سانحہ 12 مئی؛ انسداد دہشتگردی عدالت نے گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
کراچی:
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ 12 مئی کے مقدمے میں آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو سانحہ 12 مئی کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر ، عمیر صدیقی سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت شریک ملزم زاکر کی استثنا کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا جب کہ پراسیکیوشن گواہوں کو پیش نہیں کرسکی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 مئی تک ملتوی کردی۔
پولیس کے مطابق وسیم اختر نے ایم کیو ایم کے مرکز پر میٹنگ کرکے روڈ بند کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وسیم اختر نے دیگر ملزموں کو جلاؤ گھیراؤ کی ہدایت کی تھی۔ ملزمان کیخلاف ایئرپورٹ پولیس نے 2007 میں مقدمہ درج کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
دہشتگردی کی روک تھام کیلئے افغانستان سے رابطہ کاری ناگزیر ہے: بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے افغانستان سے رابطہ کاری ناگزیر ہے۔اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت امن و امان کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے، خیبر، اورکزئی کے قبائلی جرگوں کے بعد آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں باجوڑ جرگہ بلایا گیا ہے، جرگے میں قبائلی عمائدین اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے علاقے میں امن و امان کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد مرحلہ وار جرگے منعقد کئے جا رہے ہیں، مقامی قبائلی جرگوں کے بعد گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا، گرینڈ جرگے میں پائیدار امن کیلئے سفارشات مرتب کر کے متعلقہ فورم کو پیش کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ امن کا قیام خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ضم شدہ اضلاع افغانستان کے بارڈر پر واقع ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے رابطہ کاری ناگزیر ہے، امن و امان کیلئے تمام اقدامات کے عوام کے اعتماد اور تعاون سے کئے جائیں گے۔