پانی کو ترسے ہوئے کراچی کے شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) واٹر بورڈ حکام نے پانی کو ترسے ہوئے کراچی کے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی، پانی کی سیلائی کب بحال ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں پانی لائن میں شگاف کا مرمتی کام مکمل کرلیا گیا ہے ، لائن کے متاثرہ حصے کوتبدیل کردیا گیا۔
واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ پانی کی فراہمی کل بارہ بجے شروع ہوجائے گی ، جس سے یونیورسٹی روڈ، گلشن اقبال، صدرٹاؤن، جمشید ٹاؤن اور لیاری والوں کو ریلیف مل سکے گا۔
اس سے قبل واٹر بورڈ حکام نے مرمت وقت پر نہ ہونے کا ملبہ پرانی لائنوں پرڈال دیا تھا اور کہا تھا کہ بوسیدہ لائنوں کی وجہ سےکام کی رفتارسست ہوگئی، کوشش ہے اتوار تک کام مکمل کرلیں۔
گذشتہ روز محکمہ انجینئرنگ کا کہنا تھا کہ اتنے وسیع نقصان کے بعد مرمت کا عمل 96 گھنٹوں میں مکمل کرنا ممکن نہیں رہا۔
ترجمان کے مطابق متاثرہ لائن پر نئے والو لگانے کی شکایات بھی موصول ہوئی تھیں جس پر ایم ڈی واٹر کارپوریشن کی ہدایت پر تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 29 اپریل کو جامعہ کراچی سے گزرنے والی پانی کی 84 انچ قطرکی لائن پھٹ گئی تھی، جس کے باعث یونیورسٹی کا نصف سے زیادہ رہائشی علاقہ زیر آب اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا تھا۔
جس کے بعد لائن کے مرمتی کام کے لئے شہر کے بڑے حصے کو پانی کی فراہمی معطل کردی گئی تھی ، مرمتی کام 24 گھنٹے جاری رہا اور کہا گیا تھا کہ 96 گھنٹے میں مکمل کرلیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:بھارت نے پاکستان سے تمام قسم کے ڈاک اور پارسلز کے تبادلے معطل کر دیئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پانی کی
پڑھیں:
جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔
تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔