بیٹا امتحان میں فیل، والدین کا جشن، کیک بھی کاٹا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
ممبئی(نیوز ڈیسک)بھارت میں طالب علم کے امتحان میں فیل ہونے کے باوجود والدین نے اس کے ساتھ جشن منا کر حیران کن مثال قائم کردی۔ عام طور پر والدین بچوں کے فیل ہونے پر ان کے ساتھ سخت رویہ اپناتے ہیں اور ڈانٹتے ہیں تاہم بھارتی طالب عالم کے ساتھ کچھ الگ ہی معاملہ پیش آیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والا طالب علم ابھیشیک چولاچگودا، جو بگالکوٹ کے بسویشور انگلش میڈیم سکول کا طالب علم ہے، اپنے 10ویں بورڈ کے امتحانات میں 600 میں سے صرف 200 نمبر کے ساتھ 6 مضامین میں فیل ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق ابھیشیک کے فیل ہونے پر اس کے دوستوں نے مذاق اڑیا، وہیں طالب علم کے والدین نے اس کا ساتھ دیا، بجائے اس کے کہ وہ اسے ڈانٹیں یا شرمندہ کریں، انہوں نے جشن مناتے ہوئے باقاعدہ ایک کیک کاٹا اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک چھوٹی سی تقریب منعقد کی۔
والدین کا اپنے بیٹے کو تسلی دیتے ہوئے کہنا تھا کہ تم امتحانات میں ناکام ہو سکتے ہو، لیکن زندگی میں نہیں، تم دوبارہ کوشش کر سکتے ہو اور اگلی بار کامیاب ہو سکتے ہو۔ اپنے والدین کی حمایت سے گہرا اثر قبول کرتے ہوئے ابھیشیک نے کہا کہ حالانکہ میں فیل ہو گیا ہوں، لیکن میرے والدین نے مجھے حوصلہ دیا۔ میں دوبارہ امتحان دوں گا، پاس کروں گا اور زندگی میں کامیاب ہوں گا۔ یہ کہانی اس بات کا مظہر ہے کہ کبھی کبھار ناکامی صرف عارضی ہوتی ہے اور سچی حمایت اور محبت کے ساتھ انسان کو نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کا حوصلہ ملتا ہے۔
مزیدپڑھیں:کوئٹہ میں چینی کی قیمت کم نہ ہو سکی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: طالب علم کے ساتھ میں فیل فیل ہو
پڑھیں:
عرب حکمرانوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
نوشہروفیروز میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جنہیں دنیا "خادم الحرمین" اور "امام کعبہ" جیسے مقدس القابات سے پہچانتی تھی، آج آزمائش میں انکا مکروہ کردار دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا امتحان جاری ہے۔ عرب حکمرانوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ گوٹ بجرانی لغاری تحصیل مورو ضلع نوشہروفیروز میں منعقدہ سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ دنیا ایک امتحان گاہ ہے، جہاں اللہ تعالیٰ ہر انسان کو آزمائش میں مبتلا کرتا ہے۔ کیونکہ امتحان اور آزمائش کے بغیر کھرے اور کھوٹے کی پہچان ممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الٰہی امتحانات کے پانچ مراحل ہیں، جس میں پہلا خوف، دوسرا بھوک، تیسرا مال کی قربانی، چوتھا جان کی قربانی اور پانچواں اولاد کی قربانی ہے۔ جو لوگ ان پانچوں مراحل میں صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں، ان پر خدا کا درود و سلام اور رحمت ہے۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ آج امت مسلمہ ایک کڑے امتحان سے گزر رہی ہے، جس میں منافقین اور نااہل مسلم حکمرانوں کے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ جنہیں دنیا "خادم الحرمین" اور "امام کعبہ" جیسے مقدس القابات سے پہچانتی تھی، آج آزمائش اور امتحان میں ان کا مکروہ کردار دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ آج کی امتحان گاہ ہے، جہاں اہل فلسطین نے صبر اور استقامت کے ساتھ نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اسماعیل ہانیہ، یحییٰ سنوار، حسن نصر اللہ، سید ہاشم صفی الدین، جنرل باقری اور جنرل سلامی جیسے مخلص رہنماء اپنے ایثار قربانی اور جہاد فی سبیل اللہ کے سبب اولیاء خدا کی صف میں شامل ہو چکے ہیں۔ اس کے برعکس بعض عرب حکمرانوں نے ٹرمپ جیسے ظالم کے سامنے اپنی بیوی، بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ رقص کیا، جس سے ان کی منافقت اور ذلت آمیز ذہنیت آشکار ہو گئی۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کے عوام خود مظلوم ہیں اور ان کے آئینی و جمہوری حقوق سلب کئے گئے ہیں، تاہم وہ ہر حال میں فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء لنجار کی جانب سے گوٹھ بجرانی لغاری میں جس طرح انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں وہ انتہائی افسوسناک ہیں۔ اب یہ سیاسی انتقام بند ہونا چاہئے۔