وزیر داخلہ محسن نقوی مسقط پہنچ گئے، سیکریٹری داخلہ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
تصویر بشکریہ سرکاری میڈیا
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی عمان کے ایک روزہ سرکاری دورے پر مسقط پہنچ گئے۔
مسقط ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا پرتپاک استقبال کیا گیا، عمان کے وزارت داخلہ کے حکام، سیکریٹری داخلہ اور عمان میں پاکستان کے سفیر نوید صفدر بخاری نے خیر مقدم کیا۔
اس موقع پر محسن نقوی اور سیکریٹری داخلہ خالد بن ہلال بن سعود کے درمیان ملاقات ہوئی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پاکستان میں کان کنی اور آئی ٹی سیکٹر میں امریکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
سیکریٹری داخلہ خالد بن ہلال نے کہا کہ عمان آمد پر آپ کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ عمان کے ساتھ انسداد منشیات اور انسداد انسانی اسمگلنگ میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی عمان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے، موجودہ صورتحال پر پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ محسن نقوی سیکریٹری داخلہ عمان کے
پڑھیں:
صہیونیوں کا اگلا ہدف پاکستان ہے، علامہ جواد نقوی
تحریک بیداری کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اب دفاع کی جنگ اپنی سرزمین سے باہر لڑنے کا فیصلہ کرے، جیسا کہ ایران اور دیگر استقامت کے محور ممالک کر رہے ہیں۔ پاکستان کیلئے عرب حکمرانوں کی حمایت کی امیدیں فریبِ نظر ہیں، وہ ہمیشہ سامراج کے سہولت کار رہے اور رہیں گے، پاکستان اپنے خدا، اپنے عوام، اپنی فوج اور خوداری پہ ہی بھروسہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ عروۃ الوثقیٰ کے سرپرستِ اعلیٰ علامہ سید جواد نقوی نے مشرقِ وسطیٰ میں جاری صہیونی جارحیت اور اس کے پاکستان تک پھیلنے والے اثرات پر گہرے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے شروع ہونیوالا معرکہ اب ایران تک آ پہنچا ہے، اور یہ جسارت اسرائیل کی تنہا نہیں، بلکہ امریکہ اور اس کے عرب حلیفوں کی سرپرستی میں تشکیل دی گئی عالمی سامراجی حکمت عملی کا تسلسل ہے، جس کا ہدف پورا خطہ اور بالخصوص پاکستان کی ایٹمی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل" کا منصوبہ صرف فلسطین تک محدود نہیں، بلکہ شام، عراق، سعودی عرب اور اب ایران اس نقشے کا حصہ ہیں۔ اور اب پاکستان اگلا ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پاکستان ایران کو اپنی دفاعی فرنٹ لائن سمجھے اور اس سے دفاعی اشتراک کو فوری طور پر مضبوط کرے، دفاعی بجٹ اور عسکری مشقیں زمینی حقائق کے مطابق ترتیب دے، ملک سے اسرائیلی نفوذی عناصر کا مکمل صفایا کرے، عوامی مزاحمت، دفاعی شعور اور یکجہتی کو بیدار اور منظم کرے، عالمی طاقتوں پر بھروسے سے گریز کرے اور خدا پر ایمان و داخلی وحدت پر انحصار کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب دفاع کی جنگ اپنی سرزمین سے باہر لڑنے کا فیصلہ کرے، جیسا کہ ایران اور دیگر استقامت کے محور ممالک کر رہے ہیں۔ پاکستان کیلئے عرب حکمرانوں کی حمایت کی امیدیں فریبِ نظر ہیں، وہ ہمیشہ سامراج کے سہولت کار رہے اور رہیں گے، پاکستان اپنے خدا، اپنے عوام، اپنی فوج اور خوداری پہ ہی بھروسہ کرے۔