کالعدم بی ایل اے کا حملہ ، پاک فوج کے سات جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاک فوج کی گاڑی پر سڑک کے کنارے بم حملہ مچھ کے علاقے میں ہوا، سرچ آپریشن شروع
قوم اور فوج مل کربھارت اور اس کے پراکسی کو پاکستانی سر زمین پر شکست دینگے، آئی ایس پی آر
پاک فوج نے کہاہے کہ بھارت کی پراکسی کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی کے بلوچستان کے ضلع کچھی میں ایک حملے میں پاک فوج کے سات بہادر جوان شہید ہوگئے ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق پاک فوج کی گاڑی پر سڑک کے کنارے بم حملہ مچھ کے علاقے میں ہوا ۔ شہید ہونے والوں صوبیدار عمر فاروق عمر 42سال سکنہ کراچی، نائیک آصف خان عمر 28سال سکنہ کرک ، نائیک مشکور علی عمر 28سال سکنہ اور کزئی ، سپاہی طارق نواز عمر 26سال سکنہ لکی مروت ، سپاہی واجد احمد فیض عمر 28سال سکنہ ضلع باغ ، سپاہی محمد عاصم عمر 22سال سکنہ کرک اور سپاہی محمد کاشف خان عمر 28سال سکنہ کوہاٹ شامل ہیں ۔بیان کے مطابق حملے کے بعد دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا تاکہ اس بزدلانہ جرم میں شریک دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے ۔ بیان میں کہاگیاکہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز قوم کی حمایت سے بلوچستان کے امن ، ترقی و استحکام سبوتاژکرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے پر عزم ہیں ، ایسی قربانیاں بہادر فوجیوں کے حوصلے اور عزم کو مضبوط کریں گی۔ بیان میں کہاگیاکہ قوم اور فوج مل کر بھارت اور اس کے پراکسی کو پاکستانی سر زمین پر شکست دینگے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔
متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔
وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔