بھارتی عدالت کا حریت رہنما الطاف احمد بٹ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
بھارتی عدالت کا حریت رہنما الطاف احمد بٹ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 4 May, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی عدالت نے سینئر حریت رہنما الطاف احمد بٹ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بدنام زمانہ بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی ایک عدالت نے کشمیری حریت رہنما الطاف احمد بٹ کو اشتہاری قرار دیدیا ہے۔
بھارتی عدالت نے عرصہ دراز سے پاکستان میں مقیم حریت رہنما کو چارج شیٹ جاری کیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق عرصہ دراز سے پاکستان میں مقیم حریت رہنما کے خلاف این آئی اے نے سرینگر کی عدالت میں مختلف مقدمات درج کئے ہیں۔عدم پیشی کے باعث عدالت نے بذریعہ نوٹس انہیں اشتہاری قرار دیکر بھارتی پولیس کو حکم دیا کہ الطاف احمد بٹ جہاں کہیں سے بھی ملے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرانڈس واٹر کمیشن نے بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تفصیلات وفاقی حکومت کو بھجوا دیں انڈس واٹر کمیشن نے بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تفصیلات وفاقی حکومت کو بھجوا دیں مئی تا جولائی معمول کے مطابق بارشوں کا امکان، سیلاب کا خدشہ ایف بی آر کو ٹیکس ریکوری کیلئے مزید اختیارات مل گئے، آرڈینس جاری او آئی سی کا بھارت میں اسلاموفوبیا اور کشمیری مسلمانوں پر مظالم کیخلاف شدید ردعمل ملائیشیا نے بھارت سے تنازع میں پاکستانی موقف کی حمایت کر دی بھارت نے بلاول بھٹو اور عمران خان کا بھی ایکس اکاونٹ بلاک کر دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی عدالت گرفتار کر
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔