انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس 5 مئی کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس 5 مئی کو طلب کر لیا گیا۔
اس حوالے سے ترجمان ارسا نے کہا کہ ارسا ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ارسا کی صدارت میں ہوگا، اجلاس میں خریف سیزن کےلیے دستیاب پانی کے تخمینے کی منظوری دی جائے گی۔
ترجمان ارسا کے مطابق دستیاب پانی کے تخمینوں کی صوبوں کو تقسیم کی منظوری دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی اے سی اجلاس، کپاس فصل کی زبوں حالی اور پیداوار میں کمی پر تشویش
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزارت فوڈ سیکیورٹی کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
پی اے سی ارکان نے کپاس کی فصل کی زبوں حالی اور پیداوار میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔
سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ کپاس کی فصل کی بہتری کےلیے کوششیں جاری ہیں، سینٹرل کاٹن کمیٹی کو پی اے آر سی میں ضم کیا جارہا ہے۔
کمیٹی رکن حسین طارق نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کی بہتری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
اجلاس میں سینٹرل کاٹن کمیٹی کی جانب سے 9 کروڑ روپے انویسٹ نہ کرنے سے ہونے والے 5 کروڑ 23 لاکھ کے نقصان کے معاملے پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ یہ رقم اب انویسٹ کر دی گئی ہے۔
پی اے سی نے 15 دن میں سرمایہ کاری کی تصدیق کی ہدایت کردی۔
دوران اجلاس سینٹرل کاٹن کمیٹی کی جانب سے وزارت خزانہ کی منظوری کے بغیر 155 ملازمین کی بھرتی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
آڈٹ حکام کے مطابق منظوری کے بغیر ملازمین بھرتی کرنے سے 2 کروڑ 16 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے شرکاء کو بتایا کہ ان تمام 155 ملازمین کو برطرف کردیا گیا ہے، سینٹرل کاٹن کمیٹی کو بھرتیوں سے قبل وزارت خزانہ سے اجازت لینی چاہیے تھی۔
اس دوران وفاقی وزیر امین الحق نے استفسار کیا کہ ان ملازمین کو 11 سال گزرنے کے بعد کیوں برطرف کیا گیا؟
اس پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ یہ ملازمین مسلسل 11 سال کام نہیں کرتے رہے، ہر سال کپاس کے سیزن میں 89 دنوں کےلیے مزدور بھرتی کیے جاتے ہیں۔
اس معاملے پر پی اے سی نے 15 دن میں انکوائری کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔