ملکی ‘ غیر ملکی صحٓفیوں کا دورہ کنٹرول لائن ‘ وزیراطلاعات ‘ ڈی جی آئی ایس پی آر تمام سیاسی جماعتوں کو آج بریفنگ دینگے
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کو ایل او سی پر آزاد کشمیر کے علاقوں کا دورہ کرایا گیا۔ آج بھی کرایا جائے گا۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق دورے کا مقصد بھارت کے خیالی دہشت گردی کے کیمپس کے بے بنیاد اور من گھڑت پراپیگنڈے کو بے نقاب کرنا ہے۔ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر دہشتگردوں کے مبینہ ٹھکانوں کا من گھڑت پراپیگنڈا کیا جاتا رہا ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کو ایل او سی کے ان علاقوں کے دورے کے دوران ان مقامات پر لے جایا گیا جن کا جھوٹا پراپیگنڈا بھارت کرتا ہے اور حقائق سے آگاہ کیا جائے، پاکستان پوری دنیا میں کسی بھی طرح کی دہشتگردی اور دہشتگردانہ اقدامات کی حمایت نہیں کرتا۔ پاکستان پر بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف آج تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال پر اہم بیک گراؤنڈ بریفنگ دیں گے۔ یہ بریفنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے ہو گی۔ اس موقع پر شرکاء کو افواج پاکستان کی دفاعی تیاریوں، سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سے آگاہ کیا جائے گا۔ موجودہ صورتحال میں یہ بریفنگ قومی یکجہتی اور اتحاد و اتفاق کی اعلیٰ مثال ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اطلاعات و نشریات
پڑھیں:
77 سال بعد چینی کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول ختم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد : حکومت نے 77 سال بعد شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ڈی ریگولیٹ کرنےکی سمری رواں ہفتےوزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 77 سال بعد ملک میں چینی کی قیمتوں اور شوگر انڈسٹری پر حکومتی کنٹرول ختم کرنے کی تیاری کر لی ہے۔وزارتِ غذائی تحفظ کے ذرائع بتایا کہ شوگر انڈسٹری کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کی سمری تیار کر لی گئی ہے، جو رواں ہفتے وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین یہ سمری وزیر اعظم کو پیش کریں گے۔ سمری میں نئی شوگر ملز لگانے پر پابندی ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ڈی ریگولیشن کے بعد حکومت کا چینی کی درآمد و برآمد کا اختیار ختم ہو جائے گا جبکہ حکومت کا قیمتوں کے تعین کا سرکاری اختیار بھی ختم ہو جائے گا اور چینی کی قیمتیں اوپن مارکیٹ کے مطابق طے ہوں گی۔
دوسری جانب ملک بھر میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عوام کے لیے شدید مشکلات پیدا کردی ہے ، کراچی میں چینی 180 سے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔فیصل آباد اور سکھر میں قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جبکہ لاہور سمیت دیگر شہروں میں بھی چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے .تاکہ روزمرہ استعمال کی یہ بنیادی ضرورت عام آدمی کی پہنچ میں رہے۔