ایس پی سید مرجان کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
پولیس کے مطابق گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول دھماکہ کیا گیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، دھماکے کے باعث گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا،واقعے کے فوراً بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کر لئے اور ابتدائی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -منگل 29اپریل, 2025
پولیس حکام کے مطابق واقعہ دہشت گردی کی کوشش معلوم ہوتا ہے، جس کی مکمل چھان بین جاری ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید، امدادی مراکز بھی نشانہ بننے لگے
قاہرہ / غزہ: اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں بدھ کے روز کم از کم 60 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں اکثریت ان افراد کی تھی جو امدادی مرکز کے قریب خوراک لینے پہنچے تھے۔
فلسطینی وزارتِ صحت اور شفا و القدس اسپتال کے حکام کے مطابق 25 افراد اس وقت شہید ہوئے جب وہ نیٹزاریم کے قریب امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے امدادی مرکز کے قریب جمع تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مشتبہ افراد کو "وارننگ فائر" کیا گیا کیونکہ وہ فوج کے لیے خطرہ بن سکتے تھے۔
جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ناصر اسپتال نے مزید بتایا کہ رافح میں دوسرے GHF مرکز کے قریب بھی اسرائیلی گولیوں سے 14 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
فاؤنڈیشن نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیلی حکام سے رابطے میں ہیں اور راستوں کو محفوظ بنانے کی کوشش جاری ہے۔ ان کے مطابق اب تک 16 ملین کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق GHF مراکز سے امداد حاصل کرنے کی کوشش میں اب تک 163 فلسطینی شہید اور 1,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ نے ان ہلاکتوں کی مذمت کی ہے اور GHF کے ذریعے امداد پہنچانے سے انکار کر دیا ہے، جسے وہ انسانی امداد کے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔
فرانس کی طبی امدادی تنظیم Medecins du Monde نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل نے ان کے دفتر پر ڈرون حملہ کر کے بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ حملے میں آٹھ افراد شہید ہوئے، جن میں کوئی عملہ شامل نہیں تھا۔
تنظیم کے مطابق انہوں نے اسرائیلی فوج کو دفتر کی اطلاع دے رکھی تھی اور وہ "ڈی کنفلکٹڈ" علاقے میں تھا، یعنی محفوظ اور حملے سے مستثنیٰ۔