شائے گِل کی افواجِ پاکستان کے حق میں پوسٹ نے بھارتیوں کو مرچیں لگا دیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستانی میوزک انڈسٹری کی معروف اور باصلاحیت گلوکارہ شائے گِل ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئیں، مگر اس بار وجہ ان کی آواز نہیں بلکہ ان کی حب الوطنی ہے۔ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران شائے گِل نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے نہ صرف افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا بلکہ پاکستانی قوم کی جرات و بہادری کی بھی بھرپور تعریف کی۔
شائے گِل، جنہوں نے ’پسوڑی‘ جیسے سپر ہٹ گانے سے سرحد پار لاکھوں دلوں کو جیتا، اب بھارت میں چند انتہا پسند حلقوں کی تنقید کی زد میں آ چکی ہیں۔ ان کے انسٹاگرام پر افواجِ پاکستان کے حق میں دیے گئے پیغام کے بعد بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے ان پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کا اکاؤنٹ بلاک کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
گلوکارہ نے اپنی اسٹوری میں کہا، ’میں اپنی بہادر افواج اور جری قوم کو سلیوٹ پیش کرتی ہوں، جنہوں نے دشمن کے سامنے بے مثال جرات کا مظاہرہ کیا۔ معصوم بچوں کی شہادت دل دہلا دینے والی ہے، مگر مجھے یقین ہے وہ اب ایک پرامن مقام پر ہوں گے۔‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر بھارتی صارفین نے شائے گِل کی انسٹا اسٹوری کا اسکرین شاٹ شئیر کرتے ہوئے پوسٹس سخت ردِعمل دیا، یہاں تک کہ کچھ افراد نے پاکستانی فنکاروں کی فہرستیں شیئر کرتے ہوئے ان کے بائیکاٹ کی اپیل بھی کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل متعدد معروف پاکستانی ستاروں جیسے ماہرہ خان، علی ظفر، ہانیہ عامر، سجل علی اور دیگر کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھارت میں محدود کیے جا چکے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اختلافات میں شدت، امریکا نے غزہ سیز فائر معاہدے کی فیصلہ سازی سے اسرائیل کو باہر کر دیا
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایک اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا نے غزہ کے لیے قائم کیے گئے سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (CMCC) میں اسرائیل کو ثانوی حیثیت دے دی ہے اور تمام اہم فیصلے خود کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں سیز فائر اور انتظامی فیصلوں پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایک اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا نے غزہ کے لیے قائم کیے گئے سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (CMCC) میں اسرائیل کو ثانوی حیثیت دے دی ہے اور تمام اہم فیصلے خود کر رہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ مرکز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے تحت قائم کیا گیا ہے، جس کے ذریعے اقوام متحدہ کی منظوری سے انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (آئی ایس ایف) غزہ کا کنٹرول سنبھالے گی اور اسرائیلی افواج وہاں سے انخلا کریں گی۔ امریکا کے مطابق آئی ایف میں تقریباً 20 ہزار فوجی شامل ہوں گے، جنہیں دو سالہ مینڈیٹ دیا جائے گا، تاہم واشنگٹن اپنی افواج نہیں بھیجے گا اور ترکی، قطر، مصر، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور آذربائیجان جیسے ممالک سے شرکت پر بات چیت جاری ہے۔
اسرائیل نے ترکیہ کی افواج کی ممکنہ شمولیت پر اعتراض کیا ہے، جبکہ عرب ممالک حماس سے براہ راست تصادم کے خدشے کے باعث محتاط ہیں۔ اس دوران امریکا نے اپنے امن منصوبے کو اقوام متحدہ کی قرارداد میں مکمل طور پر شامل کر لیا ہے، جس کے تحت مستقبل میں غزہ کا انتظام بورڈ آف پیس سے فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کیا جائے گا، بشرطیکہ وہ اصلاحاتی پروگرام مکمل کرے۔ یہ پیشرفت اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ غزہ کے مستقبل میں اسرائیل کا اثر و رسوخ محدود اور امریکا کا کنٹرول بڑھتا جا رہا ہے۔