اسلام آباد و خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں 5.3 زلزلے کے جھٹکے
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
شمالی وزیرستان سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.3 ریکارڈ کی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا کے جن مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ان میں مردان، سوات اور گرد و نواح کے علاقے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ شمالی وزیرستان سمیت پشاور، نوشہرہ ، صوابی کے گرد و نواح میں محسوس کیے گئے زلزلے کے جھٹکوں سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
بلوچستان کے ضلع خضدار اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور اٹک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی گہرائی 230 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کا مرکز افغانستان میں ہندوکشن پہاڑی سلسلہ تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع خضدار اور گرد و نواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جس کی شدت 3.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے گرد و نواح میں اور گرد و نواح
پڑھیں:
کرم، سولرائزیشن مکمل ہونے پر خیبر پختونخوا ریڈیو کی نشریات بحال
ضلع کرم کے پہاڑوں، وادیوں اور دیہات میں ایک بار پھر عوام کی آواز ریڈیو کی لہروں کے ذریعے سنائی دینے لگی، مذکورہ نشریات سال 2020 میں شروع کی گئیں تاہم چند ناگزیر فنی مسائل کے باعث نشریات معطل ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سولرائزیشن مکمل ہونے پر خیبر پختونخوا ریڈیو کرم کی نشریات بحال ہو گئی ہیں اور ضلع کرم کے پہاڑوں، وادیوں اور دیہات میں ایک بار پھر عوام کی آواز ریڈیو کی لہروں کے ذریعے سنائی دینے لگی، مذکورہ نشریات سال 2020 میں شروع کی گئیں تاہم چند ناگزیر فنی مسائل کے باعث نشریات معطل ہوئیں۔ سیکرٹری اطلاعات و تعلقاتِ عامہ ڈاکٹر محمد بختیار خان کی خصوصی توجہ اور محکمہ اطلاعات کے اقدامات سے ریڈیو کی فنی خرابی دور کی گئی اور سولر سسٹم نصب کر کے نشریات کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ کرم ایک زرعی ضلع ہے جہاں لوبیا، چاول اور مونگ پھلی جیسی اجناس ملک بھر میں پہچائی جاتی ہیں۔
ریڈیو کرم نے مقامی کسانوں کو جدید کھیتی باڑی، موسمی کاشتکاری اور نئی فصلوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اسی رہنمائی کے نتیجے میں زعفران کی کاشت اور ٹراؤٹ مچھلی کی افزائش جیسے منصوبے شروع ہوئے جو کسانوں اور زمینداروں کے لئے آمدنی کے نئے دروازے کھول رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ریڈیو سیاحت کے فروغ پر بھی خصوصی پروگرام نشر کرے گا تاکہ اس حسین وادی کی پہچان دور دور تک پہنچ سکے۔ سیکریٹری اطلاعات و تعلقاتِ عامہ ڈاکٹر محمد بختیار خان کے مطابق جدید ٹیکنالوجی اور اے آئی کے دور میں بھی ریڈیو اپنی افادیت برقرار رکھے ہوئے ہے، بلکہ یہ اب ایک ملٹی میڈیا پلیٹ فارم بن چکا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل قریب میں کرم اور دیگر ضم اضلاع میں قائم ان ریڈیو سٹیشنز کو مزید مستحکم کیا جائے گا اور ان کی نشریات کو مزید وسعت دی جائے گی اور معیاری نشریاتی مواد و پروگرام کے لئے ان سٹیشنز کو دیگر اضلاع اور صوبائی دارالحکومت میں واقع پشاور سٹیشنز سے منسلک کرتے ہوئے صوبائی نشریاتی نیٹورک سے منسلک کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی عندیہ دیا کہ جلد ہی ان سٹیشنز کو پوڈکاسٹنگ سروس بھی فراہم کی جائے گی تاکہ ہیرون ملک و دیگر شہروں میں مقیم قبائلی عوام اپنے مقامی حالات و واقعات سے با خبر رہیں اور وہ بھی اس میں اپنا کردار ادا کریں۔