سام سنگ گلیکسی ایس 25 ایج کے حوالے سے مزید معلومات لیک!
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
سام سنگ گلیکسی ایس 25 ایج کے حوالے سے معلومات لیک ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز ڈیوائس کی لانچ کے حوالے سے دستاویز لیک ہوئی تھی جبکہ آج اس کے متعلق مزید معلومات لیک کر دی گئی ہیں۔
تازہ ترین لیک میں ایس 25 ایچ کے متعلق بتایا گیا ہے کہ جرمنی میں 256 جی بی ورژن کی قیمت 1249 یورو جبکہ 512 جی بی ورژن کی قیمت 1369 یورو ہوگی۔
لیک میں مزید بتایا گیا کہ فون میں 6.
ڈیوائس میں کوالکوم کا اسنیپ ڈریگن 8 ایلیٹ پروسیسر لگا ہوگا اور اس کے ساتھ 12 جی بی ریم ہوگی۔
مرکزی کیمرا 200 میگا پکسل اور f/1.7 اپرچر اور او آئی ایس جبکہ الٹرا وائڈ کیمرا 12 میگا پکسل اور f/2.2 اپرچر کا ہوگا۔
ہینڈ سیٹ آپریٹنگ اینڈرائڈ 15 کے ساتھ لانچ کیا جائے گا جس میں ون یو آئی 7 شامل ہوگا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے کے حوالے سے بڑا فیصلہ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے کے حوالے سے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ بیٹی کی پنشن شادی کی حیثیت پر نہیں، حق کی بنیاد پر دی جائے گی۔
جسٹس عائشہ ملک نے تحریری کردہ 10 صفحات کا فیصلہ جاری کردیا، سپریم کورٹ نے کہا کہ پنشن سرکاری ملازم کا قانونی حق ہے، خیرات نہیں، خواتین کی پنشن کا انحصار صرف مالی ضرورت پر ہونا چاہیے، نہ کہ شادی کی حیثیت پر۔
سپریم کورٹ نے والد کی وفات کے بعد طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن نہ دینے والے سرکلر کو کالعدم قرار دے دیا، سپریم کورٹ نے کہا کہ سندھ حکومت کا 2022 کا امتیازی سلوک والا سرکلر غیر قانونی اور آئین کے خلاف ہے، پاکستان کا بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کے باوجود صنفی مساوات میں بدترین رینکنگ پر ہونا باعثِ افسوس ہے۔
درخواست گزار (طلاق یافتہ بیٹی) نے والد کی پنشن دوبارہ شروع کرنے کی درخواست دی تھی، سندھ ہائی کورٹ کے لاڑکانہ بینچ نے درخواست گزار کی پنشن کی منظوری دی، سندھ ہائیکورٹ فیصلہ کیخلاف سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور قرار دیا کہ پنشن خیرات یا بخشش نہیں بلکہ آئینی اور قانونی حق ہے، بیٹی کی پنشن کو شادی کی حیثیت سے مشروط کرنا آئین کے آرٹیکل 9، 14، 25 اور 27 کی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ سرکلر قانون کی تشریح نہیں بلکہ اس میں غیر قانونی شرط شامل کر رہا ہے، پنشن کا حق بنیادی آئینی حق ہے، سرکاری تاخیر جرم کے زمرے میں آتی ہے، عورتوں کو مالی طور پر خودمختار تصور نہ کرنا آئینی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ نے اظہار افسوس کیا کہ پاکستان کا خواتین کی برابری میں عالمی درجہ 148 میں سے 148 ہے۔