نو مئی حملے میں ملوث مزید 20 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
نو مئی حملے میں ملوث مزید 20 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات میں ملوث 20 افراد کو جرم کا اعتراف کرنے پر چھ، چھ ماہ قید بامشقت اور پچاس، پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔ عدالت نے ملزمان کو فوری طور پر حراست میں لے کر اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دیے، جبکہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو سزا پر عملدرآمد کی ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان نے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد منظم منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد کے علاقے ترنول میں ریلوے اسٹیشن پر حملہ کیا۔ پراسیکیوٹر کے مطابق، ملزمان نے ریلوے اسٹیشن کی عمارت، کھڑکیوں، دروازوں، کمپیوٹرز اور سرکاری ریکارڈ کو جلا دیا اور شدید توڑ پھوڑ کی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ تمام ملزمان نے دوران ٹرائل دفعہ 164 کے تحت اپنے جرم کا اعتراف کیا، اور وہ دو سال سے ضمانت پر رہا تھے۔
اقبالی بیانات میں ملزمان نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے پی ٹی آئی قیادت کے اکسانے پر حملے میں حصہ لیا، بہکاوے میں آ کر قانون کو ہاتھ میں لیا اور اب اپنے عمل پر شدید پشیمان ہیں۔
ملزمان نے عدالت سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ مزدور اور غریب لوگ ہیں، مستقبل میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی عمل سے اجتناب کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت نے گزشتہ دو سال میں نہ کوئی مالی امداد دی، نہ قانونی معاونت فراہم کی، جس پر وہ خود کو تنہا اور پچھتاوے کا شکار محسوس کرتے ہیں۔
عدالت نے ملزمان کی درخواست پر سزا میں نرمی کرتے ہوئے چھ ماہ قید اور جرمانہ سنایا، اور تمام کو جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کا 120 کلومیٹر تک مار کرنے والے فتح میزائل کا کامیاب تجربہ بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا، پاکستان پہلا قدم نہیں اٹھائے گا: اسحاق ڈار سپریم کورٹ، 26 نومبر احتجاج؛ عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرنے سے روک دیا سی این این کےصحافی نک رابرٹسن کا ایل او سی کا دورہ، بھارتی فالس فلیگ کا پردہ چاک بھارتی اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے: صدر مملکت پاک بھارت جنگ کے امکان پر امریکی سی آئی اے کی پرانی خفیہ رپورٹ سامنے آگئی ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جوابCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ملک میں مزید بارش اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-08-26
اسلام آباد / لاہور (رپورٹ) پاکستان کے مختلف حصوں میں متوقع مزید بارشوں کے باعث دریاؤں اچانک اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس پر وفاقی اور صوبائی حکام نے محتاط رویہ اختیار کر لیا ہے۔ ساتھ ہی اطلاعات ہیں کہ بھارت بھی اپنے ڈیمز سے اضافی پانی چھو ڑنے کا امکان رکھتا ہے، جس سے راوی، جہلم اور ستلج کی سطح میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے۔ ماہر موسمیات، آبی ماہرین اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے مشترکہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ نہ صرف قدرتی بہاؤ میں اضافے بلکہ انسانی مداخلت کی وجہ سے نقصان کا دائرہ بہت وسیع ہو سکتا ہے۔قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی ڈی پی ڈی ایم اے نے متوقع موسم کے لحاظ سے آگاہی جاری کی ہے کہ آئندہ 12 سے 48 گھنٹے میں ملک کے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔ سندھ اور کراچی میں بھی بارشوں کے امکانات کا ذکر کیا گیا ہے۔ پنجاب میں مقامی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت اپنی ڈیمز سے اضافی پانی چھوڑنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جو راوی، ستلج اور جہلم ندیوں میں اچانک بہاؤ کا باعث بن سکتا ہے۔پنجاب کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کتھیہ نے بتایا کہ وہ متعلقہ محکموں کے ذریعے ندی نالوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور ممکنہ گنجائش سے زیادہ بہاؤ کی صورت میں بروقت اقدمات کیے جائیں گے۔ وفاقی اور صوبائی محکمے الرٹ پر ہیں۔ آبپاشی، ریسکیو اور موسمیاتی اداروں نے فیلڈ ٹیمیں متحرک کر رکھی ہیںپنجاب میں ندی نالوں کی صفائی، بندشیں کھولنا اور بروقت نکاسی کے منصوبے زیرِ عمل ہیں۔عوام کو محتاط رہنے اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، خاص طور پر ندی کنارے گھروں سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔یہ بارشوں کا نیا دور اور بھارت کی ممکنہ پانی ریلیز ایک اکٹھے خطرے کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اگر حکومت وقت پر اقدامات نہ کرے، تو سنگین تباہی ممکن ہے۔ ضروری ہے کہ مقامی انتظامیہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارے اور عوام شراکت داری سے کام کریں۔ بروقت پیش بندی، مربوط پلاننگ اور عوامی بیداری ہی اس ممکنہ بحران کو کم کرنے کی کلید ہو سکتی ہے۔