کراچی :پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری دن کے آغاز پر شدید منفی رجحان دیکھا گیا۔ ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں ہی مارکیٹ دباؤ کا شکار رہی اور 100 انڈیکس میں 1600 پوائنٹس سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی۔

اس کمی کے بعد 100 انڈیکس 1 لاکھ 13 ہزار 200 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا، جو حالیہ دنوں میں ایک بڑی مندی سمجھی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں غیر یقینی سیاسی و معاشی صورتحال اور ممکنہ مالیاتی پالیسی اقدامات کے خدشات اس مندی کی بنیادی وجوہات ہیں۔

سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہونے کے باعث متعدد اہم سیکٹرز میں فروخت کا دباؤ دیکھنے میں آیا، جس کا اثر مجموعی کاروباری ماحول پر پڑا۔ اسٹاک ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر معاشی سمت واضح نہ کی گئی تو مارکیٹ میں مزید مندی کا امکان موجود ہے۔

کاروباری دن کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں بھی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔ انٹربینک میں امریکی ڈالر 22 پیسے سستا ہو کر 280 روپے 80 پیسے کی سطح پر آ گیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر نیا ریکارڈ، ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے جمعرات کے روز نئی تاریخ رقم کی، جب کے ایس ای-100 انڈیکس پہلی بار 125,000 پوائنٹس کی سطح سے تجاوز کر گیا۔

کاروبار کے آغاز میں انڈیکس میں 1,138 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور یہ 125,490 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ تقریباً 0.91 فیصد کا اضافہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وفاقی حکومت قرض لے کر ریلیف دے رہی ہے، اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

اس سے ایک دن پہلے بدھ کو بھی انڈیکس میں 2,328 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ہوا تھا، جس سے مارکیٹ 124,352 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی، جو پچھلے دن کے مقابلے میں 1.91 فیصد زیادہ تھا۔

ماہرین کے مطابق یہ تیزی مختلف اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے باعث آئی، جن میں تیل و گیس کی تلاش، آٹو موبائل، دوا سازی، سیمنٹ، اسٹیل اور بینکنگ شامل ہیں۔

ایک سینیئر تجزیہ کار کے مطابق، یہ بہتری بجٹ کے بعد کے مثبت تاثرات اور حکومت کی معیشت سے متعلق واضح پالیسیوں کی وجہ سے آئی ہے۔

یاد رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ بجٹ سے متعلق حکومت اور آئی ایم ایف میں اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ اگر پارلیمنٹ نے بجٹ قوانین کی منظوری نہ دی، تو اگلے مالی سال میں 500 ارب روپے کے مزید ٹیکس اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’یہ غریب مکاؤ بجٹ ہے‘، خیبر پختونخوا حکومت وفاقی بجٹ سے غیر مطمئن کیوں؟

مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ، جو منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، 17.573 کھرب روپے کا ہے، جس میں جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد رکھا گیا ہے، جو موجودہ سال کے 2.7 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔

ان مثبت خبروں کے بعد سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ میں دوبارہ سرمایہ لگانا شروع کر دیا، خاص طور پر اُن کمپنیوں میں جو معیشت کے ساتھ چلتی ہیں۔ سیمنٹ، آئل ریفائنری، آٹو اور تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے حصص میں زیادہ خریداری دیکھنے میں آئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی نے بھی مارکیٹ کو سہارا دیا۔

دوسری جانب، دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں سست روی رہی، کیونکہ عالمی سطح پر سیاسی کشیدگی اور امریکا-چین تجارتی تعلقات پر خدشات نے سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا۔

ایشیا پیسفک انڈیکس میں 0.3 فیصد، جاپان کے نکی انڈیکس میں 0.7 فیصد، اور ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 0.74 فیصد کمی آئی۔

عالمی سطح پر بے یقینی کی فضا کے باوجود پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ مثبت انداز میں آگے بڑھتی رہی، کیونکہ مقامی سطح پر بجٹ اور معیشت کے بہتر اشاریوں نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رکھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایران پر حملہ، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی بدترین مندی کا شکار ہو گئی
  • اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی؛ انڈیکس 3 نفسیاتی حدیں کھو بیٹھا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس نے 2 حدیں کھودیں
  • اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان مندی میں تبدیل
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ ایک لاکھ پچیس ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی حد عبورکرگئی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نیا سنگ میل عبور کیا، انڈیکس 126000 پوائنٹس عبور کرگیا
  • اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، ایک لاکھ 26 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
  • اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم؛ انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار  پوائنٹس کی سطح عبورکرگیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس نے 1 لاکھ 25 ہزار پوائنٹس کا تاریخی سنگ میل عبور کر لیا۔
  • اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر نیا ریکارڈ، ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور