اسرائیلی جنگلات میں لگی آگ بےقابو، ایمرجنسی نافذ،علاقے میں ہیلی کاپٹر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
یروشلم (اوصاف نیوز) اسرائیل میں لگنے والی آگ بڑے پیمانے پر پھیل گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے مضافات میں لگنے والی آگ بے قابو ہونے پر اسرائیل میں قومی ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو انخلا کا حکم بھی دے دیا ۔120 سے زائد اہلکار اور متعدد طیارے اور ہیلی کاپٹر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف
حکام کا کہنا ہے کہ یہ آگ اسرائیل کی تاریخ میں لگنے والی اب تک کی سب سے بڑی آگ ہوسکتی ہے، حکام کے مطابق آگ صبح ساڑھے 9 بجے لگی جو تیز ہوا کے باعث پھیلتی چلی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق فائر بریگیڈ کے 120 سے زائد اہلکار اور متعدد طیارے اور ہیلی کاپٹر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ امدادی کارروائیوں میں معاونت کے لیے فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
تاہم آگ پر قابو پانے میں ناکامی کے باعث اسرائیلی وزیر خارجہ نے یونان، اٹلی، بلغاریہ، کروشیا اور قبرص سے امداد کی اپیل کی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق آگ لگنے کے بعد ریسکیو سروسز نے اب تک 22 افراد کو طبی امداد فراہم کی ہے جن میں سے 12 کو ہسپتال لے جایا گیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں آج ہلاک فوجیوں کی یاد میں قومی دن منایا جارہا تھا جبکہ آگ لگنے کے بعدکل ہونے والی یوم آزادی کی تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ میں بڑی تبدیلی ، صدرٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو برطرف کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
اسرائیلی تاریخ کی سب سے بڑی آگ لگانے کے الزام میں 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا
اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یروشلم کے جنگلات میں لگی آگ لگانے کے شبے میں 18 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
اسرائیلی خبر رساں ادارے "وائی نیٹ" کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے بتایا کہ ان 18 مشتبہ افراد میں سے ایک کو رنگے ہاتھوں پکڑا ہے۔
تاہم انھوں نے گرفتار افراد کے نام ظاہر نہیں کیے اور نہ ان کی وابستگی بتائی ہے۔ قبل ازیں آگ لگنے میں تخرینی عنصر کے امکان کو مسترد کردیا گیا تھا۔
جس کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان سے شہریوں میں بے چینی پھیل گئی اور وہ عدم تحفظ کا شکار نظر آ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مغربی یروشلم کی جنگلات سے بھری پہاڑیوں میں آگ نے 4700 ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
صرف بیت المقدس میں 9 سے زائد بستیوں کو خالی کرایا گیا۔ جس کے باعث 10 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے۔
اس خوفناک آگ کو اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی آگ قرار دیا جا رہا ہے جسے بجھانے کے لیے اٹلی، کروشیا اوررومانیہ سے فائر فائٹنگ طیارے منگوائے گئے ہیں۔
تمام تر ٹیکنالوجی اور جدید آلات کے استعمال کے باوجود آگ آگے بڑھتے ہی جا رہی ہے۔ فائر فائٹنگ طیارے بھی کسی کام نہ آسکے۔