بھارت کی جانب سے ابھی خطرہ کم نہیں ہوا: وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے ابھی خطرہ کم نہیں ہوا، دنیا کے اہم ممالک کی کوشش ہے کہ پاک بھارت تنازع نہ بڑھے۔
ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کو پتا ہے کہ اگر کچھ کرے گا تو منہ توڑ جواب ملے گا، پاکستان نے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش کی، پاکستان اگر پیش کش نہ کرتا تو دنیا سے جارحانہ بیانات آسکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تحقیقات کی پیش کش پر 4 سے 5 ممالک کمیشن بنالیں اور رپورٹ پیش کریں۔
وزیر دفاع نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے ابھی خطرہ کم نہیں ہوا ، دنیا کے اہم ممالک کی کوشش ہے کہ پاک بھارت تنازع نہ بڑھے۔
عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر پر بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہونے والی چار روزہ کشیدگی کے بعد جنگ بندی براہ راست دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مذاکرات سے ممکن ہوئی نہ کہ امریکا کی کسی ثالثی سے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے یہ دو ٹوک مؤقف جی 7 سمٹ کے موقع پر کینیڈا میں ہونے والی فون کال کے دوران پیش کیا گیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے اعلیٰ ترین سفارت کار وکرم مسری کے مطابق وزیر اعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو واضح کیا کہ پاکستان کی جنگ بندی کے دوران نہ تو بھارت امریکا تجارتی معاہدے پر کوئی بات ہوئی اور نہ ہی کسی بھی مرحلے پر امریکا کی ثالثی کا کردار تھا۔
وزیر اعظم مودی نے کہاکہ بھارت نے کبھی بھی کسی تیسرے فریق کی ثالثی کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کرے گا۔
وزیر خارجہ وکرم مسری کا کہنا تھا کہ جنگ بندی سے متعلق تمام بات چیت بھارت اور پاکستان کی افواج کے مابین براہ راست، پہلے سے موجود فوجی روابط کے ذریعے ہوئی اور اس کی ابتدا پاکستان کی جانب سے کی گئی۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ دعویٰ کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکی کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی اور انہوں نے دونوں ممالک کو جنگ کے بجائے تجارت پر توجہ دینے کا مشورہ دیا تھا، بھارت نے اس دعوے کی فوری تردید کر دی تھی۔
واضح رہے کہ 7 تا 10 مئی 2025 کے درمیان بھارت اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول پر شدید گولہ باری اور فضائی کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی، جس کے بعد دونوں ممالک کی افواج نے ایک عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔