26 نومبر کے احتجاج کے الزام میں گرفتار 82 ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا، ہر ایک کو 4 ماہ قید اور 15 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنادی گئی۔

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے اسلام آباد میں 26 نومبر کے احتجاج کے الزام میں گرفتار 82 افراد نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔ عدالت نے اعتراف جرم کرنے والے 82 مجرمان کو 4،4 ماہ قید اور 15، پندرہ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

ملزمان نے عدالت میں بیان دیا کہ مرکزی اور مقامی قیادت نے پرتشدد احتجاج کی ترغیب دی تھی۔ ہم غریب مزدور ہیں۔ ہم سے رعایت برتی جائے۔  سزا پانے والوں نے عدالت میں تحریری بیان دیا کہ وہ آئیندہ کسی احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے 26 نومبر کا احتجاج: پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کی ضمانت کی درخواستیں خارج

واضح رہے کہ گزشتہ برس 26 نومبر کو اسلام آباد میں عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہرے میں شریک پی ٹی آئی کے کارکنوں پر مبینہ طور پر تشدد آمیز کارروائیوں کے الزام میں دارالحکومت کے تھانہ ترنول اور کوہسار میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعتراف جرم

پڑھیں:

کمپیٹیشن کمیشن: 8 بڑی پولٹری ہیچریوں کو کارٹل بنانے پر 15 کروڑ روپے جرمانہ

اسلام آباد:

 کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے چوزوں کی قیمتوں میں گٹھ جوڑ اور مصنوعی اضافے پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے 8 بڑی پولٹری ہیچریوں کو کارٹل بنانے پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

کمپٹیشن کمیشن کے مطابق ڈے اولڈ چوزے کی قیمت میں 346 فیصد تک اضافہ کیا گیا جس کے باعث براہ راست چکن کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

تحقیقات کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا کہ ہیچریز واٹس ایپ گروپ کے ذریعے روزانہ قیمتیں طے کرتی تھیں۔ ‘چک ریٹ اناؤنسمنٹ’ نامی واٹس ایپ گروپ میں روزانہ کی بنیاد پر قیمتیں فکس کی جاتیں۔

کمیشن کے مطابق بگ برڈ کے مارکیٹنگ مینجر ڈاکٹر شاہد نئی قیمتیں جاری کرتے رہے۔ قیمتیں 198 مرتبہ واٹس ایپ اور ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے شیئر کی گئیں، جن میں 108 بار ٹیکسٹ میسج اور 87 مرتبہ واٹس ایپ کا استعمال کیا گیا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پولٹری ایسوسی ایشن کے سینیئر عہدیدار بھی قیمتوں کی ملی بھگت میں شامل رہے، جب کہ کارٹل نے پنجاب، ملتان اور کراچی میں یومیہ ریٹس مقرر کیے۔ چوزے کی قیمت 17.92 روپے سے بڑھ کر 79.92 روپے تک جا پہنچی۔

صادق پولٹری اور اسلام آباد فیڈز نے کمیشن کی کارروائی کے خلاف حکمِ امتناع لے رکھا تھا، تاہم اسٹے خارج ہونے پر کمیشن نے شوکاز کی کارروائی مکمل کی اور جرمانہ عائد کیا۔ لاہور ہائی کورٹ نے کمیشن کا شوکاز پر کارروائی کا اختیار برقرار رکھا۔

کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین نے ٹریڈ ایسوسی ایشنز کو متنبہ کیا کہ وہ قیمتیں فکس کرنے سے باز رہیں۔ ڈاکٹر کبیر سدھو نے واضح کیا کہ تجارتی تنظیموں کا مقصد صرف ممران کی فلاح اور شعبے کی ترقی ہونا چاہیے، بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔

ڈاکٹر سدھو نے عوام سے اپیل کی کہ کسی بھی شعبے میں کارٹل کی موجودگی اور قیمتوں کو فکس کرنے سے متعلق معلومات کمیشن کو فراہم کی جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • دبئی: بھارتی بزنس مین کو 5 سال قید، ڈیڑھ کروڑ درہم کا جرمانہ، 15 کروڑ درہم کے اثاثے ضبط
  •   تشدد، توڑ پھوڑ، گھیراؤ جلاؤ مقدمات میں پی ٹی آئی کے  82 کارکنوں کو سزا ہو گئی
  • اے ٹی سی راولپنڈی نے 26 نومبر مقدمات کے 124 گرفتار ملزمان کو سزائیں سنا دیں
  • 24، 26 نومبر احتجاج کیس: پی ٹی آئی کے 82 ملزمان کو 4 ،4 ماہ قید اور جرمانے کی سزا
  • پی ٹی آئی 26 نومبر احتجاج: 82 ملزمان کا اعتراف جرم، عدالت نے سزا سنادی
  • 24 اور 26 نومبر احتجاج کیس؛ پی ٹی آئی کے 82 کارکنوں کو سزائیں سنا دی گئیں
  • ڈے اولڈ چکس کی قیمتوں میں گٹھ جوڑ؛ کمپیٹیشن کمیشن نے آٹھ بڑی ہیچری کمپنیوں پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا
  •  گراں فروشی کے خلاف کریک ڈاؤن، 50 ہزار روپے جرمانہ، 6 مقدمات درج
  • کمپیٹیشن کمیشن: 8 بڑی پولٹری ہیچریوں کو کارٹل بنانے پر 15 کروڑ روپے جرمانہ