اسرائیل کی عالمی فوجداری عدالت سے نیتن یاہو کے وارنٹ واپس لینے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 12 مئی ۔2025 )اسرائیل نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے ججوں سے درخواست کی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع کے خلاف جاری کیے گئے گرفتاری کے وارنٹس کو واپس لے لیں”الجزیرہ “کے مطابق آئی سی سی غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے دائرہ اختیار کے چیلنجز کا جائزہ لے رہی ہے.
(جاری ہے)
آئی سی سی کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ استغاثہ کو فلسطینی علاقوں میں ظلم و ستم اور جنگی جرائم کی تفتیش معطل کرنے کا حکم دے یہ دستاویزات 9 مئی 2025 کی ہیں اور اسرائیلی نائب اٹارنی جنرل گیلاد نوا کے دستخط شدہ ہیں. آئی سی سی نے گزشتہ سال 21 نومبر کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ حماس کے رہنما ابراہیم المصرری کے لیے غزہ کے تنازع میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے آئی سی سی نے فروری میں کہا تھا کہ ججوں نے محمد دیف کے انتقال کی مصدقہ خبر کے بعد گرفتاری کے وارنٹ کو واپس لے لیا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ متنازع ٹوئٹ کیس میں عدالت پیش، وارنٹ گرفتاری منسوخ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد کی عدالت نے متنازع ٹوئٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے عدالت میں پیش ہونے پر وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد محمد افضل مجوکہ نے ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کے خلاف متنازعہ ٹوئٹ کیس کی سماعت کی۔
ملزمان کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے پر عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیخلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
این سی سی آئی اے کی جانب سے درج مقدمے کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔
الزام لگایا گیا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر ڈالی۔
یہ مقدمہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا تھا، بعد ازاں 22 ستمبر کو اسلام آباد کی عدالت نے دونوں ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے، جو آج عدالت میں پیشی کے بعد منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
Post Views: 2