ابوظہبی: متحدہ عرب امارات  نے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ملک بھر کے تمام سرکاری اسکولوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو نرسری سے لے کر جماعت دہم (گریڈ 12) تک ایک لازمی مضمون کے طور پر متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

یہ فیصلہ یو اے ای کابینہ کی منظوری کے بعد سامنے آیا، جس کا اعلان نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر کیا۔

شیخ محمد کا کہنا تھا، “ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو ایک ایسے وقت کے لیے تیار کریں جو ہمارے وقت سے مئختلف ہوگا۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد طلبہ کو AI کی تکنیکی بنیادوں اور اخلاقی اثرات سے بھی آگاہ کرنا ہے۔

وزارت تعلیم کی تیار کردہ اس نصاب میں ڈیٹا، الگوردمز، مشین لرننگ، AI ایپلیکیشنز، ڈیٹا پرائیویسی، اور اخلاقی اصولوں پر مشتمل جامع مواد شامل ہوگا۔

اس فیصلے کے بعد UAE دنیا کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے جس نے AI کو ہر تعلیمی سطح پر لازمی بنایا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ قدم دنیا بھر کے تعلیمی نظاموں کے لیے ایک ماڈل بن سکتا ہے، خاص طور پر ان ممالک کے لیے جو AI کو تعلیم میں ضم کرنا چاہتے ہیں۔

یہ اقدام UAE کی جدید تعلیم کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جو کہ روایتی طریقہ تعلیم سے ہٹ کر مستقبل کے تقاضوں پر مبنی سیکھنے پر مبنی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فورٹی نیٹ نے سیکیورٹی ڈے کے موقع پر خودمختار SASE پیش کیا

اسلام آباد: فورٹی نیٹ، جو نیٹ ورکنگ اور سیکیورٹی کے انضمام میں عالمی رہنما ہے، نے پاکستان میں اپنے تیسرے فورٹی نیٹ سیکیورٹی ڈے (16 ستمبر 2025) کے موقع پر اپنا خودمختار SASE (سیکیور ایکسس سروس ایج) حل پیش کیا۔

SASE حل کے ذریعے، فورٹی نیٹ نے یہ دکھایا کہ ادارے کس طرح ڈیٹا رہائش، پرائیویسی اور آپریشنل تقاضوں کو پورا کر سکتے ہیں، بغیر سیکیورٹی، صارف کے تجربے یا اسکیل ایبلٹی پر سمجھوتہ کیے۔

مزید یہ کہ فورٹی نیٹ کا خودمختار SASE حل کاروباروں کو محفوظ طریقے سے صارفین، ایپلیکیشنز اور ڈیٹا کو جوڑنے اور ان کی حفاظت کرنے کے قابل بناتا ہے، چاہے وہ کہیں بھی موجود ہوں۔

اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ڈیٹا مخصوص جغرافیائی حدود میں محفوظ اور پراسیس ہو، تاکہ اداروں کو اپنی حساس معلومات پر مکمل کنٹرول حاصل ہو اور وہ علاقائی اور مقامی ضوابط کی تعمیل کر سکیں۔

فورٹی نیٹ کے ترجمان اور سینئر ریجنل ڈائریکٹر شادی خفاش کے مطابق، SASE کو مختلف صنعتوں کے لیے تیار کیا گیا ہے اور یہ خاص طور پر ان اداروں کے لیے موزوں ہے جو انتہائی ریگولیٹڈ شعبوں میں حساس ڈیٹا کے ساتھ کام کرتے ہیں، جیسے حکومت، مالیات اور صحت کا شعبہ، یا کوئی بھی کاروبار جو خفیہ معلومات اور اہم انفراسٹرکچر کا انتظام کرتا ہو۔

فورٹی نیٹ پاکستان کے ریجنل ڈائریکٹر، ثاقب اشفاق نے کہا کہ "آج کی باہم مربوط عالمی معیشت میں ادارے بڑھتے اور مسلسل بدلتے ہوئے سائبر سیکیورٹی خطرات اور تعمیل کی پیچیدگیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اسی وقت، مقامی ڈیٹا پروٹیکشن قوانین، جیسے پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل (PDPB) 2023، سختی سے  تقاضا  کرتے ہیں جنہیں پاکستان میں اداروں کو پورا کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ فورٹی نیٹ کا خودمختار SASE اداروں کو خطرات کو پیشگی شناخت کرنے اور ان پر فوری ردعمل دینے، اینوملی ڈیٹیکشن بہتر بنانے اور صارف کے تجربے کو مزید بہتر کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایک زیادہ تیز اور شفاف صنعت وجود میں آتی ہے جو اپنے شہریوں کی ضروریات کا بروقت جواب دے سکتی ہے۔"

پاکستان میں فورٹی نیٹ کا تیسرا سیکیورٹی ڈے صارفین، شراکت داروں، انڈسٹری کے ماہرین اور معزز مہمانوں کو ایک ساتھ لا رہا ہے، جن میں قومی حکومت کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

معلوماتی تقاریر کے علاوہ، ایک خصوصی ٹیک ایکسپو نے سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی  حاصل کرنے، تازہ ترین رحجانات اورنئی ٹیکنالوجیز دریافت کرنے اور ساتھیوں اور ماہرین سے روابط قائم کرنے کے مواقع فراہم کیے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ؛ پاکستان متحدہ عرب امارات میچ کا ٹاس ہو گیا
  • اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور
  • فورٹی نیٹ نے سیکیورٹی ڈے کے موقع پر خودمختار SASE پیش کیا
  • متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
  • خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
  • اسرائیل کے خلاف 7 نکاتی پلان، عملی منشور
  • ’’سائنس آن ویلز‘‘سیریز کا دوسرا پروگرام اسلام آباد میں کامیابی سے منعقد ، چینی صدر کے ’’ہم نصیب معاشرے‘‘کے وژن کا عملی عکس
  • ٹی20 ایشیا کپ: متحدہ عرب امارات نے عمان کو 42 رنز سے شکست دے دی
  • انسانیت کو جنگ و جدل سے بچانے کیلئے اللہ کی مرضی کا نظام قائم کرنا ہوگا، حافظ نعیم الرحمن
  • دبئی میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی ویزا کا اجرا، کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی