بھارت کے ساتھ جنگ کی صورت میں ایران نے پاکستان کو کونسی سہولیات دینے کا کہا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ایران کی جانب سے پاکستان کو بڑی آفر کا انکشاف سامنے آیا ہے، ایران نے پاک بھارت جنگ کی صورت میں پاکستان کو آفر کی تھی کہ ہم اپنی ایئر اسپیس سمیت تمام دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران پہلے پاکستان اور پھر بھارت کا دورہ کیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کے موقع پر اعلیٰ سول و عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔
یہ بھی پڑھیں بارڈر پر دہشتگردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر پاکستان ایران کا اتفاق
ایرانی ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے دوران کہاکہ ہم چاہیں گے کہ آپ کی بھارت کے ساتھ صلح ہو جائے اور بات آگے نہ بڑھے، لیکن اگر کشیدگی بڑھتی ہے اور بات جنگ تک جاتی ہے تو ہم اپنی ایئر اسپیس سمیت دیگر تمام سہولیات آپ کو دینے کے لیے تیار ہیں۔
بھارت کو جب انٹیلی جنس ذرائع سے یہ اطلاع ملی کی ایران نے پاکستان کو یہ آفر کی ہے تو بھارت میں ایران کی مخالفت شروع ہوگئی۔
سابق بھارتی فوجی گورو آریا کی جانب سے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے خلاف انتہائی غلیظ زبان استعمال کرتے ہوئے جانور سے تشبیہ دی گئی۔
⚡️BREAKING
An Indian army major calls the Iranian foreign minister “son of a pig” on national television
This video is now going Viral in Iran
The Indian government must immediately take action against this person pic.
— Iran Observer (@IranObserver0) May 10, 2025
گورو آریا نے ٹی وی پر نفرت انگیز گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایرانی وزیر خارجہ پاکستان سے ہوکر اب یہاں کیا کرنے آیا ہے، اسے اس وقت آنا چاہیے تھا جب پہلگام کا واقعہ رونما ہوا۔
جب بھارت میں ایرانی وزیر خارجہ کے خلاف انتہائی غلیظ زبان استعمال کی گئی تو اس پر ایران کے عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، اور عوام نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ بھارت کے خلاف سخت اقدام اٹھایا جائے۔
ایرانی ذرائع کے مطابق ایران نے بھارتی سفارت کار سے شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈیمارش کیا ہے۔ جبکہ دہلی میں موجود ایرانی سفارتخانہ پہلے ہی اپنا احتجاج ریکارڈ کرا چکا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ کے خلاف دہلی میں چلائی گئی اس مہم کے بعد دہلی میں ایرانی سفارتخانے نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہمانوں کی عزت اور احترام ایران کی ثقافت کا حصہ ہے، اور ہم مہمان کو اللہ کی رحمت سمجھتے ہیں۔ لیکن آپ کا اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟
Respect for guests has a long-standing tradition in Iranian culture. We Iranians consider our guests to be “beloved by God.” How about you? pic.twitter.com/T9AsKcPQoI
— Iran in India (@Iran_in_India) May 10, 2025
یہ بھی پڑھیں پاکستان کو بلیک میل کیا جا رہا ہے، امریکی دباؤ ایران پائپ لائن معاہدہ پورا نہیں کرنے دے رہا، خواجہ آصف
اس وقت بھارت اپنے اقدامات کی وجہ سے دنیا میں تنہا ہوتا جا رہا ہے، پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں بھی کوئی ملک بھارت کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا، اب بھی بھارت اگر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتا ہے تو کوئی ملک ساتھ نہیں دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایران کی پاکستان کو آفر ایرانی وزیر خارجہ پاک بھارت جنگ پاکستان بھارت کشیدگی سیز فائر عباس عراقچی مودی سرکار وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران کی پاکستان کو ا فر ایرانی وزیر خارجہ پاک بھارت جنگ پاکستان بھارت کشیدگی سیز فائر عباس عراقچی مودی سرکار وی نیوز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی پاکستان کو میں ایران کرتے ہوئے ایران کی ایران نے بھارت کے کے ساتھ کے خلاف
پڑھیں:
ترک اعلیٰ حکام اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، افغانستان سے کشیدگی پر بات چیت ہوگی, صدر اردوان
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیرِ خارجہ حکان فیدان، وزیرِ دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن اگلے ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی جا سکے۔
صدر اردوان نے یہ اعلان اتوار کے روز آذربائیجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔
ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔ مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے۔ پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ “بات چیت ختم ہوچکی ہے” اور اب یہ “غیر معینہ مدت کے لیے معطل” ہو گئی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ افغان طالبان وفد بغیر کسی واضح منصوبے کے مذاکرات میں شریک ہوا اور تحریری معاہدے پر دستخط کرنے سے گریز کیا۔
ذرائع کے مطابق، مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر کے ثالثین نے دونوں وفود کے درمیان بات چیت کرانے کی کوشش کی، تاہم جمعے کے روز براہِ راست ملاقات نہیں ہوئی۔ پاکستانی وفد کی قیادت آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے کی، جبکہ افغان وفد کی سربراہی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (GDI) کے سربراہ عبدالحق واثق کر رہے تھے۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی کے مطابق پاکستانی وفد نے اپنے مؤقف کو “ٹھوس شواہد اور دلائل کے ساتھ” پیش کیا، اور ثالثوں کے ذریعے افغان نمائندوں تک اپنے مطالبات پہنچائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان موجود عارضی جنگ بندی بدستور قائم ہے۔
دوسری جانب، ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے پاکستانی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، اور کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان اختلافات دور کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔