بھارتی ریاستوں کو شہری دفاع کی مشقیں شروع کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
مشقوں میں فضائی حملے کی وارننگ، سگنلز، کریش بلیک آٹ اقدامات کے منصوبے شامل
شہری دفاع کی تین روزہ مشقیں آج شروع ہونگیں،پاکستان کے خلاف جارحانہ جنگی عزائم
پاکستان کے خلاف جارحانہ جنگی عزائم پر بھارت میں شہری دفاع کی تین روزہ مشقیں بدھ کو شروع ہوں گی ۔ بھارتی کی وزارتِ داخلہ نے تمام ریاستوںسے کہا ہے کہ وہ موثر شہری دفاع کے لیے فرضی مشقیں شروع کریں، جن میں فضائی حملے کی وارننگ، سگنلز، کریش بلیک آٹ اقدامات، اہم تنصیبات کو چھپانے اور انخلا کے منصوبے شامل ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سیکریٹری دفاع راجیش کمار سنگھ سے ملاقات کی، جس کے بعد قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال نے بھی ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق فرضی مشقیں 7 مئی سے ملک بھر میں شروع کی جائیں گی، اور ممکنہ طور پر 9 مئی تک جاری رہیں گی۔ وزارت داخلہ کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل، سول ڈیفنس سے وابستہ تقریبا چار لاکھ رضاکاروں کو اس مشق میں شامل کیا جائے گا۔ یہ حکم نامہ پہلگام حملے کے تناظر میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں سامنے آیا ہے ۔سول ڈیفنس ڈپارٹمنٹ 1962 میں چین کے ساتھ بھارت کی جنگ کے بعد قائم کیا گیا تھا۔ زلزلے اور عمارتوں کے گرنے جیسی آفات کے لیے باقاعدگی سے فرضی مشقیں کی جاتی ہیں، لیکن بیرونی خطرے کی صورت میں عوام کو خبردار کرنے کے لیے فضائی سائرن کا استعمال کیا جاتا ہے ۔مغربی سرحد سمیت ہر ریاست 7 مئی سے فرضی مشقیں کرے گی، مشقوں کی تفصیلات منگل کو شیئر کی جائیں گی، کچھ ریاستیں بہتر طور پر سامان سے لیس ہیں، اور دیگر کے لیے ہم رہنما خطوط جاری کریں گے ۔ اس دوران اہم تنصیبات کو چھپانے کا مطلب پلانٹس اور اہم عمارتوں کے آس پاس کی تمام روشنیوں کو بند کرنا ہے ۔ شہری دفاع کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس شہری دفاع سے وابستہ 4 لاکھ سے زیادہ رضاکار ہیں، ہم مشق کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد کو متحرک کرنے کی کوشش کریں گے ، ریاستی پولیس اپنے دائرہ اختیار میں رضاکاروں کو بھی متحرک کرے گی۔اتوار کو بھارتی پولیس نے پاکستان کی سرحد سے متصل پنجاب کے ضلع فیروز پور میں 30 منٹ کی بلیک آٹ مشق کی تھی، فیروز پور کنٹونمنٹ بورڈ نے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی، اور رہائشیوں کو آدھے گھنٹے کے لیے لائٹس بند کرنے کے لیے کہا گیا تھا
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی
اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
غزہ (سب نیوز)غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی جارحیت کا شروع ہونے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، صبح سویرے غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 24 فلسطینی شہید ہوگئے۔ جبکہ اس کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ سٹی پر تازہ بمباری کے نتیجے میں24 فلسطینی شہید اور 10 زخمی ہو گئے، ڈرون حملے کے نتیجے میں 5 بچے بھی شہید ہوئے، جبالیہ اور بیت لاحیہ میں بھی حملوں کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی کواڈ کاپٹر سے ریسکیو ورکرز پر فائرنگ کے سبب 25 افراد کو ملبے سے نکالنے کیلیے امدادی کارروائیاں شروع نہ کی جاسکیں۔
دوسری جانب عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جنگی کابینہ کی جانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کی منظوری دی گئی ہے، غزہ میں زمینی کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کیلیے ہزاروں ریزرو اسرائیلی فوجیوں کو طلب کیا جا چکا ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں کارروائیوں میں تیزی لانے اور ان کا دائرہ بڑھانے کے لیے ہزاروں ریزرو فوجیوں کو جنگ کے لیے طلب کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
ایک اسرائیلی حکام نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ وزیر نے اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل ایال زامیر کے تجویز کردہ منصوبے کو یک آواز ہو کر منظور کیا، جس کا مقصد غزہ میں حماس کو شکست دینا اور اغوا شدگان کو واپس لانا ہے۔اس منصوبے میں غزہ کی پٹی کا قبضہ اور اس کے علاقوں کو اپنے قبضے میں رکھنا شامل ہے، جس سے حماس کو امدادی سامان کی تقسیم میں مشکلات پیش آئیں گی اور اس پر شدید حملے کیے جائیں گے۔اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ منصوبہ مہینوں تک جاری رہے گا اور پہلے مرحلے میں غزہ کے مزید علاقوں کا قبضہ اور بفر زون کو توسیع دینے کا عمل شامل ہے، جو اسرائیل کو حماس کے ساتھ جنگ بندی اور اغوا شدگان کی واپسی پر مذاکرات میں مزید فائدہ دے گا۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے خلاف ایک مہم شروع کی تھی جو 7 اکتوبر 2023 کو سرحد پار حملے کے بعد آغاز ہوئی، جس میں تقریبا 1200 افراد ہلاک اور 251 افراد کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے غزہ میں 52,567 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 2,459 افراد اسرائیلی حملوں کے دوبارہ آغاز کے بعد مارے گئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں قید یرغمالیوں کی واپسی اور حماس کے عسکریت پسندوں کو شکست دینے کے لیے دبا بڑھایا جا رہا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد، حالیہ فوجی کارروائی، اسیروں کی رہائی کی ضمانت دینے میں ناکام رہی ہے اور اس تنازعے کے حوالے سے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کے مقاصد پر سوالیہ نشان ہے۔
نتن یاہو پر اکثر یرغمالیوں کے اہل خانہ اور مخالفین کی جانب سے ڈیل کے لیے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے اور سیاسی مقاصد کے لیے جنگ کو طول دینے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم ان الزامات کی وہ تردید کرتے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ اب نئے علاقوں میں کارروائیاں کرے گی اور زمین کے اوپر اور نیچے موجود تمام تنصیبات کو تباہ کر دے گی۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ میں نئے سرے سے فوجی کارروائیوں میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔
لیکن اطلاعات یہی ہیں کہ آئندہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے کے دورے کے اختتام تک یہ کارروائیاں شروع نہیں ہوں گی۔ بین الاقوامی مذاکرات جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست بقیہ 59 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک نئے معاہدے پر پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔حماس کے ساتھ دو ماہ کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل کی جانب سے 18 مارچ کو دوبارہ غزہ میں کارروائی شروع کی گئی تھی اور اس کے بعد سے کسی بھی اسرائیلی یرغمالی کو رہا نہیں کیا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتمام سیاسی جماعتیں مل کر قومی حکومت بنائیں اور پاکستان کو بچائیں، محمود خان اچکزئی تمام سیاسی جماعتیں مل کر قومی حکومت بنائیں اور پاکستان کو بچائیں، محمود خان اچکزئی ٹیکس نیٹ بڑھنے اور قوانین میں ترامیم سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا، وزیراعظم بھارت میں عمران خان کے ایکس اکاونٹ کی بندش، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل سامنے آگیا آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ اعلان جنگ ہوگا، قومی اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کیخلاف قرارداد پیشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم