گورنر سندھ کا بھارت سے علاج کے بغیر واپس آئے معذور لڑکے کے اخراجات اٹھانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
کراچی:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے پہلگام واقعے کے بعد علاج اور ماں کے بغیر پاکستان آنے والے 17 سالہ معذور نوجوان آیان کے علاج کے اخراجات ادا کرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بھارت کی جانب سے بیمار پاکستانی شہریوں، خصوصاً بچوں، کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کے تقاضے ایسے اقدامات کی ہرگز اجازت نہیں دیتے کہ کسی معصوم اور معذور بچے کا علاج صرف اس لیے روک دیا جائے کہ وہ پاکستانی ہے۔
گورنر سندھ نے بھارت سے ادھورا علاج چھوڑ کر وطن واپس آنے والے معذور بچے کے علاج کا مکمل خرچ خود ادا کرنے کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا ’’اگر بھارت انسان دشمنی پر اتر آیا ہے، تو میں انسانیت کا فرض نبھاؤں گا اور اس معصوم کا علاج کرا کر دم لوں گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ایک غیور قوم ہیں، جو اپنے دکھ درد کے ساتھ دوسروں کا بھی غم بانٹنا جانتی ہے۔ "ہم نفرت کے جواب میں محبت اور انسانیت کا پیغام دیں گے، کیونکہ یہی ہماری اقدار ہیں۔"
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ
پڑھیں:
3 سال میں، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)ملک میں ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت اور بے روزگاری ہے تو دوسرا کاروبار شروع کرنے میں بھی طرح طرح کی مشکلات ہیں۔انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے قریبی افراد کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔(جاری ہے)
ڈاکٹر، انجینیئر، ائی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر کے ساتھ ساتھ پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ملک چھوڑ گئے ہیں۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ 15ستمبر تک کا ڈیٹا ہے۔بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کرکے گئے۔پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس آفس آئے طلبہ، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاؤنٹنٹ، آرکیٹیکچر اور خواتین سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہاں پہ جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی۔یہاں مراعات بھی نہیں ملتی ہیں۔ باہر کا رخ کرنے والے طالب علموں نے کہا یہاں پہ کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں۔