بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے خبردار کیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی میں مسلسل اضافے سے پاکستان کی معاشی بحالی کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور اسلام آباد کی جاری مالی اصلاحات متاثر ہوسکتی ہیں،جس سے میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنے کی کوششیں ناکام ہوسکتی ہیں۔
پاکستان میں سیاسی رہنما پہلے ہی یہ بات کہی جا رہی تھی کہ پلوامہ فالس فلیگ کی آڑ میں بھارت پاکستان کی معاشی بحالی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے کیونکہ پاکستانی معیشت نے حال ہی میں ترقی کی ہے۔موڈیز نے پیر کے روز جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے، معیشت سنبھل رہی ہے، مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جو آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جاری پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے۔
تاہم وہیں موڈیز نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کے ساتھ کشیدگی میں مستقل اضافہ ہوتا ہے تو اس سے پاکستان کی بیرونی مالیاتی رسائی متاثر ہو سکتی ہے اور اس کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبا بڑھ سکتا ہے، جو آئندہ چند برسوں میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے پہلے ہی ناکافی ہیں۔یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں شدید اضافہ ہوا۔
موڈیز کے مطابق اس حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے سفارتی تعلقات متاثر ہوئے۔ بھارت نے 1960 کا سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، جو پاکستان کو پانی کی فراہمی پر شدید اثر ڈال سکتا ہے۔ جواب میں پاکستان نے 1972 کا شملہ معاہدہ معطل کیا، دو طرفہ تجارت بند کر دی ہے اور اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کے لیے بند کر دی۔موڈیز نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان وقتا فوقتا کشیدگی پیدا ہوتی رہی ہے اور مستقبل میں بھی ہوتی رہے گی، لیکن ان سے مکمل جنگ یا وسیع پیمانے پر فوجی تصادم کی توقع نہیں کی جا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ اعلان جنگ ہوگا، قومی اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کیخلاف قرارداد پیش پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ اعلان جنگ ہوگا، قومی اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کیخلاف قرارداد پیش وزیراعظم کی برطانیہ کو پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات میں شمولیت کی دعوت پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا گیا تو بھرپور طاقت سے جواب دیا جائیگا، آرمی چیف صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے شرح سود میں 1فیصد کمی کو مایوس کن قرار دیدیا شرح سود میں ایک فیصد کمی،11فیصد مقرر ، اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا پاکستان میں دہشتگردی کیلئے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کی معاشی بحالی سے پاکستان کی بھارت کے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟
پاکستان اور سعودی عرب اِسلام کے رشتے میں جُڑے ہوئے دو برادار ملک ہیں اور سعودی عرب نے پاکستان کی معاشی مشکلات میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
1998 میں جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے تو اُسے شدید بین الاقوامی دباؤ اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے وقت میں سعودی عرب نے کئی سال تک پاکستان کو مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہم کیا اور ساتھ ہی ساتھ پاکستان کو بحران سے نکالنے کے لیے اربوں ڈالر امداد بھی دی۔
اب جبکہ پاکستان پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات اپنی اعلیٰ ترین سطح پر ہیں تو ہر پاکستانی کو ایک اُمید ہے کہ اب سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں اعلان کردہ سرمایہ کاری میں نہ صرف اضافہ ہو گا، بلکہ منصوبوں پر عملی پیشرفت بھی ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف اب تک سعودی عرب کے متعدد سرکاری دورے کر چکے ہیں جن کا مقصد سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری لانا تھا۔
سرمایہ کاری معاہدوں کی تفصیل9 اکتوبر 2024 کو 130 سعودی، وزرا، کاروباری افراد اور اعلیٰ حکّام نے پاکستان کا 3 روزہ سرکاری دورہ کیا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی تاریخ میں یہ سعودی عرب کے سب سے بڑے وفد کا دورۂ پاکستان تھا جس میں سعودی عرب سے توانائی، کان کنی، زراعت، صنعت، افرادی قوّت اور سیاحت کی صنعتوں سے تعلق رکھنے والے نمائندگان نے شرکت کی۔
اس دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب نے 2.2 ارب ڈالر مالیت کی 07 مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوئے لیکن اِس کے بعد 7 مزید مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے جس سے سعودی سرمایہ کاری کا حجم 2.8 ارب ڈالر تک بڑھ گیا۔
سرمایہ کاری معاہدوں کا اعلان سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری شیخ خالد بن عبدالعزیز نے کیا تھا اور اُنہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے کُچھ معاہدوں کی ٹھیک مالیت ابھی ہم نے نہیں لگائی۔
اس سے قبل مئی 2024 میں بھی ایک سعودی سرمایہ کاری وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی وفد کو پاکستان میں بہترین سہولیات اور کاروبار کرنے کی آسانی کی یقین دہانی کروائی تھی۔
اِس سے قبل اپریل 2024 میں پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف کے 3 روزہ سرکاری دورے کے دوران سعودی حکومت نے پاکستان میں 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔
دسمبر 2024 میں وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ اکتوبر 2024 میں دستخط ہونے والی 34 مفاہمتی یاداشتوں میں سے 7 کو عملی معاہدات کی شکل دے دی گئی ہے جن کی مالیت 56 کروڑ ڈالر ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے تیل ادائیگیوں پر رعایت3 فروری 2025 کو سعودی عرب نے تیل کی ادائیگیوں کے لیے پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر پر ایک سال کی رعایت دی۔
سعودی عرب پاکستان میں کونسے پن بجلی منصوبوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے؟سعودی مالی معاونت سے چلنے والے پن بجلی منصوبوں میں مہمند ڈیم، شاؤنٹر ہائیڈروپاور پراجیکٹ اور جاگران۔ 4 ہائیڈروپاور پراجیکٹ شامل ہیں۔ سعودی فنڈز فار ڈویلپمنٹ کثیرالمقاصد مہمند ڈیم کے لئے 24 کروڑ ڈالر قرضہ دے رہا ہے۔
آزاد کشمیر میں شاؤنٹر اور جاگران۔4 ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے لیے بالترتیب 6 کروڑ 60 لاکھ اور 4 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے قرضے دے رہا ہے۔
کان کُنی کے شعبے میں سعودی سرمایہ کاریجنوری 2025 میں سعودی عرب کی کمپنی منارہ منرلز نے بلوچستان رکوڈک میں حکومتِ پاکستان سے 10 سے 20 فیصد شیئرز خریدنے کا عندیہ دیا جن کی مالیت 50 کروڑ سے ایک ارب ڈالر کے درمیان ہے۔
صحت کے شعبے میں سرمایہ کاریصحت کے شعبے میں سعودی عرب 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک انٹیگریٹڈ میڈیکل کمپلیکس تعمیر کرنے جا رہا ہے جس پر کام شروع ہو چُکا ہے۔ اس کمپلیکس میں صحت کی جامع سہولیات مہیّا کی جائیں گی۔
پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے سعودی عرب نے 50 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کر رکھا ہے۔
تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری2019 میں سعودی عرب نے گوادر پاکستان میں 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک آئل ریفائنری قائم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
منصوبے پر تاحال کام شروع نہیں ہو سکا، لیکن گزشتہ برس سعودی آرامکو نے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی تقسیم کار کمپنی کے 40 فیصد حصص خرید کر پاکستان میں آرامکو پٹرول پمپس بنانے کا آغاز کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان سعودی عرب معاشی معاہدے