پاکستان کے ہائی کمشنر برائے برطانیہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے فالس فلیگ آپریشن پر سخت ردعمل دیا ہے۔

غیرملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے ہائی کمشنر برائے برطانیہ نے بھارت کے حالیہ فالس فلیگ آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی الزام تراشیاں صرف جھوٹ پر مبنی ہیں جن کا کوئی ثبوت نہیں، بھارت اگر پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے جواب میں کروائی کرے گا تو اسے 2019 کی طرح سخت جواب ملے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کا پردہ بھی چاک ہوگیا

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ یہ کسی بھی خودمختار ملک کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ اپنے دفاع میں کارروائی کرے، کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے، بھارت سلامتی کونسل میں کیے گئے اپنے وعدے پورے کرنے سے انکاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر پر فیصلہ عوام کی رائے سے ہی  ہونا چاہیے، ہم جنگ نہیں چاہتے، پرامن حل اور شواہد پر بات چیت کے حامی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان پہلگام واقعہ کشیدگی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پاکستان پہلگام واقعہ کشیدگی فالس فلیگ آپریشن

پڑھیں:

’وقت کا پہیہ الٹا گھوم گیا‘، برطانیہ میں ڈاکڑ اب مریض کے گھر پر علاج فراہم کرنے لگے

ایک وقت تھا جب ڈاکٹرز مریضوں کو گھروں پر جا کر چیک کرتے تھے لیکن جیسے جیسے وقت بدلا وہ روایت بھی پیچھے رہ گئی۔ آپ نے پرانی فلموں میں شاید دیکھا ہو کہ ڈاکٹر صاحب فون موصول ہونے پر اپنا بیگ اٹھائے مریض کے گھر تشریف لاتے اور بیمار کے کے معائنے کے بعد علاج تجویز کرکے اس کے چہرے پر اطمینان کی جھلک چھوڑ کر وقار سے واپس جاتے۔ گھر والے احتراماً ان کا بیگ تھامے باہر انہیں ان کی گاڑی (عموماً موریس مائنر، رینالٹ فور یا فوکسی) تک چھوڑ آتے۔ اب ایک بار پھر برطانیہ کے علاقے ویسٹ مڈ لینڈز میں وہ روایت پھر سے زندہ ہو رہی ہے لیکن تھوڑے جدید انداز میں۔

پرانے دور کی تصویر

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سینڈویل اور ویسٹ برمنگھم میں اسپتالوں کے ڈاکٹر، جنرل پریکٹیشنر (فیملی ڈاکٹر)، پیرامیڈکس، سوشل ورکرز اور کمیونٹی نرسوں کے ساتھ مل کر ایسے مریضوں کو گھر پر ہی وہ علاج فراہم کر رہے ہیں جو عام طور پر اسپتالوں میں دیا جاتا ہے۔92  سالہ جارج ٹنکس جو ایجباسٹن کے رہائشی ہیں ان مریضوں میں شامل ہیں جنہیں پھیپھڑوں میں پانی اور دل کے مسائل کے لیے ماہر ڈاکٹرز اور نرس گھر پر ہی روزانہ کی بنیاد پر علاج فراہم کر رہے ہیں۔

پرانے وقتوں کی ایک جھلک

جارج کا کہنا ہے کہ انہیں یقین نہیں آتا کہ سب کچھ اتنا اچھا ہو رہا ہے اور سب لوگ ان کی مدد کے لیے دوڑ رہے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز کو مریض و لواحقین سے کیا نہیں کہنا چاہیے؟

یہ اقدام این ایچ ایس کے 10 سالہ منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ مریضوں کا علاج ان کی اپنی کمیونٹی میں ممکن بنانا ہے۔

اسمیتھ وِک میں واقع میڈلینڈ میٹروپولیٹن یونیورسٹی اسپتال، جو ملک کے ایک محروم علاقے کو خدمات فراہم کرتا ہے، اس تبدیلی کا آغاز پہلے ہی کر چکا ہے۔

یہاں کے ڈاکٹرز ہر ہفتے تقریباً 20 شدید بیمار مریضوں کو ان کے گھروں میں چیک کرتے ہیں جب کہ دیگر ماہرین کی ٹیمیں بھی گھروں میں جا کر علاج فراہم کرتی ہیں۔

ایکیوٹ میڈیکل کنسلٹنٹ ڈاکٹر سرب کلیر نے بتایا کہ اسپتال نے اپنے 100 بستروں کو ختم کر کے اس کے فنڈ کو کمیونٹی میں علاج پر لگا دیا ہے۔

مزید پڑھیے: ڈاکٹرصحت سے متعلق الیکٹرانک مصنوعات سے خائف کیوں؟

وہ کہتی ہیں کہ یہ ایک انقلاب ہے کہ مریضوں کو اپنے گھر میں ڈاکٹر سے علاج ملے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خواب جیسا ہے کہ ہم واپس وہیں جا رہے ہیں جہاں سے ہم نے آغاز کیا تھا۔

ڈاکٹر کلیر نے کہا کہ مجھے کبھی نہیں لگا تھا کہ میں جو کہ ایک اسپتال میں کام کرنے والی ہوں ایک دن خود مریضوں کے گھروں میں جا کر علاج کر رہی ہوں گی، لیکن اب یہ بالکل ٹھیک ہے اور ایسا ہونا چاہیے۔

ڈاکٹر شرجیل کیانی اور ان کی ٹیم روزانہ مسٹر ٹنکس کے فلیٹ میں جا کر ان کا علاج کر رہی ہے۔

ڈاکٹر شرجیل نے کہا کہ اسپتال جانا بھی خطرے سے خالی نہیں ہوتا وہاں مریض گر سکتے ہیں یا انہیں الجھن یا انفیکشن کا سامنا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم انہیں گھر پر رکھ سکتے ہیں تو یہ ان کے حق میں بہتر ہے۔

مزید پڑھیں: مریض کی دیکھ بھال کے دوران جھوٹ بولنا نرس کو مہنگا پڑگیا

جارج ٹنکس اگرچہ بیمار ہیں مگر گھریلو ماحول میں خوش اور پرسکون نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں زندگی میں کئی بار اسپتال گیا ہوں اور تجربہ ہمیشہ اچھا ہی رہا ہے مگر اب لگتا ہے کہ گھر ہی سب سے بہتر جگہ ہے۔

ادھر اسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں پالی ایٹیو کیئر اسپیشلسٹ ڈاکٹر مائیک بلیبر نے بتایا کہ سب سے زیادہ کمزور مریض عموماً اسپتال آتے ہیں مگر اب گھر پر ہی پالی ایٹیو کیئر فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کتنے پاکستانیوں کو ایک ڈاکٹر، ڈینٹسٹ اور نرس کی سہولت میسر ہے؟

اب اسپتال میں بچوں، دل، سانس، اور کمزور بزرگ مریضوں کے لیے ورچوئل وارڈز بھی بن چکے ہیں۔ ماہرین ان کے گھروں میں جا کر وہی علاج فراہم کر رہے ہیں جیسا پہلے اسپتالوں میں کیا جاتا تھا اور وہ بھی زیادہ محفوظ انداز میں۔

ڈاکٹر بلیبر نے کہا کہ ہمارے پاس اسپتال کا آپشن ہمیشہ موجود ہوتا ہے مگر اکثر اوقات خصوصاً ضعیف اور نازک مزاج مریضوں کے لیے اسپتال ہی واحد حل نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر رتھ فاؤ، کوڑھ کے مریضوں کی ماں

اس انقلابی اقدام پر اسپتال کو بین الاقوامی سطح پر سراہا بھی گیا۔ رائل کالج آف فزیشنز کی جانب سے الائنس میڈیکل ہیلتھ ان ایکوالٹی ایوارڈ دیا گیا۔

محکمہ صحت و سماجی بہبود کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں مریضوں کو تیز رفتاری سے صحت یاب دیکھنا ہے تو ہمیں این ایچ ایس کا فوکس اسپتال سے نکال کر کمیونٹی کی طرف منتقل کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیے: سعودی عرب  اے آئی ڈاکٹر کلینک کھولنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہم ڈاکٹروں، نرسوں، فارماسسٹ، سوشل ورکرز اور دیگر ماہرین کو ایک ساتھ لا کر کمیونٹیز میں مربوط علاج مہیا کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانیہ ڈاکٹر مریض کی دہلیز پر گھر اسپتال سے بہتر گھر پر بہتر علاج وقت کا پہیہ

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلوی ہائی کمشنر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات، قیادت کو سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال
  • ’وقت کا پہیہ الٹا گھوم گیا‘، برطانیہ میں ڈاکڑ اب مریض کے گھر پر علاج فراہم کرنے لگے
  • برطانوی ہائی کمشنر کی گورنر سندھ سے ملاقات، تعلیم، صحت اور غزہ کی صورتحال پر گفتگو
  • کراچی، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
  • پی ایم ڈی سی کی ایکٹنگ رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ فیصل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا،نیا رجسٹرار کون ہو گا، تفصیلات سب نیوز پر
  • ’آپریشن مہادیو‘؛ بی جے پی کی پہلگام حملے کے اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی نئی چال
  • غزہ صورتحال پر برطانوی وزیراعظم کا مؤقف قابل ستائش ہے: آصفہ بھٹو
  • کراچی، آصفہ بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، تعلیم، صحت اور خواتین کی فلاح پر تبادلہ خیال
  • آصفہ بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، تعلیم و صحت، خواتین کے امور پر گفتگو
  • خاتونِ اول آصفہ بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات؛ تعلیم سمیت اہم شعبوں پر گفتگو