گوجرانولہ میں افواج پاکستان کی فتح پر جشن
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
سٹی 42:گوجرانوالہ میں افواج پاکستان کی تاریخی فتح پر شہر بھر میں جشن منایا جارہا ہے
مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ،ڈھول کی تھاپ پر شہریوں بھنگڑے ڈالے ،سبز ہلالی پرچم اٹھائے شہریوں نے پاکستان زندہ باد افواج پاکستان کے نعرے لگائے ،شہریوں کا کہنا تھا کہافواج پاکستان نے مکار دشمن کو منہ توڑ جواب دیا،افواج پاکستان نے بہادری کا مظاہرہ کیا،دشمن گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگیا،
پاکستان کا پرچم اللہ تعالی نے سر بلند رکھا اور فتح سے نوازا؛ خواجہ عمران نذیر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: افواج پاکستان
پڑھیں:
پہلگام دہشتگردانہ حملے میں کشمیری ملوث نہیں ہیں، عمر عبداللہ
وزیراعلٰی کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب بھارت کی قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) نے دو روز قبل دو مقامی شہریوں کو حراست میں لیکر کورٹ سے پانچ روزہ تحویل حاصل کی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے پہلگام حملے میں مقامی مدد شامل نہ ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بڑی بات ہے کہ پہلگام حملے میں ملوث افراد غیر مقامی تھے، اس میں کشمیریوں کی کوئی مداخلت نہیں تھی۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ دہشتگردانہ حملہ کیا، جنہوں نے 26 نہتے اور معصوم شہریوں کی جان لی، وہ سبھی یہاں کے نہیں تھے۔ وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار وادی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام گلمرگ میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا۔ عمر عبداللہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب بھارت کی قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) نے دو روز قبل دو مقامی شہریوں کو حراست میں لیکر کورٹ سے پانچ روزہ تحویل حاصل کی۔ حراست میں لئے گئے پہلگام علاقے کے دو شہریوں پر پہلگام حملے میں ملوث افراد کو پناہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر لاجسٹک مدد دینے کا الزام ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ شاید این آئی اے کے مطابق ان دونوں افراد سے زبردستی یا دھونس دباؤ کے تحت مدد لی گئی، تاہم اصل حقیقت این آئی اے کی مکمل تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ تاہم عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام میں نہتے لوگوں پر گولیاں برسانے والے سبھی غیر مقامی تھے، یہاں کے شہری اس جرم میں ملوث نہیں تھے۔ عمر عبداللہ کا یہ بیان نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بیان کے بالکل متصادم ہے جس میں انہوں نے گمان کیا تھا کہ پہلگام حملہ مقامی شہریوں کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتا۔ فاروق عبداللہ کے اس بیان پر شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا جس کے بعد فاروق عبداللہ نے اس کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ دریں اثناء انہوں نے ایران اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ جنگ بندی سے کشیدگی ختم ہوگی اور امن و امان کا دور دورہ ہوگا۔