رابعہ کلثوم کا بھارت میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کو ’چپیڑیں‘ مارنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ رابعہ کلثوم نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی اداکار نے اب بھارت میں کام کرنے کی کوشش کی تو وہ اسے ’چپیڑیں‘ ماریں گی۔
رابعہ کلثوم نے یہ جذباتی بیان اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں دیا، جس میں انہوں نے غصے والے ایموجیز کے ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ ایسے اداکاروں کے منہ پر ٹماٹر بھی ماریں گی، وہ چاہے کوئی بھی ہو۔ رابعہ نے فن کی سرحد نہ ہونے کے فلسفے کو بھی رد کرتے ہوئے اسے ’شِٹ‘ قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ باقاعدہ قانون سازی کرے تاکہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں کام کرنے سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد بھارت نے تمام پاکستانی فنکاروں کے لیے اپنے دروازے بند کر دیے ہیں۔ انتہا پسندوں کے دباؤ پر متعدد بھارتی ڈائریکٹرز نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ جاری منصوبے معطل کر دیے، یہاں تک کہ اداکار فواد خان کی نئی فلم ’عبیر گلال‘ کی ریلیز بھی روک دی گئی۔ بھارتی اداکارہ وانی کپور نے فواد خان کے ساتھ اپنی تمام تصاویر سوشل میڈیا سے ہٹا دیں، جو موجودہ ماحول میں خوف و دباؤ کی عکاسی کرتی ہیں۔
رابعہ کلثوم، جو سینئر اداکارہ پروین اکبر کی بیٹی، اداکار فیضان شیخ کی بہن اور ماہم عامر کی نند ہیں، نے اپنے کیریئر کا آغاز جیو ٹی وی کے ڈرامے ’زمانی منزل کے مسخرے‘ سے کیا۔ وہ متعدد ڈراموں، ویب سیریز، فلموں اور میوزک ویڈیوز میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی ہیں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستانی فنکاروں میں کام کرنے رابعہ کلثوم
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے تین چوتھائی رکن ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرچکے یا جلد کرنے والے ہیں
اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے کم از کم 145 فلسطینی ریاست کو تسلیم کرچکے ہیں یا ستمبر میں ہونے والے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر اس کا اعلان کرنے والے ہیں۔ آسٹریلیا پیر کو تازہ ترین ملک بن گیا جس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا وعدہ کیا۔
عرب نیوز کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملے اور اس کے بعد جاری اسرائیل-غزہ جنگ نے فلسطینی ریاست کے قیام کی عالمی حمایت کو نئی زندگی بخشی ہے۔ یہ پیش رفت اس روایتی مؤقف سے انحراف ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام صرف اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے ذریعے ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا
تاریخی پس منظر کے مطابق، 15 نومبر 1988 کو یاسر عرفات نے الجزائر میں فلسطینی ریاست کے قیام کا اعلان کیا، جسے فوراً الجزائر اور ایک ہفتے کے اندر بیشتر عرب، افریقی اور ایشیائی ممالک نے تسلیم کیا۔ بعد ازاں 2010 اور 2011 میں لاطینی امریکا کے متعدد ممالک نے بھی اس اقدام کی حمایت کی۔
2011 میں فلسطینیوں نے مکمل اقوام متحدہ رکنیت کی کوشش کی، جو ناکام رہی، مگر اسی سال یونیسکو نے انہیں مکمل رکن بنا لیا۔ 2012 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینیوں کو “غیر رکن مبصر ریاست” کا درجہ دے دیا، اور 3 سال بعد عالمی فوجداری عدالت نے بھی انہیں ریاستی فریق تسلیم کرلیا۔
مزید پڑھیں: ’فری فلسطین‘ آئرش اداکارہ ڈینیس گو نے غزہ کے لیے آواز بلند کرنے کی اپیل کردی
2024 میں 4 کیریبین ممالک (جمیکا، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، بارباڈوس اور بہاماس)، آرمینیا، اور 4 یورپی ممالک (ناروے، اسپین، آئرلینڈ اور سلووینیا) نے بھی باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا۔
اب فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے بھی ستمبر میں تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ مالٹا، فن لینڈ اور پرتگال بھی اس پر غور کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
7 اکتوبر 2023 اقوام متحدہ فلسطین یاسر عرفات