پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بھارت کو خود احتسابی ضرور کرنی چاہیے کہ وہاں کتنی تباہی ہوئی، تباہی بارے بھارت خود کبھی نہیں بتائے گا لیکن سب سامنے آ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے امن کو ناگزیر نہیں سمجھا، بھارت کی ہندوتوا پالیسی ایک شکست کے بعد تبدیل نہیں ہوگی۔رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے جو اپنی قوم سے وعدے کئے تھے وہ اس کے حلق میں پھنس گئے ہیں، حقائق نہیں چھپ سکتے، دنیا بھارت سے سوال کر رہی ہے، بھارتی لوگ بھی بھارتی سرکار سے سوالات پوچھ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کہ بھارت

پڑھیں:

وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر بھارتی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں، 500 سے زائد افراد گرفتار

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سرینگر، اسلام آباد، پلوامہ، سوپور، کولگام، ہندواڑہ اور دیگر اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جن میں 500 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قابض حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ نام نہاد دہشت گردی کے ماحول کو ختم کرنے کی کارروائی ہے جبکہ مقامی لوگ اسے من مانی گرفتاریاں اور ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیتے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سرینگر، اسلام آباد، پلوامہ، سوپور، کولگام، ہندواڑہ اور دیگر اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کی گئیں۔ اس مہم میں ان شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جنہیں تحریک آزادی کے اوور گرانڈ ورکرز (OGWs)، ہمدرد اور پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں مقیم کشمیریوں کے رشتہ دارب تایا جاتا ہے۔ بھارتی پولیس نے بتایا کہ یہ اقدام احتیاطی تدابیر کا حصہ ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے پر کنٹرول کو مضبوط کرنا ہے۔ حکام نے تصدیق کی کہ سینکڑوں لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے بہت سے لوگوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (UAPA) جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ڈیجیٹل آلات اور دستاویزات کو ضبط کیا گیا جبکہ آزادی کے پسند رہنمائوں اور کارکنوں کے متعدد رشتہ داروں اور ساتھیوں کو حراست میں لیا گیا۔ جموں خطے سے بھی ایسی ہی کارروائیوں کی اطلاعات ہیں۔ تاہم مقامی لوگوں نے چھاپہ مار کارروائیوں کو علاقے میں اختلاف رائے کو دبانے اور خوف ودہشت پھیلانے کی بھارت کی جابرانہ پالیسی کا تسلسل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشنزجو اکثر مبہم انٹیلی جنس معلومات پر کیے جاتے ہیں، معمولات زندگی کو مفلوج، بنیادی حقوق کو پامال اور کشمیریوں میں احساس عدم تحفظ کو مزید گہرا کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
  • بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو خواتین سمیت مزید 10 شہریوں کو گرفتار کر لیا
  • وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر بھارتی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں، 500 سے زائد افراد گرفتار
  • ذہن بدل لیا، سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں: شاہد خان آفریدی
  • ایشیاکپ ٹرافی کا معاملہ: پاکستان اور بھارت میں برف پگھلنے لگی، اہم شخصیات کی ملاقات ہوگئی،بی سی سی آئی کی تصدیق
  • 27ویں ترمیم پر اپوزیشن پیپلز پارٹی پر تنقید کر رہی ہے: شیری رحمٰن
  • آذری یوم فتح: پاکستان اور ترکیہ کا ساتھ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا: صدر آذربائیجان
  • محسن نقوی اور بھارتی بورڈ عہدیداران کی شرکت، ایشیا کپ کی ٹرافی پر کیا بات ہوئی ؟
  • ظہران ممدانی، قصہ گو سیاستدان
  • آر ایس ایس اور بی جے پی نے کبھی اپنے دفاتر میں "وندے ماترم" نہیں گایا، کانگریس