حسن ابدال ،بھارت نے حملہ کیا تو وہ ٹکڑوں میں بٹ جائے گا،خالصتان بن جائے گا،گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
حسن ابدال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مئی2025ء) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ اگر بھارت نےپاکستان پر حملہ کیا تو وہ خود ٹکڑوں میں بٹ جائے گا اور اس حملے کی وجہ سے بھارتی پنجاب آزاد ہو کر خالصتان بن جائے گا اور مقبوضہ کشمیر بھی آزاد ہو جائے گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارحسن ابدال میں شیر میسور ٹیپو سلطان شہید رح کی 226 ویں برسی پرمنعقد ہونے والی تقریب میں کیا۔
اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈاپور،ضلعی صدر پاکستان پیپلز پارٹی سردار اشعرحیات خان،سردار ذوالفقار حیات خان،ملک امانت راول، ملک ریاست سدریال،وفاقی سیکرٹری پیٹرولیم تنویر قریشی،سید عاطف شاہ گیلانی، شیخ احسن الدین، شیخ وقار عظیم صدیقی اور دیگر احباب بھی موجود تھے۔(جاری ہے)
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ حسن ابدال میں گزشتہ 30 برس سے شیر میسور ٹیپو سلطان شہید کی برسی عقیدت و احترام سے منائی جاتی ہے اور یہ امر انتہائی خوش آٸند ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ ہمیشہ ان کو یاد رکھتی ہے جوحق کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اس سلسلے میں واضح مثال حضرت امام حسین رضی اللہ سے لے کر ٹیپو سلطان شہید تک تاریخ میں موجود ہے۔موجودہ حالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے گورنر پنجاب میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس بار پاکستان کو دھمکی دے کر پچھتا رہا ہے اور اگر جنگ ہوئی تو بھارت ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے گا۔بھارتی پنجاب اورمقبوضہ کشمیر آزاد ہو جائیں گے اور اس کے ساتھ بھارت میں جن ریاستوں میں جو علیحدگی پسند تحریکیں چل رہی ہیں وہ بھی اپنی آزادی کا اعلان کر دیں گے۔سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ ہماری فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر ہمارا فخرہیں جنہوں نےبھارت کی دھمکیوں کا جواب آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیا ہے اور اس بار بھارت کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ اگر اس نے حملہ کیا تو اس کہ سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔تقریب سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔\378.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سردار سلیم حیدر خان گورنر پنجاب نے کہا کہ جائے گا
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔
ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔