اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2025ء) وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک نے ملکی معیشت میں تیل وگیس کی صنعت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ تیل اور گیس کی تلاش کا شعبہ پاکستان کی معیشت کا اہم ستون ہے اور حکومت درآمدات کی انحصاری کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ ترجمان پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیز ایسوسی ایشن (پیپکا) کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا جس نے یہاں تنظیم کے چیئرمین طاہا علی تیمی )کنٹری منیجر کوفپیک) کی قیادت میں وفاقی وزیر سے ملاقات کی۔

ملاقات میں ملک کے تیل و گیس کے شعبے میں اہم مواقع اور چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر علی پرویز ملک نے پیپکا کے توانائی کے شعبے میں اہم کردار کو سراہتے ہوئے کاروباری ماحول کو سازگار بنانے کے لئے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپکا ملک میں کام کرنے والی اہم تلاش اور پیداواری کمپنیوں کی نمائندگی کرتا ہے جو پاکستان کے توانائی کے منظر نامے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

اس موقع پر پیپکا نے اپنے اراکین کے کردار کو اجاگر کیا جنہوں نے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور قومی خزانے کے لئے بڑی آمدنی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے تلاش اور پیداواری سرگرمیوں کو متاثر کرنے والے عملی مسائل بھی اٹھائے۔ علی پرویز ملک نے پی پی ای پی سی اے کو صنعتی چیلنجز کے حل کے لئے حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے پاکستان کے پٹرولیم شعبے کے پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔

پیپکا کے اراکین نے وزیر کے مثبت رویے کو سراہتے ہوئے تلاش کی سرگرمیوں کو بڑھانے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں کے بارے میں پرامیدی کا اظہار کیا۔ ملاقات میں پاکستان کے پٹرولیم شعبے کے پائیدار ترقی کے لیے عوامی اور نجی شعبے کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے باہمی عزم پر اتفاق کیا گیا ۔ وفد میں اینڈریج کاچوروسکی (مینیجنگ ڈائریکٹر پولش آئل اینڈ گیس کمپنی)، فہیم حیدر (منیجنگ ڈائریکٹر ماری انرجیز)، ظہیر عالم (صدر یونائیٹڈ انرجی پاکستان)، کامران احمد (سی ای او اورینٹ پٹرولیم)، کامران اجمل میاں (سی ای او پرائم پاکستان) اور دیگر شامل تھے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علی پرویز ملک میں اہم کے لئے

پڑھیں:

صحافیوں کو ریاست کا چوتھا ستون قرار دیاگیا اسکا آئین میں ذکر نہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پڈعیدن (نمائندہ جسارت) صحافیوں کو ریاست کا چوتھا ستون قرار دیا گیا لیکن اس کا کوئی آئین میں ذکر نہیں ہے اور ناہی صحافیوں کو آج تک کوئی آئینی تحفظ فراہم کیا گیا، قلم کے مزدور آج بھی بھوک اور افلاس کے باوجود مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں، میڈیا کو ادارہ جاتی تحفظ ملے گا تو آزادی صحافت مستحکم ہوگی۔ لالا اسد پٹھان میڈیا ہاؤس کے افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب کے مہمان خاص پی ایف یو جے کے مرکزی رہنما لالہ اسد پٹھان کے پنڈال پہنچنے پر گل پاشی کرکے شاندار استقبال کیا گیا میڈیا ہاؤس کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری فنانس لالا اسد پٹھان نے کہا کہ پاکستان کا آئین بننے کے بعد وکلا برادری کو آئینی تحفظ ملا، جس کے تحت پاکستان بار کونسل اور سندھ بار کونسل کا قیام عمل میں آیا اور یہ قانونی طور پر بااختیار ادارے ہیں۔ اسی قانون کے مطابق کوئی وکیل یا گروہ الگ بار کونسل تشکیل نہیں دے سکتا۔ لیکن افسوس کہ صحافیوں کو ریاست کا چوتھا ستون قرار دیا گیا لیکن اس کا کوئی آئین میں ذکر بھی نہیں ہے اور ناہی صحافیوں کو آج تک کوئی آئینی تحفظ فراہم کیا گیا۔ پی ایف یو جے کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان نے میڈیا ہاؤس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت میڈیا کونسل قائم کرے اور صحافیوں کو آئینی و قانونی تحفظ فراہم کرے تو آج ایک ہی شہر میں درجنوں پریس کلب نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو اس لئے تقسیم کیا گیا کیونکہ ہم غریب عوام کے مسائل اٹھاتے ہیں، زیادتی کرنے والوں سے سوال کرتے ہیں اور انہیں عوامی عدالت کے سامنے بے نقاب کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہمیں منظم اور بااختیار ہونے سے روکا گیا۔ لالا اسد پٹھان نے مزید کہا کہ قلم کے مزدور آج بھی بھوک اور افلاس کے باوجود مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ صحافیوں کو متحد ہونا ہوگا، میڈیا کو ادارہ جاتی تحفظ ملے گا تو آزادی? صحافت مستحکم ہوگی۔ ہم نے ہمیشہ سچ کی قیمت ادا کی ہے اور آئندہ بھی عوام کے لئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے میڈیا مالکان سے مطالبہ کیا کہ وہ قلم کاروں کو مناسب اجرت دیں اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کو آئینی تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے سندھ جرنلسٹس پروٹیکشن بل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک بااختیار کمیشن تو قائم کیا، مگر اس کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث یہ قانون بے اثر ثابت ہو رہا ہے، حتیٰ کہ کمیشن کے بلاوے پر پولیس سمیت متعلقہ ادارے بھی نہیں پہنچتے۔تقریب میں سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلیم سہتو جنرل سیکرٹری جاوید جتوئی، کاشف پھلپوٹو، نوید کھوڑو، طالب بھنبرو، طوطا خان ملاح و دیگر کی بھرپور شرکت۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں گوگل کے دفاتر کا قیام، وزیرِ اعظم شہباز شریف کا خیر مقدم
  • عروشہ سعید نے اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں کانسی کا تمغہ جیت لیا
  • قطر کا افغان امن عمل میں اہم کردار، مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی: صدر
  • صحافیوں کو ریاست کا چوتھا ستون قرار دیاگیا اسکا آئین میں ذکر نہیں
  • قطر کا افغان امن عمل میں اہم کردار، مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی: صدر زرداری  
  • پی ٹی آئی سیاسی راستے کی تلاش میں
  • اپوزیشن لیڈر کی تقرری: سپیکر قومی اسمبلی کی اسپیشل سیکرٹری شعبہ قانون سازی سے مشاورت
  • چین سے دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے: صدر آصف علی زرداری
  • پاکستان، ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط 
  • پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کا اٹک سے تیل اور گیس کی پیداوار کا اعلان