واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 02 مئی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مائیک والٹز کو مشیر قومی سلامتی کے عہدے سے ہٹاکر وزیر خارجہ مارک روبیو کو مشیر قومی سلامتی کا اضافی چارج سونپ دیا ہے جبکہ مائیک والٹز کو اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے والٹز کے کام پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی جگہ عارضی طور پر وزیر خارجہ مارکو روبیو لیں گے جو امریکا کے اعلیٰ سفارت کار کے عہدے پر برقرار رہیں گے مائیک والٹز کو غلطی سے ایک چیٹ گروپ میں ایک صحافی کو شامل کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں حساس فوجی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا.

(جاری ہے)

فلوریڈا کے سابق کانگریس مین ٹرمپ انتظامیہ کے پہلے سینئر رکن ہیں جنہوں نے ٹرمپ کی دوسری مدت میں وائٹ ہاﺅس چھوڑا ہے ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ میدان جنگ، کانگریس اور میرے قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے مائیک والٹز نے ہمارے ملک کے مفادات کو ترجیح دینے کے لیے سخت محنت کی ہے میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے نئے کردار میں بھی ایسا ہی کریں گے.

والٹز نے صدر کے اعلان کے اسکرین شاٹ کے ساتھ” ایکس“ پر ایک مختصر بیان پوسٹ کیا انہوں نے لکھا کہ میں صدر ٹرمپ اور ہماری عظیم قوم کے لیے اپنی خدمات جاری رکھنے پر بہت فخر محسوس کر رہا ہوں” سی بی ایس نیوز“ کے مطابق ٹرمپ نے والٹز کو اقوام متحدہ کا سفیر نامزد کرنے کا فیصلہ جمعرات کو اعلان سے چند گھنٹے قبل کیا تھا متعدد ذرائع نے بتایا کہ انہیں سگنل والے واقعے اور وائٹ ہاو¿س میں اس تاثر کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے کہ انہوں نے دیگر وجوہات کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کونسل کے عملے کی مناسب جانچ پڑتال نہیں کی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ والٹز کا احترام کرتے ہیں اس لیے انہیں وائٹ ہاﺅس سے آبرو مندانہ طور پر رخصت کرنے کے علاوہ نیا اعلیٰ عہدہ دیا گیا ہے.

ٹرمپ انتظامیہ کا خیال ہے کہ والٹز کو بطور سفیر سینیٹ سے منظوری ملنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی وجہ سے صدر کو انہیں برطرف کیے بغیر ان سے مکمل طور پر چھٹکارا مل جائے گا والٹز مارچ میں اٹلانٹک میگزین کے ایڈیٹر انچیف جیفری گولڈ برگ کو غلطی سے سگنل پر اعلیٰ امریکی سیکیورٹی حکام کے ساتھ گروپ چیٹ میں شامل کرنے کا اعتراف کرنے کے بعد سے تحقیقات کی زد میں ہیں پیغامات کے سلسلے میں یمن کے حوثیوں پر فوجی حملے کے خفیہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا جس کے ارکان میں والٹز، روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیگ شامل تھے.

دریں اثنا ٹرمپ کی جانب سے مارکو روبیو کے لیے نئی ذمے داری کے اعلان نے محکمہ خارجہ کے عہدیداروں کو پریشان کر دیا مارکو روبیو نصف صدی قبل ہنری کسنجر کے بعد وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے پہلے عہدیدار ہوں گے مارکو روبیو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ)اور نیشنل آرکائیوز دونوں کے قائم مقام سربراہ بھی ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریئل اسٹیٹ ڈیولپر اور ٹرمپ کے ذاتی دوست اسٹیو وٹکوف جو اس وقت مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی ہیں بالآخر مائیک والٹز کی جگہ لے سکتے ہیں واشنگٹن میں کچھ لوگوں کی جانب سے ممکنہ امیدوار کے طور پر پیش کیے جانے والے ایک اور نام میں ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رک گرینیل بھی شامل ہیں جن کا طویل سفارتی ٹریک ریکارڈ ہے ٹرمپ نے اپنے پہلے دور میں قومی سلامتی کے 4 مشیروں کے ساتھ کام کا کیا تھا جن میں سے پہلے مشیر قومی سلامتی مائیکل فلن نے صرف 3 ہفتوں تک خدمات انجام دیں.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مشیر قومی سلامتی قومی سلامتی کے مارکو روبیو کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر شاہِ اردن کیجانب سے ٹرمپ کو "خراج تحسین"!

ایک ایسے وقت میں کہ جب انتہاء پسند امریکی صدر نے خطے کے تمام ممالک کیخلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کی انسانیت سوز جارحیت کی اندھی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے، انتہاء پسند امریکی صدر کیساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں اردنی بادشاہ نے خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے کی مبینہ کوششوں پر امریکی صدر کو "خراج تحسین" پیش کیا ہے!! اسلام ٹائمز۔ اردنی بادشاہ عبداللہ دوم نے علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ اور شام کے حوالے سے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تفصیلی صلاح مشورے کئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں عبداللہ دوم نے غزہ کے خلاف جاری انسانیت سوز اسرائیلی جنگ کے خاتمے اور اس خطرناک و تباہ کن صورتحال کی شدت میں کمی لانے سمیت غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں انسانی امداد کے داخلے کو یقینی بنانے کے لئے، تمام کوششوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اردنی میڈیا کے مطابق شاہ اردن نے، خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ٹرمپ کی مبینہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اردن پورے خطے میں امن کے حصول اور سلامتی و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے امریکہ و دیگر بااثر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ اردنی شاہ نے شام میں کشیدگی کو کم کرنے کے حوالے سے عمان و واشنگٹن کے درمیان انجام پانے والی قریبی ہم آہنگی کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر امریکی صدر کو "خراج تحسین" پیش کیا اور مزید کہا کہ شامی استحکام و خودمختاری کو برقرار رکھنا ضروری ہے!

متعلقہ مضامین

  • عسکری تعاون کیلئے خدمات: امریکی سینٹکام کمانڈر مائیک کوریلا کو نشان امتیاز عطا 
  • خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر شاہِ اردن کیجانب سے ٹرمپ کو "خراج تحسین"!
  • ڈونلڈ ٹرمپ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ رکوانے کی کوششوں میں لگ گئے
  •   ٹرمپ نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ روکنے کی کوششوں کا آغازکردیا
  • چین کی  امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاست دانوں کی جانب سے چین کے داخلی معاملات کو دانستہ طور پر بدنام کرنے کی سختی سے مخالفت
  • ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو مسترد کر دیا
  • بنگلا دیش سے ٹی20 سیریز میں شکست؛ ہیڈ کوچ کے پاکستان ٹیم کو اہم مشورے
  • بنگلہ دیش کے خلاف شکست کے بعد کوچ مائیک ہیسن کا سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • روز ویلٹ ہوٹل نجکاری، شہریت یافتہ کمپنی کا مشیر کی ذمہ داری سے دستبرداری کا فیصلہ
  • اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار