وائس آف امریکا کے ملازمین کے لیے خوشخبری، اگلے ہفتے سے نشریات بحال ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا (وی او اے) کی نشریات اگلے ہفتے سے بحال ہونے کا امکان ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی عدالت کے فیصلے کے بعد امکان ہے کہ وائس آف امریکا کی نشریات اگلے ہفتے سے بحال ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ نے وائس آف امریکا (VOA) کے ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی پر کیوں بھیجا؟
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے وائس آف امریکا کی نشریات معطل کردی تھیں، جس کے بعد کنٹریکٹ ملازمین کو فوری فارغ کردیا گیا تھا، جبکہ مستقل ملازمین کو چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا۔
وائس آف امریکا نے امریکی صدر کے حکم پر نشریات بند کردی تھیں، تاہم اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا، جس کا فیصلہ ملازمین کے حق میں آیا ہے۔
امریکی عدالت کے جج نے گزشتہ مہینے حکم دیا تھا کہ وائس آف امریکا کے تمام ملازمین کو بحال کیا جائے۔ ’عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے وائس آف امریکا اور اس سے منسلک سروسز کو بند کرنے کی کوششوں کو بین الاقوامی نشریاتی ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔‘
اب آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر یہ خبر سامنے آئی ہے کہ وائس آف امریکا کی نشریات آئندہ ہفتے سے دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کی وائس آف امریکا کے دو صحافیوں سے بات ہوئی ہے جنہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے ای میل اکاؤنٹس تک دوبارہ رسائی حاصل کرلی ہے، تاہم ابھی تک ادارے کی جانب سے باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے بعد 15 مارچ سے وائس آف امریکا کی نشریات بند ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر امریکی نشریاتی ادارہ ڈونلڈ ٹرمپ نشریات معطل وائس آف امریکا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر امریکی نشریاتی ادارہ ڈونلڈ ٹرمپ نشریات معطل وائس ا ف امریکا وی نیوز وائس ا ف امریکا کی نشریات ڈونلڈ ٹرمپ ملازمین کو امریکی صدر ہفتے سے
پڑھیں:
امریکا جانتا ہے علی خامنہ ای کہاں چھپے ہیں، ہدف آسان جب چاہیں نشانہ بناسکتے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کے منصوبے کو امریکی صدر نے مسترد کردیا تھا لیکن اب کھلی دھمکی دی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کو معلوم ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ خامنہ ای اس وقت ہمارے لیے ایک آسان ہدف ہیں لیکن فی الحال ہم انھیں نشانہ نہیں بنایں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ امریکا شہریوں یا فوجیوں پر ایرانی میزائل حملے برداشت نہیں کرے گا۔
اس بیان کے فوراً بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور پوسٹ کی جس میں صرف ایک جملہ لکھا تھا: بلامشروط ہتھیار ڈال دو
یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ شدت اختیار کر چکی ہے۔
ایرانی حملوں میں 24 اسرائیلی مارے گئے اور متعدد زخمی ہیں جب کہ اسرائیل کے حملوں میں ملٹری لیڈرشپ اور ایٹمی سائنسدانوں سمیت 224 ایرانی جاں بحق ہوچکے ہیں۔