اپنے بیان میں بی این پی کے رہنماء غلام نبی مری نے کہا ہے کہ حالیہ احتجاجی جلسے جلوسوں سے حکومت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وہ بلوچ قوم پرستوں کے جمہوری جدوجہد سے خوفزدہ ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشل پارٹی کے رہنماؤں غلام نبی مری، جمال لانگو و دیگر نے پارٹی کے سینئر رہنماء اور ممبر مرکزی کونسل حاجی وحید لہڑی کے خلاف ایف آئی آر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی این پی کے حالیہ احتجاجی جلسے جلوسوں سے حکومت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وہ بلوچ قوم پرستوں کے جمہوری جدوجہد سے خوفزدہ ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بی وائی سی کی مرکزی قیادت کو گرفتار کرنے کے بعد بی این پی کے کارکنوں کی گرفتاریاں اور بے بنیاد ایف آئی آرز اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت سیاسی کارکنوں کو پولیس اور قید و بند کے ذریعے خوفزدہ و ہراساں کرنے اور انہیں سیاسی جدوجہد سے باز رکھنے کے راستے پر چل پڑی ہے۔ مگر وہ یاد رکھے کہ ہم کبھی بھی اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچ قوم کے ننگ و ناموس کی دفاع اور ساحل و وسائل پر واگ و اختیار کے حصول سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ایسے ناروا ایف آئی آر اور قید و بند کی سعوبتوں سے بی این پی کے نظریاتی کارکن نہ پہلے کبھی خوفزدہ ہوئے تھے اور نہ آئندہ کبھی ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بی این پی کے

پڑھیں:

ایران یورینیم افزودگی سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹےگا، کوئی دباؤ قبول نہیں: خامنہ ای

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ یورینیم کی افزودگی ترک کرنے کے لیے دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔

عالمی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ہمیں جوہری ہتھیاروں کی ضرورت نہیں، نہ ہی جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ ہے لیکن یورینیئم افزودگی کے معاملے میں ایران کسی دباؤ میں نہیں آئے گا۔

اپنے بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ  امریکا کے ساتھ مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، حالیہ صورتحال میں امریکا سے مذاکرات ہمارے مفادات کا تحفظ نہیں کریں گے اور ایران کے لیے نقصاندہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ  امریکا چاہتا ہے ہمارے پاس مڈ رینج اور دیگر میزائل نہ ہوں، دھمکیوں کے زیر اثر مذاکرات کرنا دباؤ کے آگے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے اور کوئی بھی باعزت قوم دباؤ کے آگے سر نہیں جُھکاتی۔

سپریم لیڈر نے کہا کہ ایسے فریق سے مذاکرات نہیں کیے جا سکتے، میری نظر میں امریکا کے ساتھ جوہری معاملے پر اور شاید دوسرے معاملات پر بھی مذاکرات ’مکمل بند گلی‘ ہیں۔

یورپی ممالک اور امریکا کو شبہ ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرنا چاہتا ہے، لیکن تہران نے اس کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اسے پُرامن مقاصد کے لیے ایٹمی توانائی کا حق حاصل ہے۔

جون میں اسرائیل نے ایران کے جوہری مراکز پر ایک بڑی فوجی کارروائی کی، جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامل ہو کر امریکی جنگی طیاروں کو اہم اہداف پر بمباری کا حکم دیا۔

ٹرمپ انتظامیہ، جو طویل عرصے سے پابندیوں کے دوبارہ نفاذ پر زور دے رہی تھی، نے ایران سے بات چیت کی آمادگی ظاہر کی ہے، لیکن ایران کو واشنگٹن کی نیت پر شک ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے یورینیئم افزودگی کو نہیں روک سکتے، انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس یورینیئم افزودگی کے درجنوں یا شاید سیکڑوں ماہرین ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا اجتماع عام بڑی عوامی تحریک کا پیش خیمہ ہوگا،لیاقت بلوچ
  • پاکستان اب ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے نہیں رہے گا، بلال بن ثاقب
  • بینکاک کی مرکزی سڑک اچانک زمین میں دھنس گئی، شہری خوفزدہ
  • پاکستان کیا تھا اور کیا بنادیا گیا
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری کشیدگی میں ممکنہ کمی کے آثار
  • ایران یورینیم افزودگی سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹےگا، کوئی دباؤ قبول نہیں: خامنہ ای
  • ہم ہرگز غزہ کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یمنی وزیراعظم کے مشیر
  • اسلامی اصولوں پر نہیں چلیں گے تو ملک میں مہنگائی ہی ہو گی، علی محمد خان
  • مینگورہ اور نواحی علاقے زلزلے سے لرز اٹھے، شہری خوفزدہ ہو گئے
  • ملک میں لاقانونیت ، آزادی مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا