اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ پر جنگ کا بنیادی مقصد ہمارے اسیروں کو واپس لانا نہیں بلکہ ہمارے دشمنوں کو شکست دینا ہے۔ تاہم ان کے اس بیان پر حماس کی قید میں موجود اسرائیلیوں کے لواحقین بھڑک اٹھے اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیح نیتن یاہو کو فارغ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت: پاکستان کی فلسطینیوں کے حق میں توانا آواز، اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کی استدعا

الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے یروشلم میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم باقی 59 اسیروں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن جنگ کا حتمی مقصد ہمارے دشمنوں پر فتح ہے۔

ان کے تبصروں پر کچھ باقی ماندہ اسیروں کے رشتہ داروں کی طرف سے ردعمل کا اظہار کیا گیا جن میں ایناو زنگاؤکر نامی ایک ماں بھی شامل ہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسیر کی والدہ نے کہا کہ ’اس لمحے سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

مزید پڑھیے: عالمی عدالت انصاف نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو غیرقانونی قرار دے دیا

غزہ میں قیدیوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے یرغمالیوں اور لاپتا خاندانوں کے فورم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسیروں کی آزادی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

اسیران کے رشتہ داروں اور ان کے حامیوں نے بارہا نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں ایک پائیدار جنگ بندی تک پہنچیں جو تمام اسیروں کی رہائی کو یقینی بنائے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کے غزہ پر حملے، سعودی عرب نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں عالمی ضمیر جھنجوڑ کر رکھ دیا

گزشتہ کئی ماہ سے لواحقین اپنے اسیروں کی فوری رہائی کے حوالے سے مظاہرے بھی کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیل کے اسیر اسرائیلی اسیروں کے لواحقین اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو حماس غزہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیل کے اسیر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نیتن یاہو اسیروں کی

پڑھیں:

پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، پولیس کے حوالے کردیا گیا

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں گرفتار ملزمہ صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو پیش کیا گیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔عدالت نے سماعت کے بعد پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے صنم جاوید کا 6 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا اور انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے محفوظ فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ ملزمہ صنم جاوید کے وکیل نے اپنی موکلہ کو رہا کرنے کی استدعا کر رکھی تھی، صنم جاوید کے خلاف تھانہ اسلام پورہ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز صنم جاوید اور ان کے شوہر کو لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا تھا۔تحریک انصاف کی متحرک کارکن صنم جاوید اور اس کے خاوند کو 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں انویسٹی گیشن پولیس تھانہ اسلام پورہ نے گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل میں خوفناک آتشزدگی، کئی قصبے خالی کرادیے گئے،بین الاقوامی مدد کی اپیل
  • اسرائیل؛ یہودی عبادت گاہ میں غزہ امن و مفاہمت تقریب پر انتہاپسندوں کا حملہ
  • اسرائیلی حکومت نے سکیورٹی چیف رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ واپس لے لیا
  • نیتن یاہو یا شاباک سربراہ، طوفان الاقصی کا قصوروار کون؟
  • نیتن یاہو شاباک سربراہ، طوفان الاقصی کا قصوروار کون؟
  • عدالتی حکم کے باوجود ماہرنگ بلوچ کی رہائی کیوں نہ ہوسکی؟
  • پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، پولیس کے حوالے کردیا گیا
  • پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کا 6روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، پولیس کے حوالے
  • اسرائیل فلسطینیوں کی ’لائیو اسٹریمڈ نسل کشی‘ کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل