وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے اقدامات کے باعث پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مختصر مدت میں 11 لاکھ آؤٹ آف سکول بچوں کی انرولمنٹ کا منفرد ریکارڈ قائم ہوگیا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو سکول ایجوکیشن کے موجودہ اور مجوزہ پراجیکٹس سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، دوران بریفنگ بتایا گیا کہ پنجاب میں 11 ہزار سے زائد سکولوں کی آؤٹ سورسنگ مکمل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں بچوں کی انرولمنٹ میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔مریم نوازشریف نے وزیر تعلیم کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت 11 لاکھ بچوں کی انرولمنٹ پر شاباش دی اور سکول مینجمنٹ کونسل کو 10 ارب روپے سے 90 دن کے اندر ضروری سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک سال کے اندر تمام سکولوں میں درکار کلاس روم بنانے اور سکولوں کی 580 بوسیدہ ترین اور 2770 خستہ عمارتوں کی تعمیر ومرمت کا حکم دیا، سرکاری سکولوں کے پانچ لاکھ بچوں کی انگلش ٹرینرز سے سپوکن انگلش کی ٹریننگ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔انہوں نے سکول میل پروگرام کا دائرہ کار غذائی قلت کے شکار بچوں کے تناسب سے دیگر اضلاع اور تحصیلوں تک وسیع کرنے کی ہدایت کی ہے۔مریم نوازشریف نے ہر ضلع میں گرلز اور بوائز کے لئے نوازشریف سکول آف ایمیننس بنانے کی ہدایت کی جبکہ پانچ سال میں 1750 سکولوں کی اپ گریڈیشن کا ہدف مقرر کیا ہے، اگلے مالی سال میں 250 سکولوں کی اپ گریڈیشن ہوگی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب کی 10 تحصیلوں میں 300 ٹیک- ایڈ سکول بنیں گے، آؤٹ سورس ہونے والے سکولوں میں 195 کلاس روم، 397 کمروں کی چھتوں کی تعمیر و مرمت کی گئی، آؤٹ سورس ہونے والے سکولوں میں 254538 مربع فٹ چاردیواری تعمیر کی گئی، آؤٹ سورس سکولوں میں 414 ٹوائلٹ اور 1543 واٹر ٹینک کی تعمیر کی گئی۔نوازشریف سکول آف ایمیننس میں آئی ٹی، سائنس لیب، لائبریری، ملٹی پرپز پلے گراؤنڈ، سمارٹ بورڈ اور دیگر جدید سہولتیں میسر ہوں گی، 9ڈویژن میں نوازشریف سنٹرآف ایکسی لینس ارلی چائلڈ ایجوکیشن سنٹر کے پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا، 4327 سکولوں میں باؤنڈری وال، 4066 ٹوائلٹ،8488 فرنیچر اور 100 واٹر فلٹریشن پلانٹ کا پراجیکٹ پیش کیا گیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ بچوں کی تعلیم کے لئے بہت سا کام کرنا چاہتی ہوں، ہر سکول میں ٹوائلٹ سمیت دیگر سہولتیں ناگزیر ہیں، سکولوں میں سولر سسٹم کی تنصیب کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بچوں کی انرولمنٹ مریم نوازشریف سکولوں میں سکولوں کی

پڑھیں:

پختونخوا میں جو امن قائم کیا وہ ہاتھ سے پھسلتا جارہا ہے، سابق وزیراعلیٰ گنڈاپور

سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’’جب میں اقتدار میں آیا تھا، دہشتگردی صوبے کے بیشتر حصوں میں کھلے عام گھومتے تھے، لیکن میرے دور میں ان میں زیادہ تر علاقوں کو کلیئر کیا گیا۔‘‘ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے دور میں فوج، پولیس اور عوام کی مشترکہ جدوجہد کے نتیجے میں صوبے کے بیشتر حصوں میں دہشتگردی پر قابو پا لیا گیا تھا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیراعلیٰ اُن کے دور میں سکیورٹی فورسز اور مقامی آبادی کی مربوط حکمت عملی کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر دہشتگرد گروپس کو کمزور کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’جب میں اقتدار میں آیا تھا، دہشتگردی صوبے کے بیشتر حصوں میں کھلے عام گھومتے تھے، لیکن میرے دور میں ان میں زیادہ تر علاقوں کو کلیئر کیا گیا۔‘‘ سابق وزیراعلیٰ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ صوبے کے کچھ علاقوں میں سکیورٹی صورتحال خراب ہونا شروع ہوگئی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں حالات بدتر ہو رہے ہیں، لیکن بروقت اور مشترکہ کوششوں سے امن کو ایک مرتبہ پھر بحال کیا جا سکتا ہے۔ گنڈاپور نے یاد دلایا کہ اُن کی حکومت جب شروع ہوئی تھی تو زیادہ تر لوگ، اور کچھ معاملات میں پولیس والے بھی، فوج کی واپسی کی بات کر رہے تھے۔ تاہم، ان کی حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے عوام نے فوج کی حمایت شروع کی، اور فوج، پولیس اور شہریوں نے مل کر دہشت گردوں کیخلاف اتحاد بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور سے قبل پہلے کبھی اتنی بڑی تعداد میں دہشتگردوں کا خاتمہ نہیں کیا گیا تھا۔ گنڈاپور نے مزید کہا کہ جنوبی اور شمالی وزیرستان، باجوڑ اور تیراہ کے سوائے سابق فاٹا کے زیادہ تر علاقہ جات سمیت تمام اضلاع کو دہشت گردوں سے پاک کیا گیا۔ سابق وزیراعلیٰ نے فوج، پولیس اور قبائلی علاقوں کے درمیان تعاون اور اعتماد کی بحالی کا کریڈٹ بھی لیا اور کہا کہ مقامی کمیونٹی بالخصوص ضم شدہ اضلاع نے سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر دہشتگردوں سے لڑائی کی۔

اپنی بڑی کامیابیوں میں سے ایک کا حوالہ دیتے ہوئے گنڈا پور نے کہا کہ انہوں نے کرّم میں ایک صدی پرانا مسئلہ حل کیا جس کی وجہ سے قبائلی اور فرقہ ورانہ لڑائیاں ہوتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کئی ماہ کی کوششوں سے حل کیا، اور میرے دورِ حکومت کے آخری سات ماہ میں کرّم میں ایک بھی گولی نہیں چلی۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کرّم میں ایک مرتبہ پھر پرتشدد واقعات شروع ہوگئے ہیں اور ان کے عہدے چھوڑنے کے بعد چند ناخوشگوار واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر، باجوڑ اور چند دیگر علاقہ جات میں صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا عمران خان کی جانب سے استعفیٰ طلب کیے جانے کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے طور پر برقرار رہنے کی کوئی پیشکش کی گئی تھی تو انہوں نے نہ اس کی تردید کی اور نہ تصدیق۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر بات کو عوام کے سامنے ظاہر کرنا اور اس پر گفتگو کرنا مناسب نہیں۔ 

گنڈاپور کے دورِ حکومت میں چار ڈرون حملے ہوئے جن پر پارٹی کے اندر اور اڈیالہ سے وزیر اعلیٰ پر سخت تنقید کی گئی۔ تاہم، ایک پی ٹی آئی رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ سہیل آفریدی کے صرف 18 روزہ دور میں ہونے والے 6 ڈرون حملوں پر عمران خان اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا سمیت کسی نے ایک لفظ تک نہیں کہا۔

متعلقہ مضامین

  • گڈ گورننس ن لیگ کا ایجنڈا، جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آ چکی: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس سے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا: عظمیٰ بخاری
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال
  • بابراعظم ٹی 20 کے بادشاہ بن گئے، روہت شرما کو پیچھے چھوڑ دیا، نیا ریکارڈ قائم
  • وزیر اعظم نے چترال میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا، یونیورسٹی بھی قائم کرنے کا اعلان
  • پختونخوا میں جو امن قائم کیا وہ ہاتھ سے پھسلتا جارہا ہے، سابق وزیراعلیٰ گنڈاپور