Express News:
2025-05-08@12:14:51 GMT

صفر کبھی ہندسہ نہیں بن سکتا

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

بیٹے کو ایک صوبائی ادار ے میں سات سال تک دیہاڑی دار ملازمت پر رکھ کر… اورآج کل کے مستقل کرنے کے لارے دے کر بیک بینی ودوگوش نکال دیاگیا تو گھر میں منہ لٹکائے آگیا ، دیہاڑی دار ہونے کی وجہ سے خالی ہاتھ ، جیسے سکندر دنیا سے گیا تھا ، شاید نئے منتخب شہنشاہوںکو نوازنے اوردسترخوان خالی کرنے کے لیے۔

 ماتم کے دن گزرگئے تو ہم نے اس سے کہا کہ کہیں اورکسی اور محکمے میں ڈھونڈو، شاید کہیں اپنا یہ منحوس چہرا اورسڑا بھسا نام کام دے جائے ۔ہمیں ابھی تک یہ غلط فہمی یاخوش فہمی لاحق تھی کہ کچھ ’’بڑے لوگ‘‘ ہمیں جانتے ہیں اورقدرکرتے ہیں حالانکہ بارہا یہ بھی ثابت ہوچکا ہے کہ ہم تو ان کو جانتے ہیں لیکن وہ ہمیں ذرہ بھر بھی نہیں جانتے … لیکن خوش فہیوں کاکیا کریں کہ یہی تو ہماری زندگی کے سہارے ہیں ، انسان شاید دوسروں کو اتنی کامیابی سے دھوکہ نہیں دے پاتا جتنا خود کو دھوکہ دیتا ہے۔

ایک دومحکموں میں جگہیں نکل آنے کا سنا تو میں نے اسے ہدایت کی کہ جاکر معلومات اور طریقہ کار وغیرہ معلوم کر آؤ۔ خاص طور پر بڑوں یا بااختیاروں کے بارے میں پتہ لگاؤ کہ کس ذریعے سے رام کیے جاسکتے ہیں ۔چند روز بعد آکر بولا ، سب کچھ معلوم کرآیا ہوں۔لیکن وہ جانکاریاں الفاظ کی بجائے ہندسوں میں تھیں ، ایک جاب کی ساری شرائط ،طریقہ کار اورویئر اباوٹ تھا’’اسی لاکھ‘‘ اوردوسری پوسٹ کا تھا پچاس لاکھ۔

افسروں کے بارے میں پوچھا تو بولا کہ صرف ایک ہستی کی مانتے ہیں اوروہ ہستی ہے، حضرت قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ۔

اب آپ ہی بتائیں کہ ہم ’’صفر صفر صفر‘‘ لوگ ہندسے کیسے بن سکتے ہیں ہم تو جدی پشتی صفر تھے صفر ہیں اورہمیشہ ہمیشہ صفر رہنے کا پکایقین ہے۔ صفر دوسرے ہندسوں کی قیمت تو بڑھا سکتے ہیں لیکن خود اپنی قیمت پیدا نہیں کرسکتے ۔صفر کو آپ کچھ بھی کریں کسی بھی جگہ کسی بھی رنگ میں یا سائز میں لکھیں صفر ہی رہے گا، اسے بڑا بڑا لکھیں، چھوٹا چھوٹا لکھیں، اوپرنیچے، آگے پیچھے، دائیں بائیں کسی بھی طرف سے دیکھیں اسے اٹھائیں گرائیں بٹھائیں لٹائیں لڑ ھکائیں اوپر اچھالیں یا نیچے گراکر اس کے اوپر کو دیں۔ ہمیشہ صفر صفر ہی رہے گا اورصفر کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوگا یا بنے گا۔

صفر کی ایجاد کے مدعی بے شمار ہیں لیکن ہند والے زیادہ بڑے مدعی ہیں اور ہندوؤں کا یہ دعویٰ سچا بھی لگتا ہے کہ ایسی اسٹوپڈ چیزوں کی توقع ایسے ہی اسٹوپڈ لوگوں سے کی جا سکتی ہے۔دنیا جہاں سے رنگ برنگے سکے ہندسے اورسکے بلکہ ’’سقے‘‘ بھی آتے ہیں اوریہ ان سب کے ساتھ ہوکر انھیں راجہ مہاراجہ شاہ و شہنشاہ بنا دیتے ہیں اوراس کے گرد ناچ ناچ کر اس کی قیمت بڑھاتے ہیں، خود کبھی کہیں نہیں گئے ہیں کہ صفر کہیں بھی جائے، چاہے آسمان کا آفتاب مہتاب اورستارہ ہی کیوں نہ بن جائے ،اپنی چمک سے دوسروں کو چمکاتے ہیں اورخود وہ اپنا سا…کالاسا منہ لے کر رہتے ہیں ،صفر اینڈ صفر اینڈ صفر۔

ہندسوں کی بے مثال لازوال اور باکمال ’’صفریت‘‘اصفریت، صفوریت اورصفاریت کا اندازہ اس سے لگائیں کہ جہاں کہیں کوئی ’’ہندسہ‘‘ پاتے ہیں، اسے ہند میں لاکر چمکاتے بڑھاتے اورہندیاتے رہتے ہیں ، باقی دیوی دیوتاؤں ہیرؤں اوریودھاؤں کو تو چھوڑئیے کہ گوتم بدھ وغیرہ کو بھی نہ جانے کہاں سے لاکر ’’ہندیایا‘‘ بلکہ ہندسیایا کرچکے ہیں ۔

دنیا میں جتنی کہاوتیں اوراقوال ہیں وہ کبیر میں اورآج کل گاندھی میں بھرتے ہیں ۔گاندھی کا چرخا، گاندھی کی لاٹھی ، گاندھی کے تین بندر ، گاندھی کے دو ہاتھی گاندھی کے چار کتے اورگاندھی کی یہ اور وہ وہ ۔

پچھلے دنوں آج کل کے مشہور’’صفر‘‘ مودی نے کہا تھا کہ سرجری کی ابتدابھارت سے ہوئی ہے کہ شیوجی مہاراج نے پہلے اپنے بیٹے کا سرکاٹ لیا اورپھر اسے ہاتھی کا سرلگایا۔ ایک اورمورخ اور محقق نے لکھا ہے کہ ہوائی جہاز کو ’’کوبیر‘‘ نامی سائنس دان نے پہلی بار ایجاد کیاتھا جس پر اضافہ کرکے ہنومان نے سہیلی کا پیڑ ایجاد کیا تھا جس پر لکشمن کے علاج کے لیے وہ ایک پورے پہاڑ کو لاد کر لے آیا تھا جس پر سنجیونی بوٹی تھی ۔

مجھے ایک مرتبہ جب میں بھارت گیا تو ایک ہندی نے بتایا کہ گاندھی جی کاقول ہے کہ جب ’’بلی‘‘ بھی گھر جاتی ہے تو پنجہ مار کر بھیڑئیے کی آنکھ لیتی ہے۔میں نے اسے کہاکہ کمال ہے ٹھیک یہی بات شیخ سعدی نے بھی کہی ہے کہ

 ندیدی کہ چوں گر بہ عاجز شود

برآرد بہ جنگال چشم پلنگ

 لگتا ہے شیخ سعدی نے یہ بات گاندھی سے چرائی ہے ۔

بات کہاں اورکس جانب لڑھک گئی ، یہی تو ہم صفر صفر لوگوں کاالمیہ ہے کہ کسی بھی طرف لڑھک کر کسی ہندسے کے ساتھ ہوجاتے ہیں ،اصل بات تو میں نے اپنے بیٹے صفر ابن صفر ابن صفر کی شروع میں کی تھی جس کی نوکری سات سال ایک بلیک بورڈ پر ہندسوں اورہند سوالوں کی صحبت میں ان کے آگے پیچھے ہوکر ہندسہ نہیں بن پائی اورصفر ہوکر اپنے صفرستان میں واپس آگئی تھی اورہم ہزاربار منہ کی کھا کر بھی ہندسوں کے اس بے پناہ ہجوم میں ان کے آگے پیچھے ہورہے کہ شاید شاید شاید … جب کہ ہمیں بھی اچھی طرح یہ بھی معلوم ہے کہ اس شاید کے آگے بھی ہمارا نصیب صرف ’’صفر‘‘ ہی ہے

جس نے سو باردل کو لوٹا ہے

 ہم ابھی تک ہیں اس کے دیوانے

ان کو کوئی بھی کچھ نہیں کہتا

لوگ آتے ہیں مجھ کو سمجھانے

ایک انصاف دار سے ہم نے پوچھا یہ کہاں کاانصاف ہے کہ ایک شخص کو سات وعدوں پر لٹکائے رکھو اورپھر اسے کہو معاف کروبابا

تو اس نے کہا یہ وہاں کا انصاف ہے جہاں ہرطرف انصاف ہی انصاف ہے ٹھیک صفر کی طرح۔

ترے وعدے پر کہاں تک میرادل فریب کھائے

کوئی ایسا کر بہانہ میری آس ٹوٹ جائے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کسی بھی ہیں اور

پڑھیں:

ڈیفنس میں شہری اپنی گاڑی کا ٹائر بدلوانے پٹرول پمپ پر آیا تو ٹائر شاپ کے ورکر نے ایسی حرکت کردی جس کی شاید کسی کو توقع ہی نہ ہوگی، ویڈیو وائرل

لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کے علاقے ڈیفنس میں شہری اپنی گاڑی کا ٹائر بدلوانے پٹرول پمپ پر آیا تو ٹائر شاپ کا ورکر شرمناک حرکت کرتے ہوئےرنگے ہاتھوں پکڑا گیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

ویڈیو میں شہری کا کہنا تھا کہ “میں اپنی گاڑی کا ٹائر ایچ بلاک ، ڈی ایچ اے فیز ون میں تبدیل کروانے آیا تھا، اسی دوران ٹائر شاپ کا ورکر کیل (سووا)سمیت پکڑا گیا۔

شہری کا مزید کہناتھاکہ ” ان بھائیوں (پولیس اہلکاروں) کا شکریہ ،جنہوں نےا سے پکڑا ، ویڈیو میں شاپ کے مالک اور ورکر کو بھی دکھایا گیا۔

شہری نے ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی جس پر صارفین کی جانب سے خوب تعریف کی جارہی ہے۔

ایک صارف فرزند علی صابری کاکہنا تھا کہ بہت اچھا کام ہے کہ آپ نے انہیں بے نقاب کیا، بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ وہ ایسا ہی کرتے رہیں گے۔


ایک اور صارف کاکہنا تھا کہ بھائی ایک بات بولو آپ کو ٹائر شاپ مالک کی چھترول کرنی چاہئے تھے کیونکہ یہ لیبر کو ایسا کرنے کیلئے مجبور کرتے ہیں،ملازمت سے نکالنے کی دھمکی دیتے ہیں، اس لئے لیبر مجبور ہو کر ایسا کرتی ہے۔
مزیدپڑھیں:’سکیورٹی خدشات‘، 70 لاکھ متوفیوں کا نادرا کے ریکارڈ میں ’زندہ‘ ہونے کا انکشاف

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ہونیوالی دہشتگری کے پیچھے بھارت ہے،راجہ پرویز اشرف
  • جنگ کے لیے تیار ہیں، مگر بھارتی شہریوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے، وزیردفاع خواجہ آصف
  • بھارت کا زخم کبھی نہیں بھرسکے گا،وزیر اعظم شہبازشریف
  •   بھارتی آبی ذخائر کو نشانہ بنانا بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے، وزیر دفاع
  • ’پاکستان نے جارحیت میں کبھی پہل نہیں کی لیکن اپنے دفاع کیلئے جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے‘
  • صورتحال کشیدہ ہے، بھارتی آبی ذخائر  کو نشانہ بنانا بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے، وزیر دفاع
  • عبد الرحمٰن پشاوری کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، عرفان صدیقی
  • کسی مقدمے میں ایک فریق کا عدم اطمینان نظرثانی کی بنیاد نہیں بن سکتا، سپریم کورٹ
  • ڈیفنس میں شہری اپنی گاڑی کا ٹائر بدلوانے پٹرول پمپ پر آیا تو ٹائر شاپ کے ورکر نے ایسی حرکت کردی جس کی شاید کسی کو توقع ہی نہ ہوگی، ویڈیو وائرل