بیل اسکوٹی ڈرائیور بن گیا، تیز ترین سفر کی وائرل ویڈیو پر سب حیران
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر رشیکیش میں ایک بیل نے اسکوٹر چلا کر سب کو حیران کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے لمبے اور چھوٹے کتوں کی ریکارڈ ملاقات کیسی رہی؟
سوشل میڈیا پر ایک آوارہ بیل کی ایسی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جو دیکھنے والوں کو دنگ کر دے، یہ ویڈیو بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر رشیکیش کی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بیل کسی گلی سے گزر رہا ہے، بیل نے گلی میں موجود اسکوٹر پر سوار ہونے کی کوشش کی تو اتنی ہی دیر میں اسکوٹر چل پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: جسے شاہین سمجھا تھا وہ تو ’چوزہ‘ نکلا
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بیل اسکوٹر پر سوار ہے جو آگے جا کر تھوڑے ہی فاصلے پر ایک دیوار سے ٹکرا کر گرپڑا جس کے بعد بیل مزے سے آگے چل پڑا تاہم اسکوٹی کیا بنا اس بارے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
viral we news اتراکھنڈ اسکوٹی بھارت بیل دلچسپ و عجیب ڈرائیور وائرل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اتراکھنڈ اسکوٹی بھارت بیل دلچسپ و عجیب ڈرائیور وائرل
پڑھیں:
بھارتی ہندو شخص کی کشمیری خواتین کو اُکسانے کی کوشش ناکام؛ ویڈیو سامنے آگئی
بھارتی ہندو شخص نے کشمیری خواتین کو اکسانے کی بھرپور کوشش کی، تاہم وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ گفتگو کی ویڈیو سامنے آگئی۔
مقبوضہ کشمیر کے باشندے ہمیشہ سے خود اور وادی کو بھارت کا حصہ ماننے سے انکاری رہے ہیں، تاہم بھارتی حکومتیں اپنے تمام ادوار میں لاکھوں فوجیوں اور پولیس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے باشندوں خصوصاً مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑتے رہے ہیں۔
بھارت کی ہندوتوا پالیسی اور پاکستان مخالف ایجنڈے کے تحت حال ہی میں ہونے والے پہلگام فالس فلیگ کے بعد سے بھارت کی جانب سے خطے کی صورت حال کو مزید کشیدہ کرنے کے لیے کئی متنازع اقدامات کیے گئے ہیں۔
اسی صورت حال کے دوران بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلم مخالف لہر چل رہی ہے، جس میں مسلمانوں خصوصاً خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تازہ ویڈیو میں بھی اسی طرح کا ایک واقعہ سامنے آیا، جس میں بھارتی ہندو شخص نے کشمیری خواتین کو اکسانے کی کوشش کی، تاہم وہ اپنے مذموم مقصد میں ناکام ثابت ہوا۔
بھارتی ہندو شخص اور کشمیری خواتین کے درمیان ہونے والی گفتگو کی ویڈیو منظر عام پر آ چکی ہے، جس میں بھارتی مرد نے بزرگ خواتین سے پوچھا کہ جو دہشت گردی کا حملہ ہوا ہے کشمیر میں اس کا آپ کو کچھ پتا ہے؟، جسپر کشمیری خواتین نے جواب دیا کہ ہمیں کچھ پتا نہیں ہے۔
ہندو مرد نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت دیش واسی ہیں، ہم ایک ہیں،کشمیر ایک ہے، جس پر کشمیری خاتون نے دو ٹوک جواب دیا کہ کشمیر کے لوگ کشمیر کے ہیں اور بھارت کے لوگ بھارت کے۔
ہندو شخص نے خواتین کو اکساتے ہوئے مزید کہا کہ کشمیر بھارت میں ہے اور کشمیر بھارت کا ہے۔ اس موقع پر بھارتی ہندو شخص نے بھارت کے حق میں نعرہ لگانے کے لیے خواتین کو اکسایا، جس پر کشمیری خاتون نے کہا کہ نہیں! کشمیر کشمیر کا ہے، بھارت الگ ہے۔ ہم بھارت ماتا کی جے نہیں بولیں گے۔
ہندو شخص نے پوچھا کہ آپ لوگ بھارت ماتا کی جے کیوں نہیں بولتے؟ جس پر کشمیری خواتین نے جواب دیا کہ ہم مسلمان ہیں، ہم کشمیری ہیں، ہم یہ نہیں بول سکتے۔ ہندو شخص نے کہا کہ بھارت میں سکھ، ہندو، مسلمان سب قومیں ہیں، کشمیر بھی بھارت کا ہے، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں، بھارت بھی آپ کا ہے، آپ لوگ بھارت کے حق میں نعرہ لگائیں۔
کشمیری خواتین نے ہندو شخص کی جانب سے اکسانے کی بھرپور کوشش کے باوجود بھارت کے حق میں نعرہ لگانے سے انکار کردیا۔ ہندو شخص خواتین کو بار بار اکساتا رہا اور مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ کہنے پر مصر رہا، تاہم کشمیری خاتون نے اسے کہا کہ کشمیر الگ ہے، ہندوستان الگ ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی ہندو شخص اور کشمیری خواتین کی گفتگو سےثابت ہوگیا کہ بھارت نے طاقت کے بل پر مقبوضہ جموں وکشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے، تاہم وہ بندوق کے زور سے کشمیریوں کے جذبہ حریت اور آزادی کی خواہش کو آج تک دبانے میں ناکام رہا ہے۔ کشمیریوں کا دو ٹوک مؤقف ثابت کرتا ہے کہ وہ ہمیشہ اس پر ثابت قدم رہیں گے۔