بھارتی جارحیت اور اس کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال نے مالیاتی منڈیوں کو شدید متاثر کیا ہے پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں آ گئی ہے اور سرمایہ کاروں میں بے چینی اور غیر یقینی صورتحال بڑھتی جا رہی ہے کاروباری ہفتے کے تیسرے روز جب اسٹاک مارکیٹ کا آغاز ہوا تو شدید مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہنڈرڈ انڈیکس میں چھ ہزار سے زائد پوائنٹس کی بڑی کمی ہوئی جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ سات ہزار سات پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آ گیا جو کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بڑی کمی کی نشاندہی کرتا ہے گزشتہ کاروباری روز کے اختتام پر انڈیکس پانچ سو تینتیس پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ایک لاکھ تیرہ ہزار پانچ سو اڑسٹھ پوائنٹس پر بند ہوا تھا مگر آج کی صورتحال نے مارکیٹ کو مزید غیر مستحکم کر دیا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری حملے اور کشیدگی کے باعث مالیاتی منڈیوں میں شدید غیر یقینی فضا قائم ہو چکی ہے سرمایہ کار بڑی تعداد میں اپنے شیئرز فروخت کر رہے ہیں اور محتاط رویہ اپناتے ہوئے مارکیٹ سے باہر نکلنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کا براہ راست اثر ہنڈرڈ انڈیکس پر پڑ رہا ہے دوسری جانب بھارتی معیشت بھی اس کشیدگی سے محفوظ نہیں رہ سکی بھارتی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں نمایاں گراوٹ کا شکار ہو چکا ہے جس نے بھارت کی مالیاتی منڈیوں میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر موجودہ کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کی معیشت کو بھی شدید دھچکا لگ سکتا ہے جنگی صورتحال کی صورت میں سرمایہ کاری کا ماحول تباہ ہو سکتا ہے اور دونوں ممالک کی مالیاتی سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

افغان مہاجرین کی بے دخلی شروع، کوئٹہ میں پراپرٹی مارکیٹ پر منفی اثرات کا خدشہ

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل ایک بار پھر تیز کردیا گیا ہے، کیونکہ وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی اضافی مہلت 31 جولائی کو ختم ہو چکی ہے۔ حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق اب ان افغان مہاجرین کی بے دخلی کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے جن کے پاس پی او آر کارڈز کی میعاد 30 جون کو ختم ہو چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ فارنرز ایکٹ سیکشن 14 کے تحت زیر سماعت یا سزا یافتہ افغان باشندوں کو بھی بے دخل کیا جائے گا۔ جیل انتظامیہ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو انخلا کے اس عمل میں مکمل معاونت کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق 26 جولائی 2025 تک 3 لاکھ 47 ہزار 502 افغان مہاجرین پاکستان سے واپس افغانستان جا چکے ہیں۔

کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد میں موجودگی نے نہ صرف شہر کے سماجی و معاشی ڈھانچے کو متاثر کیا بلکہ پراپرٹی مارکیٹ میں بھی واضح تبدیلیاں رونما کیں۔

شہر کے معروف پراپرٹی ڈیلر انجینیئر ابراہیم کے مطابق گزشتہ برسوں کے دوران افغان سرمایہ کاروں نے کوئٹہ میں زمینوں، پلازوں اور مکانات میں بھاری سرمایہ کاری کی، جس کے باعث پراپرٹی کی قیمتیں ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں۔

ان کے بقول اگر افغان مہاجرین کا انخلا مکمل طور پر عمل میں آتا ہے تو زمینوں کی قیمتوں میں 20 سے 30 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔ ’مقامی سرمایہ کاروں کے پاس اتنی سرمایہ کاری کی طاقت نہیں کہ وہ مارکیٹ کو سنبھال سکیں۔‘

پراپرٹی کے ایک اور ماہر طلحہ مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ صرف زمینیں ہی نہیں، بلکہ کرایوں میں بھی بڑی کمی متوقع ہے۔ اس وقت شہر کے مرکزی علاقوں میں کرایے 20 سے 50 ہزار روپے ماہانہ تک ہیں، لیکن افغان مہاجرین کے جانے کے بعد یہ کرائے قریباً آدھے ہو سکتے ہیں۔

شہریوں کی ایک بڑی تعداد سمجھتی ہے کہ افغان مہاجرین کے انخلا کے بعد زمینوں کی قیمتوں اور مہنگائی میں کمی واقع ہوگی، جو عام آدمی کے لیے خوش آئند ہو سکتی ہے۔ تاہم کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ کمی وقتی ہوگی اور اس سے پراپرٹی کے کاروبار اور مقامی معیشت کو بھی دھچکا لگ سکتا ہے۔

کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی بے دخلی کا عمل نہ صرف انسانی اور سیاسی سطح پر اہمیت رکھتا ہے، بلکہ اس کے معاشی اثرات بھی نمایاں ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق

زمینوں کی قیمتیں، کرایے، سرمایہ کاری کا رجحان اور مقامی معیشت یہ تمام عوامل آنے والے مہینوں میں نیا رخ اختیار کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews افغان مہاجرین بلوچستان پراپرٹی مارکیٹ منفی اثرات مہاجرین کی بے دخلی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • تاریخ پر تاریخ رقم، پاکستان سٹاک مارکیٹ نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا
  • وزیرِ اعظم کا اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 45 ہزار پوائنٹس کی حد کو عبور کرنے پر اظہارِ اطمینان
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلندیاں چھونے لگی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 43ہزار پوائنٹس عبور کرگیا
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ رقم کردی، انڈیکس 1,43,000 کی سطح پر پہنچ گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم
  • افغان مہاجرین کی بے دخلی شروع، کوئٹہ میں پراپرٹی مارکیٹ پر منفی اثرات کا خدشہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پہلی بار ایک لاکھ 42 ہزار کا سنگ میل عبور
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی