بھارتی بزدلانہ حملوں میں 8 پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوئے، دو لاپتہ ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی جانب سے بزدلانہ حملے کی تفصیلات بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حملے میں 8 پاکستانی شہید، 33 زخمی ہوئے ہیں،پاکستان میں 6 مقامات پر بھارت کی جانب سے 24 حملے ہوئے ، مظفر آباد ، کوٹلی، مرید کے مساجد کو نشانہ بنایاگیا، دشمن کے بلاجواز حملہ کا پاکسانی فوج بھر پور جواب دے رہی ہے اور اس جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت نے 6 مقامات پر 24 حملے کیے ہیں جس میں 8 پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ دو لاپتا ہیں۔انہوں نے کہا کہ احمد پور ایسٹ میں مسجد سبحان کو نشانہ بنایا گیا یہاں 4 حملے ہوئے اور 5 بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے، جن میں ایک تین سالہ بچی بھی شامل ہیں، دو مرد اور دو خواتین بھی شہید ہوئے اور 31 زخمی ہوئے۔انہوںنے بتایا کہ یہاں ایک مسجد شہید ہوئی ہے، شہری آبادی میں 4 کوارٹرز کو نقصان پہنچا جہاں عام لوگ رہائش پذیر تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مظفر آباد میں شاہی والا نالہ میں مسجد بلال کو نشانہ بنایا گیا اور یہاں دشمن کی طرف سے 7 حملے کیے گئے، اس میں ایک بچی زخمی اور ایک مسجد شہید ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا، 5 حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ لڑکا شہید ہوئے، ایک ماں اور بیٹی زخمی ہیں۔میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ مریدکے میں مسجد ام القرا کو نشانہ بنایا گیا، 4 حملے کیے گئے، ایک شہری شہید اور دوسرا زخمی ہے، دو لوگ یہاں لاپتا ہوگئے ہیں، مسجد شہید ہوگئی ہے، اطراف میں غریب لوگوں کے کوارٹرز کو نقصان پہنچا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیالکوٹ کے شمال میں گائوں کوٹلی لوہاراں پر دو حملے کیے گئے، ایک گولہ پھٹا نہیں اور ایک گولہ کھلے کھیت میں گرا ہے یہاں کوئی نقصان نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ آخری مقام شکرگڑھ کے قریب ہے جہاں دو حملے کیے گئے، نقصان نہیں ہوا ہے تاہم ایک ڈسپنسری کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دشمن کے اس بزدلانہ، بلااشتعال، بلاجواز حملے کا بھرپور جواب افواج پاکستان پاکستانی قوم کی حمایت سے دے رہی ہے اور دیتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ مقامات میں لائن آف کنٹرول پر گزشتہ روز قومی اور بین الاقوامی میڈیا کو لے جایا گیا تھا کیونکہ بلاجواز جو الزامات لگائے جاتے ہیں اسے آگاہ کیا جائے، اسی طرح صبح میڈیا کو مریدکے اور بہاولپور کو جانا تھا، جس کا اعلان حکومت کی جانب سے کل شام کو کیا گیا تھا۔میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ میڈیا کو جہاں معصوم شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا ہے وہاں میڈیا کو لے جایا جائے تاکہ بھارت کی اس ننگی جارحیت کو تمام دنیا دیکھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستانی مستقل مندوب نے افغان سرزمین سے دراندازی، حملوں کے ثبوت سلامتی کونسل میں پیش کر دیے
پاکستان نے افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھاتے ہوئے افغانستان کی سرزمین سے دراندازی اور حملوں کے ثبوت سلامتی کونسل میں پیش کر دیے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستان نے سلامتی کونسل میں بتایا کہ افغانستان میں 60 سے زائد عسکریت پسند کیمپ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان نے افغان طالبان کو سرحد پار حملوں کو فعال کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دہشت گرد کیمپ، پاکستان میں سیکیورٹی اداروں اور نہتے و معصوم شہریوں پر حملوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ پاکستان کے پاس دہشت گرد گروہوں کی مشترکہ تربیتی مشقوں، انکے درمیان باہمی تعاون، غیر قانونی ہتھیاروں کی تجارت اور منظم دہشتگردانہ حملوں کے ثبوت موجود ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ دہشت گرد کیمپ سرحد پار سے دراندازی اور حملوں کے لیے مرکز کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ افغانستان سے پنپنے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے بدستور سب سے بڑا خطرہ ہے۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ داعش، القاعدہ، ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں۔ پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر 1267 پابندیوں کی کمیٹی کو بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو نامزد کرنے کی درخواست جمع کروائی ہے۔
انہوں نے کہا ہمیں امید ہے کہ کونسل افغانستان کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے تیزی سے کارروائی کرے گی، طالبان حکام کو انسداد دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے، پاکستان سے زیادہ کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں نہیں۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ ٹی ٹی پی تقریباً 6ہزار جنگجوؤں کے ساتھ افغان سرزمین پر سب سے بڑا دہشت گرد گروپ ہے، پاکستان نے افغانستان سے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشت گردوں کی دراندازی کی متعدد کوششوں کو کامیابی سے ناکام بنا یا ہے، یہ صورت حال ناقابل برداشت ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان سے زیادہ کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں نہیں، پاکستان خطے اور دنیا کے بہترین مفاد میں ایک پرامن، خوشحال افغانستان کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔