Juraat:
2025-05-03@15:45:17 GMT

اسمگلنگ سے سالانہ 3کھرب 40ارب روپے کا نقصان

اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT

اسمگلنگ سے سالانہ 3کھرب 40ارب روپے کا نقصان

سالانہ دو ارب 80کروڑ لیٹر پیٹرول ایران سے اسمگل ، پیٹرول اسمگلنگ میں اضافہ
غیر قانونی تجارت سے نقصان مجموعی قومی پیداوار کے 26فیصد کے مساوی، تحقیقی رپورٹ

پاکستان کو اسمگلنگ کی وجہ سے سالانہ 3 کھرب 40 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے ، اس بات کا انکشاف ایک آزاد تحقیقی رپورٹ میں کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 340 ارب کے سالانہ نقصان میں سے 30 فیصد افغان تجارتی راہداری کے ناجائز استعمال کی وجہ سے پہنچ رہا ہے ، یہ رپورٹ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اف مارکیٹ اکانومی (پرائم)نے شائع کی ہے ،رپورٹ کے مطابق اسمگلنگ اور غیرقانونی تجارت کی وجہ سے ہونے والا نقصان پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کے 26 فیصد کے مساوی ہے یعنی ملک کو سالانہ بنیاد پر اس غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کی وجہ سے 340ارب روپے ٹیکس محصولات میں کمی کا سامنا ہے ۔رپورٹ کے مطابق اس اسمگلنگ اور غیرقانونی تجارت سے ملک کے دیگر کاروبار اور تجارتی اداروں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ حکومت اربوں روپے محصولات کی مد میں نقصان اٹھارہی ہے ، رپورٹ کے مطابق ملک میں غیر قانونی طور پر پٹرول کے علاوہ، ادویہ، سگریٹ، صارفین کے استعمال کی اشیا اور دیگر سامان اسمگل کیا جاتا ہے جس کا اثر لامحالہ ملک کے دیگر سیکٹرز کی سالانہ کارکردگی پر پڑرہا ہے ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ تمباکو کی اسمگلنگ کی وجہ سے ملک کو 300 ارب روپے سالانہ نقصان کا سامنا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے حال ہی میں ماہ فروری کے دوران محصولات میں کمی کو پورا کرنے کے لیے تمباکو مصنوعات پر عائد ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 150 فیصد کردیا ہے تاکہ اضافی محصولات حاصل ہوسکیں۔تاہم اس کے باوجود مارکیٹ میں غیرقانونی سگریٹوں کی دستیابی 30 فیصد سے بڑھ کر 56 فیصد ہوگئی ہے ،اسی طرح رپورٹ میں افغان تجارتی راہداری کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ ایک کھرب روپے کا نقصان ہورہا ہے جس کے بعد پاکستان نے گزشتہ ماہ اسمگلنگ کی روک تھام یا اسے کم کرنے کے لیے افغان تجارتی راہداری کے تحت درآمد کی جانے والی اشیا کی شرائط میں کچھ انشورنس ضمانتوں کے تحت نرمی کی ہے ۔اسی طرح رپورٹ میں پیٹرول کی اسمگلنگ کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک کو سالانہ 270 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے ، رپورٹ کے مطابق سالانہ دو ارب 80 کروڑ لیٹر پیٹرول ایران سے اسمگل کیا جاتا ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے فی لیٹر پیٹرول پر 16 روپے کسٹم ڈیوٹی اور پیٹرول ڈیولپمنٹ ٹیکس کی مد میں 78 روپے فی لیٹر عائد کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پیٹرول کی اسمگلنگ کا رجحان بڑھتا جارہا ہے ۔رپورٹ میں غیررجسٹرڈ معیشت کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ ملکی معیشت کے ایک تہائی کے مساوی ہے کیونکہ باقاعدہ کاروباری سیکٹرز کو بلند کسٹم ڈیوٹی، پیچیدہ ٹیرف کے معاملات، مہنگائی اور دیگر عوامل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ملک میں غیر روایتی یا غیر رجسٹرڈ کاروبار کا فروغ بھی بڑھ رہا ہے اور اندازہ ہے کہ یہ اس وقت مجموعی قومی پیداوار کے 40 فیصد کے مساوی ہوگیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق ملک میں جعلی ادویہ کی اسمگلنگ کی وجہ سے 65 ارب روپے محصولات میں کمی کا سامنا ہے کیونکہ ملک میں دستیاب 40 فیصد ادویہ یا تو جعلی ہیں یا غیرمعیاری ہیں-اسی طرح گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ٹائرز جو مارکیٹ میں دستیاب ہیں ان میں سے 60 فیصد اسمگل شدہ ہیں جس سے حکومت کو سالانہ 106 ارب روپے محصولات کے نقصان کا سامنا ہے – اسی طرح چائے کی اسمگلنگ کا حجم بھی 30 فیصد تک پہنچ گیا ہے جس سے سالانہ 10 ارب روپے کا نقصان ہوریا ہے ، رپورٹ کے آخر میں غیر قانونی تجارتی انڈیکس کا جائزہ لیا گیا ہے جس کے مطابق 158 ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 101 ہے جو غیر قانونی تجارت سے متاثر ہیں جس کی وجہ کمزور حکومت، اور ناقص معاشی پالیسیاں قرار دی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ارب روپے کا نقصان اسمگلنگ کی وجہ سے ہے جس کی وجہ سے رپورٹ کے مطابق کا سامنا ہے کی اسمگلنگ رپورٹ میں کو سالانہ گیا ہے جس کے مساوی ملک میں سے ملک

پڑھیں:

انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں 4 کروڑ 83 لاکھ روپے مالیت کی منشیات پکڑی گئی

اے این ایف نے انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں 4  کروڑ  83 لاکھ روپے مالیت کی منشیات پکڑ لی۔

ترجمان کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف اینٹی نارکوٹکس فورس کا کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران 9 مختلف کارروائیوں میں 2 خواتین سمیت 8 ملزمان کو گرفتار کرکے 4 کروڑ 83 لاکھ روپے مالیت کی 76 کلوگرام سے زائد منشیات برآمد کرلی گئی۔

چکلالہ (راولپنڈی) میں واقع کوریئر آفس میں برطانیہ سے بھیجے گئے پارسل سے 26 گرام ویڈ برآمد ہوئی۔ علاوہ ازیں موٹروے اسلام آباد کے قریب 2 خواتین کے بیگ سے 2 کلو ہیروئن، 3.6 کلو چرس اور 1.6 کلو آئس برآمد کی گئی جب کہ کراچی کمپنی (اسلام آباد) میں ملزم کے قبضے سے ایک کلو 200 گرام چرس برآمد کی گئی۔

اس کے علاوہ آبپارہ مارکیٹ اسلام آباد میں واقع کوریئر آفس میں آسٹریلیا بھیجے جانے والے پارسل سے 100 گرام ہیروئن اور 560 گرام آئس برآمد ہوئی۔ برہان موٹروے انٹرچینج اٹک کے قریب گاڑی سے 500 گرام آئس برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

اُدھر ملتان میں واقع کارگو آفس میں کراچی بھیجے جانے والے پارسل سے 36 گرام کوکین برآمد کرلی گئی۔ قصور کے علاقے بھیڈیاں کلاں میں موٹرسائیکل سوار 3 ملزمان کے قبضے سے 7 کلوگرام آئس برآمد ہوئی۔

دریں اثنا سمبڑیال سیالکوٹ میں ملزم کے قبضے سے 250 گرام چرس اور 200 گرام آئس برآمد ہوئی۔ علاوہ ازیں لسبیلہ کے غیرآباد علاقے درہ گوٹھ میں اسمگلنگ کے لیے چھپائی گئی 43.2 کلوگرام چرس اور 15.8 کلوگرام ہیروئن برآمد کی گئی۔

تمام کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر آزاد جموں وکشمیر کو چیئرمین ہدایت الرحمان نے پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ پیش کر دی
  • پانچ شعبوں میں 751ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف
  • دنیا بھر میں اسلحے کی دوڑ میں اضافہ، 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
  • اسمگلنگ سے پاکستان کو سالانہ 3 کھرب 40 ارب روپے کا نقصان
  • بڑے کاروباری شعبوں میں 750 ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف
  • اسمگلنگ سے ملک کو سالانہ 3 کھرب 40 ارب روپے کا نقصان
  • اپریل 2025 میں پاکستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 22 فیصد کمی
  • بڑے کاروباری شعبوں میں ساڑھے 700 ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف
  • انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں 4 کروڑ 83 لاکھ روپے مالیت کی منشیات پکڑی گئی